نمازِ عشا کی اہمیت و فضیلت
پر پانچ فرامینِ مصطفے از بنتِ عبدالرشید،سیالکوٹ
اللہ
پاک نے قرآنِ کریم میں جا بجا نماز کی تاکید فرمائی ہے۔ ہر مسلمان عاقل، بالغ، مرد
و عورت پر روزانہ پانچ وقت کی نماز فرض ہے، اس کی فرضیت کا انکار کفر ہے۔جو جان
بوجھ کر ایک نماز ترک کرے، وہ فاسق، سخت گنہگار، عذابِ نار کی حق دار ہے۔
جنت
اے بے نمازیو !کس طرح پاؤ گی ناراض
ربّ ہوا تو جہنم میں جاؤ گی
نمازِ
عشا کے لغوی معنی اور نام رکھنے کی وجہ:عشا کے لغوی معنی رات کی ابتدائی تاریکی کے
ہیں۔(نزہۃ
القاری، جلد 2، صفحہ 245) چونکہ یہ نماز اندھیرا ہو جانے
کے بعد ادا کی جاتی ہے، اس لئے اس نماز کو عشا کہا جاتا ہے۔(شرح مشکل الآثار
للطحاوی،ج3،ص 31،34 ملخصاً)نماز جنت کی کنجی اور جہنم کے
عذاب سے بچاتی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازی کے لئے سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ
اسے بروزِ قیامت اللہ پاک کا دیدار ہوگا۔ جس طرح ہر نماز اپنی حیثیت سے اعلیٰ درجے
پر فائز ہے، اسی طرح نمازِ عشا کی کثیر فضیلتیں ہیں۔سب سے پہلے ہمارے پیارے پیارے
آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
نے نمازِ عشا ادا فرمائی۔(شرح معانی الآثار ،ج1،ص 226،
حدیث1014)نمازِ
عشا حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
کی امت کی خصوصیت ہے۔ فرمان مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم:1۔حضرت
انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے، سرکارِ مدینہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم
نے ارشاد فرمایا:جس نے چالیس دن فجرو عشا باجماعت پڑھی، اس کو اللہ پاک دو آزادیاں
عطا فرمائے گا، ایک نار(یعنی آگ) سے، دوسری نفاق(یعنی
منافقت)
سے۔(ابن
عساکر، جلد 52، صفحہ 338)2۔سرکارِ دو عالم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:جو چالیس راتیں مسجد میں
باجماعت نمازِ عشا پڑھےکہ پہلی رکعت فوت نہ ہو،اللہ پاک اس کے لئے دوزخ سے آزادی
لکھ دیتا ہے۔(ابن
ماجہ، ج1، صفحہ 437،حدیث798)3۔فرمانِ مصطفی صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:جس نے عشا کی نماز باجماعت پڑھی، اس نے گویا تمام
رات نماز پڑھی۔(معجم
کبیر، جلد 1، صفحہ92،حدیث148)4۔سرورِ دو جہاں صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ہمارے اور منافقین کے
درمیان علامت(یعنی
پہچان)عشا
و فجر کی نماز میں حاضر ہونا ہے،کیونکہ منافقین ان نمازوں میں آنے کی طاقت نہیں
رکھتے۔(مؤطا
امام مالک، جلد 1، صفحہ 133،حدیث 298)5۔فرمانِ آخری نبی صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم:جس نے عشا کی نماز باجماعت پڑھی، اس کے لئے لیلۃ
القدر میں قیام(یعنی
عبادت) کرنے
کے برابر ثواب ہوگا۔(شعب الایمان، جلد 7، صفحہ 137،حدیث 9761)اے
خوش نصیب عاشقانِ نماز!میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃ
اللہ علیہ فرماتے ہیں:نماز ِپنجگانہ اللہ پاک کی وہ نعمتِ
عظمیٰ ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی، ہم سے پہلے کسی امت کو نہ ملی۔(فتاوی
رضویہ،ج5، ص43)صد
کروڑ افسوس!آج اکثر مسلمانوں کو نماز کی بالکل پروا نہیں، اللہ پاک نے نماز فرض کر
کے یقیناً ہم پر احسانِ عظیم فرمایا ہے، ہم تھوڑی سی کوشش کریں، نماز پڑھیں تو
اللہ کریم ہمیں بہت سارا اجر و ثواب عنایت فرماتا ہے۔اللہ پاک ہمیں فرائض کے ساتھ
ساتھ خوب نوافل پڑھنے اور کثرت کے ساتھ سجدے کرنے کی سعادت عنایت فرمائے۔آمین
فرائض
پڑھوں، خوب نوافل پڑھوں میں کرم
کر خدا! خوب سجدے کروں میں