نماز کس پر فرض ہے؟ ہر مسلمان عاقل و بالغ مرد و عورت پر روزانہ پانچ وقت کی نماز فرض ہے،اس کی فرضیت(فرض ہونے) کا انکار کفر ہے۔جو جان بوجھ کر ایک نماز ترک کرے،وہ فاسق،سخت گنہگار عذابِ نار کی حق دار ہے۔

جنت اے بے نمازیو! کس طرح پاؤ گی؟ ناراض ربّ ہوا،تو جہنم میں جاؤ گی

نماز کے بارے میں آیاتِ قرآنی:اللہ پاک نے قرآنِ پاک میں جا بجا نماز کی تاکید فرمائی ہے۔پارہ 16،سورۂ طٰہٰ کی آیت نمبر 14 میں ارشاد ہوتا ہے:وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِی0ترجمۂٔ کنزالایمان:اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ۔اللہ کریم پارہ 5،سورۃ النساء کی آیت نمبر 103 میں ارشادفرماتاہے:اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا0ترجمۂٔ کنزالایمان:بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔نماز کے اوقات مقرر ہیں،لہٰذا لازم ہے کہ ان اوقات کی رعایت کی جائے۔(تفسیر صراط الجنان)فجر کی نماز کے فضائل احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں:فجر کی نماز پڑھنے والا اللہ پاک کے ذمے:صحابی ابنِ صحابی حضرت ابنِ عمر رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ مکہ مکرمہ،سردارِ مدینہ منورہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:”جو صبح کی نماز پڑھتا ہے،وہ شام تک اللہ پاک کے ذمّے میں ہے۔“فجر کی نماز میں رات اور دن کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں:حضور پر نور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:باجماعت نماز کو تمہارے تنہا نماز پر 25 درجے فضیلت حاصل ہے اور فجر کی نماز میں رات اور دن کے فرشتے جمع ہوتے ہیں،پھر حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا:اگر تم چاہو تو یہ پڑھ لو:اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا0ترجمۂٔ کنزالعرفان:بے شک صبح کے قرآن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔(بخاری،کتاب الاذان،باب فضل صلاۃ الفجر)شیطان کا جھنڈا:حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،میرے آقا،تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان نشان ہے:جو صبح کی نماز کو گیا،ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار کو گیا،ابلیس یعنی شیطان کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔)ابن ماجہ،3/53،حدیث:(2234گو یا ساری رات عبادت کی:حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو نمازِ عشا جماعت سے پڑھے،گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جو فجر جماعت سے پڑھے،گویا اس نے پوری رات قیام کیا۔(مسلم/208،حدیث:(1491شیطان نے کان میں پیشاب کر دیا ہے: حضرت عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:بارگاہِ رسالت سے ایک شخص کے متعلق ذکر کیا گیا کہ وہ صبح تک سوتا رہا اور نماز کے لئے نہ اٹھا،تو آپ نے ارشاد فرمایا:اس کے کان میں شیطان نے پیشاب کر دیا ہے۔(بخاری، 1/ 388،حدیث:1144)اے ہمارے پیارے اللہ پاک! ہمیں تمام تر ظاہری و باطنی آداب کے ساتھ نمازیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرما۔اٰمین بجاہِ النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم