نماز ہر عاقل و بالغ مسلمان پر فرض ہے،قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:اور میری
یاد کے لئے نماز قائم رکھ۔(پ 16: 14)
نماز
پڑھنے کے بہت سے فضائل ہیں
نماز پُل صراط کے لئے آسانی ہے، عذابِ
قبر سے بچاتی ہے،نماز بے حیائی اور بُرے کاموں سے روکتی ہے،جس طرح فرض نماز پڑھنے
کے بہت سے فضائل ہیں، اسی طرح نفل نماز پڑھنے کے بھی بہت سے فضائل ہیں، نفل نمازیں
بہت سی ہیں، جیسا کہ تہجد کی نماز،اشراق و چاشت کی نماز، اوّابین کی نماز وغیرہ۔
تہجد کی
نماز کے بہت سے فضائل ہیں
حدیثِ پاک میں ہے:آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:فرضوں کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔(مسلم،ص 591،حدیث:1163)
فرمانِ مصطفے صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:جنت میں ایسے بالا خانے ہیں،جن کا باہر اندر سے اور اندر
باہر سے دیکھا جاسکتا ہے،ایک اعرابی نے اُٹھ کر عرض کی:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم یہ کس کے لئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو نرم گفتگو کرے،کھانا کھلائے،متواتر روزے رکھے،رات کو اُٹھ کر الله
پاک کے لئے نماز پڑھے، جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔( ترمذی،4/1237،حدیث:2535)
نمازِ چاشت کے بھی کیا کہنے! حدیثِ پاک میں ہے:جو چاشت کی دو رکعتیں پابندی سے
ادا کرتا ہے، اس کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔( ابن ماجہ،2/ 153۔154،حدیث: 1352)
نمازِ
اوابین کی فضیلت
آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو مغرب کے بعد چھ
رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کوئی بُری بات نہ کہے تو یہ چھ رکعتیں بارہ
سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔( ابن ماجہ،2/ 45،حدیث: 1167)اللہ پاک
ہم سب کو فرض نماز کے ساتھ ساتھ نوافل کی بھی کثرت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین