ہر مسلمان عاقل بالغ مرد و عورت پر روزانہ پانچ وقت کی نماز فرض ہے ۔اس کی فرضیت یعنی فرض ہونے کا انکار کفر ہے۔ جو جان بوجھ کر ایک نماز ترک کرے وہ فاسق، سخت گنہگار اور عذابِ نار کا حق دار ہے۔

جنت ایک بے نمازیو! کس طرح پاؤ گی؟ ناراض رب ہوا تو جہنم میں جاؤ گی

نمازِ عصر کس نبی علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمائی:حضرت عزیر علیہ الصلوۃ والسلام سو برس کے بعد زندہ فرمائے گئے، اس کے بعد آپ نے چار رکعتیں ادا کیں تو یہ نمازِ عصر ہو گئی۔(شرح معانی الآثار،1/226،حدیث:1014)نمازِ عصر کی فضیلت: نمازِ عصر کی درج ذیل فضیلتیں ہیں: (1)حضرت ابو بصرہ غفاری رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:یہ نماز یعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا،لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا یعنی double اجر ملے گا۔(مسلم،ص322،حدیث:1927) (2)حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رحمتِ عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ معظم ہے:جب مرنے والا قبر میں داخل ہوتا ہے تو اسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا بیٹھتا اور کہتا ہے:مجھے چھوڑ دو میں نماز پڑھ لوں۔(ابن ماجہ،4/503،حدیث:4272) ابواحمدو ابو داؤد وترمذی بافادۂ تحسین عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے راوی،رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔(ابوداود،2/35، حدیث:1271)(4)حضرت عمارہ بن رویبہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے یعنی نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی یعنی جس نے فجر اور عصر کی نماز پڑھی وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا ۔(مسلم،ص25،حدیث:1436)(5)علامہ عبدالرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:پانچوں نمازوں میں سے افضل نمازِ عصر ہے، پھر نمازِ فجر ،پھر عشا، پھر مغرب، پھر ظہر۔ (فیض القدیر،2/53)