نمازِ عشا کی اہمیت و فضیلت
پر پانچ فرامینِ مصطفے از بنتِ جمیل احمد عطاری،کراچی
حضرت
عقبہ بن نافع فہری رحمۃ اللہ علیہ کا لشکر افریقہ کے جہادوں میں ایک بار کسی ایسے
مقام پر پہنچ گیا، جہاں پانی کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھااور اسلامی لشکر شدتِ پیاس سے بے تاب ہو گیا، حضرت
عقبہ رضی اللہ عنہ
نے دو رکعت نماز پڑھ کر دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دیئے، ابھی دعا ختم بھی نہیں ہوئی
تھی کہ آپ کا گھوڑا اپنے پاؤں سے زمین کریدنے لگا، آپ نے اٹھ کر دیکھا تو مٹی ہٹ
چکی تھی، پتھر نظر آرہا تھا، پتھر ہٹایا تو اس کے نیچے سے پانی کا چشمہ ابلنے لگا،
اس قدر پانی نکلا کہ سارا لشکر جانوروں سمیت سیراب ہو گیا اور سب نے اپنی اپنی
مشکوں میں بھی بھر لیا، پھر اس چشمےکو بہتا چھوڑ کر لشکر آگے روانہ ہوگیا۔(فیضان
نماز،ص24)
قطعئہ
بے آب ہو ،بے چین ہو بے تاب ہو پیاس
کی ہو دور شدت، تم پڑھو دل سے نماز
نماز اس قدر پیاری عبادت ہے کہ جب بھی کوئی
مصیبت آجائے تو فوراً نماز کا سہارا لینا
چاہئے، نماز مصیبتوں، بلاؤں کو دور کرتی ہے، ہمارے پیارے آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اہم معاملہ درپیش آنے پر نماز میں مشغول ہو جاتے
تھے۔حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے بارے میں منقول ہے:بصرہ میں
زلزلہ آیا تو آپ نے نماز پڑھی۔کس نبی نے کون سی نماز ادا کی؟ انبیائےکرام علیہم
السلام
نے مختلف نمازیں مختلف مواقع پر ادا فرمائیں، نماز عشاہمارے پیارے آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے نماز عشا ادا فرمائی، ہمارےآقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم
پر تہجد بھی فرض تھی،نماز عشا حضور صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی امت کی خصوصیت ہے اور پانچ وقت کی نمازیں
بھی۔عشاکے لغوی اور اصطلاحی معنی: عشاکےلغوی معنی رات کی تاریکی کے ہیں، چونکہ یہ
نماز اندھیرا ہو جانے کے بعد ادا کی جاتی ہے، اس لئے اس نمازکو عشاکی نماز کہا
جاتا ہے۔ نمازِ عشا کی اہمیت و فضیلت پر پانچ فرامینِ مصطفی:1۔بیہقی نے شعب
الایمان میں عثمان رضی اللہ عنہ سے موقوفاً روایت کی ہے:جو نمازِ صبح کے لئے طالبِ ثواب ہوکرحاضر ہوا،گویا اس نے تمام رات قیام کیا اور جو نمازِ
عشا کے لئے حاضر ہوا، گویا اس نے نصف شب قیام کیا۔( شعب الایمان، باب فی
الصلٰوۃ، فصل فی الجماعۃ،الحدیث2852،ج3،ص55،بہار شریعت، حصہ 3)2۔خطیب
نے انس رضی
اللہ عنہ
سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم
نے فرمایا:جس نے چالیس دن نماز فجر و عشاجماعت سے پڑھی، اس کو اللہ پاک دو برائتیں
عطا فرمائے گا،ایک نار سے،دوسری نفاق سے۔(تاریخ بغداد، رقم 6231، ج11،
ص374،بہار شریعت، حصہ تین)3۔حضرت ابو ہریرۃ رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم
کا فرمان عبرت نشان ہے: سب نمازوں میں
زیادہ گرا ں (یعنی بوجھ والی )منافقوں پر عشا و فجر
ہے اور جوان میں فضیلت ہے، اگر جانتے تو ضرور حاضر ہوتے،اگرچے سرین (بیٹھنےمیں بدن کا وہ حصہ زمین پر لگتا ہے اس) کے بل گھسٹتے ہوئے، یعنی
جیسے بھی ممکن ہوتا آتے۔شرحِ حدیث:حضرت مفتی احمد یارخان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں:منافقین صرف دکھاوے کے لئے نماز پڑھتے ہیں،
لہٰذا یہ دو نمازیں ان کو بوجھ معلوم ہوتی ہیں، اس سے معلوم ہوا !جو مسلمان
ان نماز وں میں سستی کرے،وہ منافقوں کے سے
کام کرتا ہے۔(مراٰۃ
المناجیح، ج1،ص396، فیضان نماز،ص112)4 ۔تابعی بزرگ حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ سرورِدوجہاں صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے: ہمارے اور منافقین کے
درمیان علامت(
یعنی پہچان)
عشا کی نماز میں حاضر ہونا ہے، کیونکہ منافقین ان نمازوں میں آنے کی طاقت نہیں
رکھتے۔(مؤطا
امام مالک، جلد 1، صفحہ 133،حدیث 298، فیضان نماز،ص 112)5۔بزار نے ابنِ عمر رضی
اللہ عنہما سے روایت کی کہ حضورپاک صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جو نمازِ عشا سے پہلے سوئے، اللہ پاک اس
کی آنکھ کو نہ سلائے۔(کنزالعمال، کتاب الصلٰوۃ ،الحدیث19497، ج7، ص165،
بہار شریعت، ص441)نمازِ
عشا سے پہلے سونا اور بعدِعشا دنیا کی باتیں کرنا، قصے کہانی کہنا،سننا مکروہ ہے۔امیر
المومنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے
اپنے حکام کو ایک فرمان لکھا:جس میں یہ بھی لکھا کہ جوعشا سے پہلے سو جائے،خدا کرے
اس کی آنکھ نہ سو ئیں،جو سوجائے اس کی آنکھ نہ سوئیں، جوسو جائے اس کی آنکھیں نہ سوئیں۔(مؤ طاامام مالک، ج 1،
ص35،ح6)وضاحت:عمر
فاروقِ اعظم رضی
اللہ عنہ
کے فرمان کے متعلق مفتی احمد یارخان رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:حضرت عمر رضی
اللہ عنہ کی دعا ناراضی کو ظاہر کرنے کے لئے ہے،
نمازِ عشا سے پہلے سو جانا اور عشا کے بعد
بلا ضرورت جاگتے رہنا،دونوں کام خلافِ سنت
ہیں اور نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو ناپسند ہیں۔ (مرآۃ المناجیح ،
ج1،ص377)اللہ
پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں نماز ِپنجگانہ پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے، کیوں کہ نماز
اپنے اوقات میں ادا کرنا، ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرنا، اللہ پاک کے نزدیک سب سے
پیارا عمل ہے، اللہ پاک ہمیں اپنا قرب عطا فرمائے۔آمین
تو
پانچوں نمازوں کی پابند کر دے پئےمصطفی
ہم کو جنت میں گھر دے