اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: میں نے تمہاری امت پر پانچ نمازیں فرض کیں اور میں نے یہ عہد کیا ہے کہ جو ان نمازو ں کی وقت کے ساتھ پابندی کرے گا میں اسے جنت میں داخل کروں گا اور جو پابندی نہیں کرے گا اس کے لئے میرے پاس کوئی عہد نہیں۔( ابو داود جلد 1 صفحہ 188)نماز مسلمان کے لیے ایک وقت باندھا ہوا فرض ہے ،جس کا ذکر قرآنِ مجید میں متعدد مرتبہ آیا ہے۔نماز پڑھنے کی بہت زیادہ فضائل و برکات احادیثِ مبارکہ اور قرآنِ کریم سے ملتے ہیں وہیں نماز نہ پڑھنے کی بھی بے شمار وعیدیں بھی احادیث سے ملتی ہیں۔نماز کی فرضیت کا انکار کفر ہے۔اللہ پاک نے مسلمانوں پر نماز فرض فرما کر خود ہی مسلمانوں پراحسانِ عظیم فرما یا۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز اللہ پاک کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔ نمازی کو بروزِ قیامت نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی۔نمازی کو بروزِ قیامت اللہ پاک کادیدار ہوگا۔ویسے تو پانچوں نمازیں بہت زیادہ فضیلت رکھتی ہیں اور ہر نماز پڑھنے کا بہت زیادہ ثواب ہے یہاں تک کہ نفل نمازوں کی بھی بہت زیادہ فضائل احادیث سے ملتے ہیں مگر یہاں نمازِ عصر کے متعلق چند مدنی پھول پیش کیے جاتے ہیں۔احادیثِ مبارکہ اور آیاتِ قرآنی میں نمازِ عصر کی بہت زیادہ ترغیب دلائی گئی ہے۔قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:حفظوا علی الصلوت والصلوۃ الوسطی۔نگہبانی کرو نمازوں کی اور درمیانی نماز کی۔مفسرین کی رائے یہ ہے کہ عصرکی نماز ہی درمیانی نماز ہے کیونکہ اس سے پہلے بھی دو نمازیں اور اس کے بعد بھی دو نمازیں ہوتی ہیں ،نیز اس نماز کی قرآنِ کریم میں بھی خاص تاکید کی گئی ہے۔1 :حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:مرنے والا جب قبر میں داخل ہوتا ہے تو اس کو سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے، وہ کہتا ہے:مجھے چھوڑو تاکہ میں نماز پڑھ لوں۔ ابن ماجہ جلد 4 صفحہ 503 مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ حدیثِ پاک کے اس حصے کہ ”سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے“ کہ تحت فرماتے ہیں:یہ اسےمنکر نکیر کے جگانے پر ہوتا ہے خواہ دفن کسی وقت بھی ہو۔چونکہ نمازِ عصر کی زیادہ تاکید ہے اور سورج کا ڈوبنا اس کے جاتے رہنے کی دلیل ہے اور اس کا یہ کہنا کہ ”مجھے چھوڑو میں نماز پڑھ لوں یعنی اے فرشتو! مجھ سے سوالات بعد میں کرنا پہلے مجھے نماز پڑھنے دو“یہ وہی کہے گا جو دنیا میں نمازِ عصر کا پابند تھا۔2:حضرت ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ نمازِ عصر تم سے پہلے لوگوں پر پیش کی گئی لیکن انہوں نے اسے ضائع کر دیا،تم اسے ادا کرو تمہارے لیے اس میں دگنا اجر ہے۔مسلم صفحہ 322 حدیث 1927مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:پہلی امتوں پر بھی نماز فرض تھی مگر انہوں نے اسے ادا نہ کیا اور عذاب کے مستحق ہوئے۔مراۃ المناجیح جلد 2 صفحہ 1663تابعی بزرگ حضرت ابو الملیح رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں :ایک روز ایسے بادل چھائے ہوئے تھے ہم صحابی رسول حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کے ہمراہ جہاد میں تھے، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نمازِ عصر جلدی ادا کرو کیوں کہ نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے عصر کی نماز چھوڑ دی اس کا عمل ضبط ہو گیا۔ فیضانِ نماز بخاری جلد 1 صفحہ 303-مراۃ المناجیح جلد 1 صفحہ 381 پر ہے:مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:غالبا عمل سے مراد وہ دنیاوی کام ہے جس کی وجہ سے اس نے نمازیں چھوڑ دیں تو اس کام سے برکت زائل ہو جائے گی یا یہ مطلب کی جو عصر چھوڑ دے اس کے لیے اندیشہ ہے کہ وہ کفر پہ مرے اور اس کے اعمال برباد ہو جائیں۔البتہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ عصر چھوڑنا کفر و ارتداد ہے۔4:حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے سورج کے نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی( یعنی نمازِ فجر و عصر ادا کی) وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔مسلم صفحہ 250۔5:صحابی ابنِ صحابی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس کی عصر کی نماز نکل گئی ( یعنی جان بوجھ کر عصر کی نماز چھوڑی) گویا اس کے اہل وعیال ومال وتر ہوگئے یعنی چھین لیے گئے ۔بخاری جلد 1 صفحہ 202حضرت ابوسلیمان الخطابی ا لشافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: وتر سے مراد ہے چھن جانا یعنی جس کے بال بچے مال وغیرہ چھن جائیں وہ اکیلا رہ جاتا ہے گویا جس طرح بندہ اپنے مال اور اولاد کی چھن جانے سے ڈرتا ہے اسی طرح نمازچھوڑنے سے بھی ڈرے۔فیضانِ نماز،صفحہ 106ان احادیثِ مبارکہ سے نمازِ عصر کی فضیلت معلوم ہوتی ہے اور یہ بھی پتا چلتا ہے کہ جان بوجھ کے نماز قضا کر دینا کتنا گناہ ہے اور نمازِ عصر چھوڑنا بہت بڑا گناہ ہے۔ آئیے! نیت کرتی ہیں کہ اگر آج تک ہم نے نماز قضا کی ہو تو ان کو ادا کریں گی اور آئندہ پانچوں نمازیں پابندی وقت کے ساتھ پڑھنے کی نیت کرتی ہیں۔اللہ پاک ہمیں پنجگانہ نماز خشوع و خضوع کے ساتھ پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔امین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم