فرمانِ باری ہے:اور اپنے رب کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج کے چمکنے سے پہلے اور ڈوبنے سے پہلے۔(ترجمۂ کنزالایمان) فرمانِ مصطفے:حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں حاضر تھے، آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر ارشاد فرمایا: عنقریب یعنی قیامت کے دن تم اپنے رب کو اس طرح دیکھو گے جس طرح اس چاند کو دیکھ رہے ہو تو اگر تم لوگوں سے ہو سکے تو نمازِ فجر اور عصر کبھی نہ چھوڑو پھر حضرت جریر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ نے یہ آیت تلاوت کی جو اوپر بیان کی گئی۔(مسلم،حدیث:1443) فرمانِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا اجر ملے گا۔(مسلم،حدیث:1927) فرمانِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل رہے تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔(بہارِ شریعت،جلد4)فرمانِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، مدینے کے تاجدار صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:تم میں رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں اور فجر اور عصر کی نمازوں میں جمع ہو جاتے ہیں پھر وہ فرشتے جنہوں تم میں رات گزاری ہے اوپر کی طرف جاتے ہیں اللہ پاک باخبر ہونے کے باوجود ان سے پوچھتا ہے: تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے ہیں: ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(بخاری،جلد1) فرمانِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے نماز ادا کی یعنی فجر اور عصر کی نماز پڑھی وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم،حدیث:1436)