نماز
فجر کے حدیث پاک میں ہے شمار فضائل ہیں جن میں چند فضیلتیں یہاں مذکور ہیں:
(1)حضرت
انس رضی اﷲ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا: ’’ جس نے چالیس دن نماز فجر و عشاء باجماعت پڑھی، اس کو اﷲ پاک دو برائتیں عطا
فرمائے گا، ایک نار سے دوسری نفاق سے ۔(تاریخ بغداد ، 11 /
374، حدیث : 6231)
(2)عبد
اﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ’’
سب نمازوں میں زیادہ گراں منافقین پر نماز
عشا و فجر ہے اور جو ان میں فضیلت ہے، اگر جانتے تو ضرور حاضر ہوتے اگرچہ سرین کے
بل گھسٹتے ہوئے ۔‘‘ (یعنی جیسے بھی ممکن
ہوتا)۔(مسند امام احمد، 35 /189، مؤسسۃ الرسالۃ)
(3) ابو
ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے ، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : رات اور
دن کے ملائکہ نماز فجر و عصر میں جمع ہوتے
ہیں ، جب وہ جاتے ہیں تو اﷲ پاک ان سے
فرماتا ہے: ’’کہاں سے آئے؟ حالانکہ وہ
جانتا ہے۔‘‘عرض کرتے ہیں : ’’تیرے بندوں کے پاس سے، جب ہم ان کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور انہیں نماز پڑھتا چھوڑ کر تیرے پاس حاضر ہوئے ۔ ( المسند ‘‘ للإمام أحمد بن
حنبل، مسند أبي ہریرہ،12/460، الحدیث : 7491 ،
مؤسسة الرسالة)
(4)ابن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے ، کہ حضور صلی اللہ
علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : ’’ جو صبح کی نماز پڑھتا ہے ، وہ شام تک اﷲ کے ذمہ
میں ہے۔’’تو اﷲ کا ذمہ نہ توڑو ، جو اﷲ کا
ذمہ توڑے گا اﷲ پاک اسے اوندھا کرکے دوزخ میں ڈال دے گا ۔‘‘( مجمع الزوائد ، کتاب الصلاۃ،
باب فضل الصلاۃ و حقنھا للدم ،2/14، الحدیث: 1640 ، دار الكتب العلميہ )
(5)عثمان
بن عفان رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے
ہوئے سنا کہ ’’جو نماز عشا کے لئے حاضر ہوا گویا اس نے نصف شب قیام کیا۔اور جو
نماز صبح کے لئے طالب ثواب ہو کر حاضر ہوا ، گویا اس نے تمام رات قیام کیا ‘‘(الترغيب والترهيب ، الترغيب في صلاة العشاء و الصبح ،1/300، الحديث :19،
دار الكلم الطيب )
مذکورہ
بالا حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ نماز فجر ادا کرنے میں ہمارے لئے بیشمار فضیلتیں
ہیں۔لیکن افسوس! ہماری اکثریت نمازوں سے دور نظر آتی ہے بالخصوص نماز فجر میں سوئی
رہتی ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم تمام نماز بالخصوص نماز فجر کا خاص اہتمام کریں۔
اللہ
پاک سے دعا ہے کہ ہمیں پانچوں نمازیں بالخصوص نماز فجر باجماعت مسجد میں ادا کرنے
کی توفیق عطا فرمائے ۔اٰمین بجاہ النبی
الامين صلی اللہ علیہ وسلم