(1) جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ پاک اس کے بدن کو آگ پر حرام فرما دے گا۔(معجم کبیر،23/281،حدیث:211-فیضانِ نماز،ص109)(2) حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رحمتِ عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ معظم ہے:جب مرنے والا قبر میں داخل ہوتا ہے تو اسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا بیٹھتا اور کہتا ہے:مجھے چھوڑ دو میں نماز پڑھ لوں۔(فیضانِ نماز،ص107)(3)حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ نماز یعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا اجر ملے گا۔ (فیضانِ نماز،ص104) (4)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے راوی،رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک اس شخص پر رحم فرمائے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔(بہار شریعت،1/661)(5)امام احمد ابو حریرہ رضی اللہ عنہ سے راوی ،حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں: رات اور دن کے ملائکہ نمازِ فجر و عصر میں جمع ہوتے ہیں جب وہ جاتے ہیں تو اللہ پاک ان سے فرماتا ہے: کہاں سے آئے؟ وہ جانتا ہے عرض کرتے ہیں: تیرے بندوں کے پاس سے جب ہم ان کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور انہیں نماز پڑھتا چھوڑ کر تیرے پاس حاضر ہوئے ہیں۔(بہار شریعت،1/440)