جس طرح نماز نہ پڑھنے کے اخروی نقصانات بے
شمار ہیں اسی طرح دنیاوی نقصانات بھی بے شمار ہیں جن میں سے چند یہ ہیں:
1 ۔ اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: جو نماز کو سستی کی
وجہ سے چھوڑ دے گا اللہ پاک اسے پندرہ سزائیں دے گا جن میں سے پانچ دنیا
میں ملنے والی ہیں اور وہ یہ ہیں:1 ۔ اس
کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی 2 ۔اس
کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانیاں مٹا دی جائے گی3 ۔اللہ پاک اس کے عمل پر ثواب نہ دے گا 4 ۔اس کی کوئی دعا آسمان تک نہیں پہنچے گی 5 ۔نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا ۔
(کتاب الکبائر
للامام الحافظ الذہبی صفحہ 24)
2 ۔جس طرح گناہ کا عذاب دنیا و آخرت میں بھگتنا
پڑتا ہے یوں ہی نیکی کا فائدہ دونوں جہاں میں ملتا ہے جو بندہ پانچوں نمازیں
باجماعت ادا کرے اس کے رزق میں برکت، قبر میں فراخی نصیب ہوگی اور پل صراط پر سے
آسانی سے گزرے گا جو جماعت کا پابند نہ ہو گا اس کی کمائی میں برکت نہ ہوگی، چہرے
پر مصلحین کے آثار نہ ہوں گے لوگوں کے دلوں میں اس سے نفرت ہوگی ۔ پیاس اور بھوک کی حالت میں جان کنی اور قبر
میں تنگی میں مبتلا ہو گا اور اس کے حساب میں بھی سختی ہوگی ۔ (صراط الجنان جلد 6 صفحہ 263)
3 ۔
سلطان مدینہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ
کرام رضوان
اللہ تعالی علیہم اجمعین سے
فرمایا کہ دعا کرواے اللہ کریم ہم میں سے
محروم اور بدبخت شخص کو نہ رہنے دینا ۔
فرمایا :جانتے ہو کہ محروم اور بدبخت شخص کون ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی
علیہم اجمعین نے عرض کی :یا رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم! وہ کون ہے؟ نبی کریم
صلی اللہ
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
نماز ترک کرنے والا ۔ (الزواجر، جلد 1،
صفحہ 296)
4 ۔
والداعلی حضرت حضرت علامہ مولانا نقی علی خان علیہ رحمۃ اللہ الحنان فرماتے ہیں :کہ نماز کا ترک کرنا اور اپنے
مالک کا حکم ٹال دینا سب گناہوں سے بڑا گناہ اور سب بے حیائیوں سے بڑی بے حیائی ہے
۔( انوار جمال مصطفی، صفحہ 345)