اللہ عَزَّ وَجَلَّکا کروڑہاکروڑ احسان ہے کہ اس نے ہم پر دن میں پانچ مرتبہ اپنی بارگاہ میں نماز کے ذریعے حاضری کا شرف بخشا۔ لیکن بدقسمتی کہ اِن سنہری مواقع کو ضائع کر کے رب عزّوجل کا قرب پانے کے بجائے لوگوں نے اسکی ناراضگی کو مول لیا ۔ یقیناً نماز نہ پڑھنے کی وعیدات کثرت سے پائی جاتی ہیں ۔ جبکہ دنیاوی نقصانات کی بھی ایک طویل فہرست ہے۔ چند ایک دنیاوی نقصانات پرروشنی ڈالی جاتی ہے۔

(1)نظم و ضبط سے محرومی :

باجماعت نماز ادا کرنے کے خاصیات میں سے ایک اہم ترین خاصہ نظم و ضبط ہے۔ کہ جب تمام مقتدی ایک امام کے پیچھے شروع تا آخر مل کر نماز ادا کرتے ہیں تو دیکھنے اور عمل کرنے والے دونوں کو نظم و ضبط کا بہترین درس ملتا ہے ۔ لیکن نماز سے دور رہنے سے ممکن ہے کہ زندگی سے نظم و ضبط دور ہو جائے اور زندگی کا ہر پہلو بے ترتیب نظر آئے ۔

(2) تکبّر :

با جماعت نماز ادا کرنے کا ایک سب سے بڑا فائدہ تکبّر کا خاتمہ بھی ہے کہ ایک ہی صف میں امیروغریب دونوں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو دل و دماغ سے یہ خیال بھی دور ہوتا ہے کہ میں امیر ہوں مجھے سب سے آگے اورالگ کھڑا کیا جائے بلکہ سب کندھے سے کندھا ملائے ایک صف میں کھڑے ہوتے ہیں ۔ لیکن بے نمازی اس عظیم درس سے محروم اور تکبّرانہ زندگی گزارنے میں مصروف غفلت کی چادر اوڑھے رہتا ہے۔

( 3) وقت کی لا پرواہی : نماز وقت پرادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے گویا یہ سمجھانا مقصود ہے کہ اپنا ہر کام مقرّرہ وقت پر کیا جائے ۔ اسی لیے نمازی اپنی روزمرّہ زندگی کو نماز کے اوقات کے ساتھ مرتّب کرتا ہے ۔ مثلًا ظہر کے بعد فلاں کام کرنا ہے ، عصر کے بعد فلاں جگہ جانا ہے وغیرہ ۔ لیکن بےنمازی کو نقصان کا ایک خدشہ یہ ہوسکتا ہے کہ وہ وقت کی پابندی نہ کر سکے اور زندگی کے معاملات عجیب و غریب ترتیب پر ہوں ۔

(5) ۔حقوق العباد میں کوتاہی : نماز خالصًا رب تعالٰی کی رضا پانے کے لیے ادا کی جاتی ہے اور حقوق اللہ میں سے ایک حق نماز بھی ہے۔ لیکن جو شخص حقوق اللہ ادا نہ کرتا ہو بھلا وہ حقوق العباد کیسے ادا کرے گا ؟ ایسے شخص پربھروسہ کرنا بھی مشکل اور ممکن ہے کہ بے نمازی حقوق العباد میں کوتاہی کے سبب دنیا والوں کے سامنے بھی برا ہو جائے اور آخرت کا معاملا بھی برا ہو ۔

(5) ۔بیماریوں کا خدشہ : نماز ادا کرنے کے لیے وضو لازم ہےاور وضو کرنا جسمانی بیماریوں کے خاتمے کا سبب ہے ۔ مثلًا ہائی بلڈ پریشر، ڈپریشن ، فالج ، پاگل پن ، جلد کی بیماریاں، آنکھ کی بیماریاں وغیرہ ۔ جو شخص نماز کا تارک ہو تو خدشہ ہے کہ وہ وضو جیسے بابرکت عمل سے محروم ہونے کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا ہو جاۓ۔ اسی لیے بلاشبہ یہ بھی نماز نہ پڑھنے کا ایک دنیاوی نقصان ہے۔