الحمدلله نماز ایک نعمت ہے، جو پابندی سے پڑھے گا وه جنت کا حقدار ہو گا اور جو فرض نمازیں نہیں پڑھے گا عذابِ نار کا حقدار بنے گا، پاره 16، سورۃ مریم، آیت نمبر 59میں الله پاک فرماتا ہے:تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غی کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

حضرت سیدنا امام ابو حامد محمد بن محمد بن محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرنے والوں کے لیے کامیابی پانے اور جنت الفردوس میں جانے کی بشارت کے متعلق آیاتِ قرآنی بیان کرنے کے بعد احیاء العلوم (اردو )جلد 1 صفحہ نمبر 528 پر فرماتے ہیں:" میرے خیال میں غافل دل کے ساتھ زبان کو جلدی جلدی چلانا، اس درجہ تک نہیں پہنچا سکتا، اسی وجہ سے اللہ پاک نے ان (یعنی نمازیوں)کے مقابل جہنمیوں سے متعلق فرمایا، تَرجَمۂ کنز الایمان:تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی وہ بولے ہم نماز نہ پڑھتے تھے ۔ ۔(مدثر:42 تا 44)

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے نماز کا حساب لیا جائے گا، اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے۔"

حضور صلی الله علیه وسلم نے ارشاد فرمایا:"جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے، اس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ دیاجاتا ہے، جس سے وه داخل ہو گا۔

بے نمازی کی سزائیں:

(1) اس کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی۔

(2) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی۔

(3) اللہ پاک اس کے عمل پر کوئی ثواب نہ دے گا۔

موت کے وقت دی جانے والی سزائیں:

(1) ذلیل ہوکر مرے گا(2) بھوکا مرے گا(3) پیاسا مرے گا۔

قیامت میں ملنے والی تین سزائیں:

(1) حساب کی سختی (2)ربِّ قہار کی ناراضگی (3) جہنم میں داخلہ۔