پیارے پیارے اسلامی بھائیو! افسوس آج کل لوگوں سے نمازوں کی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ اور خاص کر نماز فجر میں جس وقت جسم پر نیند کا غلبہ ہوتا ہے۔ اس وقت بستر سے نکل کر نماز فجر کے لئے مسجد تک جانا بہت مشکل امر لگتا ہے۔ آئیے ایک آیت مبارکہ، اور چند فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سن کر نماز فجر اور بقیہ تمام نمازوں کو اپنے معمول میں شامل کرتے ہیں۔

آیت کریمہ:

بے شک اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِدُلُوْكِ الشَّمْسِ اِلٰى غَسَقِ الَّیْلِ وَ قُرْاٰنَ الْفَجْرِؕ-اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا(۷۸)ترجمۂ کنز الایمان: نماز قائم رکھو سورج ڈھلنے سے رات کی اندھیری تک، اور صبح کا قرآن (قائم رکھو)، بیشک صبح کے قرآن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں ۔(پ 15، بنی اسرائیل: 78)

مفتی محمد قاسم عطاری مد ظلہ العالی اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: "صبح کا قرآن قائم رکھو" اس سے نماز فجر مراد ہے۔

احادیث کریمہ:

1:عن عائشَةَ رَضيَ اللهُ تعالى عَنها: عَنِ النَّبيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أنَّه قالَ: رَكْعَتا الفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيا وَما فِيهاحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ فجر کی دو رکعتیں دنیا اور جو کچھ بھی اس میں ہے اس سے بہتر ہیں۔(صحيح مسلم، حديث، 725 )

2:عن أبي موسى الأشعري: أنَّ رَسولَ اللَّهِ صَلّى اللهُ عليه وسلَّمَ قالَ: مَن صَلّى البَرْدَيْنِ دَخَلَ الجَنَّةَ. حضرت موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے ٹھنڈے وقت کی دو نمازیں پڑھیں (فجر اور عصر) تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔(صحيح البخاري، حديث، 574)

3: عن عمارة بن رُوَيْبَةَ:رَضيَ اللهُ تعالى عنه يَقُوْلُ سَمِعْتُ رسولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ لَنْ يَلِجَ النّارَ أَحَدٌ صَلّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَقَبْلَ غُرُوبِها، يَعْنِي الفَجْرَ والْعَصْرَ،

حضرت عمارة بن رُوَيْبَہ رَضيَ اللهُ عنہ سے روایت ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو کوئی سورج طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے والی نماز یعنی فجر و عصر پڑھے وہ ہرگز جہنم میں داخل نہیں ہوگا۔ (صحيح مسلم، حديث: 634)

4:عن بريدة عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم ، قال: بشِّرِ المشّائينَ في الظُّلَمِ إلى المساجِدِ بالنُّورِ التّامِّ يومَ القِيامَةِ۔حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اندھیری راتوں میں مسجدوں کی طرف چل کر جانے والوں کو اس کامل روشنی کی خوشخبری دے دو جو قیامت کے دن ہوگی۔ (الترغيب والترهيب، 1‏/171)

5: عن عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَمَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ۔حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے فرمایا: جو شخص عشاء کی نماز جماعت سے پڑھے، وہ ایسا ہے کہ گویا اس نے نصف شب عبادت کی،اور جو فجر کی نماز بھی جماعت سے پڑھے وہ ایسا ہے، کہ گویا اس نے پوری رات نماز میں گزاری۔(مسلم ، حدیث:1491)