قال اللہ:حفظوا علی الصلوات والصلوۃ الوسطی اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: ترجمہ: نگہبانی کرو سب نمازوں اور بیچ کی نماز کی۔ (پ2،البقرۃ:238) جمہور علمائے کرام کے نزدیک یہاں نمازِ عصر مراد ہے ۔اسی مناسبت سے شوقِ نماز بڑھانے اور فیضانِ حدیثِ نبوی حاصل کرنے کے لیے نمازِ عصر کے متعلق پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے پیارے فرامین ملاحظہ فرمائیے۔نمازِ عصر کے فضائل: (1) حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے سورج کے طلوع اور غروب ہونے یعنی نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی یعنی جس نے فجر اور عصر کی نماز پڑھی وہ ہر گز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم،ص250،حدیث:1436)(2)حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ نماز( عصر) تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا اجر ملے گا۔ (مسلم،ص322،حدیث:1927) (3)رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ پاک اس کے بدن کو آگ پر حرام فرما دے۔(معجم کبیر،23/281،حدیث:611) سبحان اللہ!لیکن جہاں نمازِ عصر پڑھنے کے اتنے فضائل ہیں وہیں نمازِ عصر چھوڑنے کی وعیدیں بھی آئی ہیں چنانچہ نمازِ عصر چھوڑنے کی وعیدیں:صحابی ابنِ صحابی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس کی نمازِ عصر نکل گئی (یعنی جان بوجھ کر نمازِ عصر چھوڑے)گویا اس کے اہل و عیال اور مال واتر ہو گئے( یعنی چھین لیے گئے۔)(بخاری،1/202،حدیث:552)رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے نمازِ عصر میں تاخیر کرنا منافق کی علامت قرار دیا ہے چنانچہ(5) خادمِ نبی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:میں نے سرورِ کائنات صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا :یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھا ہوا سورج کا انتظار کرتا رہے حتٰی کہ جب سورج شیطان کے دو سینگوں کے بیچ آ جائے( یعنی غروب ہونے کے قریب ہو جائے) تو کھڑا ہو کر چار چونچے مارے کہ ان میں اللہ پاک کا تھوڑا ہی ذکر کرے۔اللہ پاک ہمیں نمازِ پنجگانہ بالخصوص نمازِ وسطی پابندی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین