تمام تعریفیں تمام اوقات میں تمام کرنے والوں کی اس اللہ کے
لیے ہیں جس نے ہم پر نماز فرض کی
نماز دین کی بنیادوں میں سے ایک بنیاد ہے اور نماز ہر عاقل
بالغ مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔
نماز کی فرضیت کا انکار کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا
ہے
اگر کوئی شخص نماز کی فرضیت کا اقرار کرتا ہے لیکن نماز ادا
نہیں کرتا تو وہ دائرہ اسلام سے خارج تو نہیں ہوگا البتہ گنہگار ہوگا ۔
جہاں احادیث میں نماز پڑھنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے وہیں نماز
نہ پڑھنے کی وعیدیں بھی بیان کی گئیں ہیں ۔آئیے نماز نہ پڑھنے کے بارے میں چند
وعیدیں سنتے ہیں اور نیت کرتے ہیں کہ آئندہ کبھی نماز نہیں چھوڑیں گے
فرامین ِمصطفی صلی اللہ علیہ و سلم:
1)سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے نماز کا حساب لیا جائے
گا،اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے۔
(معجم اوسط ج١ ص۵٠۴ حدیث١٨۵٩)
2)جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے اس
دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہوگا(حلیة الاولیاء ج٧ ص ٩٩٢ حدیث ١٠۵٩٠)
3)جس نے فرض نمازیں بغیر عذر کے چھوڑیں تو اس کا عمل ضائع
ہوگیا۔
(مصنف ابن ابی شیبہ ج٧ ص٢٢٣ حدیث۴٩)
4)جس کی امانت نہیں اس کا کوئی ایمان نہیں،جس کی طہارت نہیں اس
کی کوئی نماز نہیں،اور جس کی نماز نہیں اس کا کوئی دین نہیں کیونکہ دین میں نماز
کا وہی مقام ہے جو بدن میں سر کا۔(معجم اوسط ج١ ص٦٢٦ حدیث٢٢٩٢)
5)جس کی نماز نہیں اس کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں۔
(مسند بزار ج١۵
ص١٧٦ حدیث٨۵٣٩)
نماز نہ پڑھنے کے کچھ دنیوی نقصانات بھی ہیں آئیے ان کے بارے
میں کچھ سنتے ہیں۔
1) بے نمازی کا جسم کمزور ہوجاتا ہے۔
2) بے نمازی کے مال میں بے برکتی ہوتی ہے۔
3)بے نمازی بے حیائی اور دیگر گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
4)بے نمازی کبھی بھی قلبی سکون نہیں پاسکتا۔
5)بے نمازی پر معاشرہ اعتبار نہیں کرتا۔