فرائض کی ادائیگی کے بعد اللہ پاک کاقرب حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ نوافل ہیں،حدیثِ
قدسی کے مطابق:بندہ نوافل کے ذریعےاللہ پاک کاقرب حاصل کرتے کرتے اس مقام تک پہنچ
جاتا ہےکہ اس کے دیکھنے،پکڑنے،چلنےبلکہ ہرہرفعل میں تائیدِالہی ورحمتِ الہی
کارفرماہوتی ہے،پھربندےکی شان یہ ہو جاتی ہے کہ وہ اللہ پاک سے جو بھی سوال کرے،
اللہ پاک اُسے عطافرماتا ہے۔
(بخاری شریف،کتاب الرقاق، باب التواضع، حدیث 6502)
نفل نمازیں بھی قُربِ الٰہی کا بہترین ذریعہ ہیں، ذیل میں کچھ نفل نمازوں کا
ذکر کیا جاتا ہے، جن کے فضائل احادیث مبارکہ میں آئے ہیں۔
1۔نماز
اشراق: رسول اللہ صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے
ہیں: جوفجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکرِ خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند
ہوگیا، پھر دو رکعتیں پڑھے تو اسے پورے حج اور عمرے کا ثواب ملے گا۔(جامع ترمذی،ابواب السفر، باب ماذکر ممایستحب من
الجلوس فی المسجد۔۔۔الخ، الحدیث586،جلد2،صفحہ100)
2۔نمازچاشت:رسول
اللہ صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں،اللہ پاک جنت میں اس کے لئے سونے کا محل
بنائے گا۔(جامع ترمذی،
ابواب الوتر، باب ما جاء فی الصلاۃ الضحی، حدیث472،جلد2،صفحہ17)
3۔نمازتہجد:عشاکےبعدرات
میں سو کر اٹھیں اور نوافل پڑھیں تو وہ تہجد ہیں، اس کی فضیلت میں آتا ہے کہ جو
شخص رات میں بیدار ہو اوراپنےاہل کو جگائے، پھر دونوں دودو رکعت پڑھیں تو کثرت سے
یاد کرنے والوں میں لکھے جائیں گے۔(مستدرک للحاکم،کتاب صلاۃالتطوع،باب تودیع المنزل برکعتیں،الحدیث1230،جلد1،صفحہ624)
4۔نمازِتوبہ:حضور
صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم فرماتے
ہیں: جب کوئی بندہ گناہ کرے، پھر وضو کر کے نماز پڑھے، پھر استغفار کرے،اللہ
پاک اس کے گناہ بخش دے گا۔(جامع ترمذی، ابواب الصلاۃ،باب ما جاء فی الصلاۃ عند التوبۃ،الحدیث406،صفحہ414،جلد1)
5۔نماز
اوابین:تاجدارِ رسالت صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کوئی بری بات نہ
کہے تو یہ چھ رکعتیں بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔( ابن ماجہ، جلد2، صفحہ45، الحدیث 1167)
6۔تحیۃالوضو:حضور صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:جو شخص وضو کرےاوراچھاوضوکرےاور ظاہروباطن کےساتھ متوجّہ ہو کر دو رکعت
پڑھے، اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔(صحیح مسلم، صفحہ144،حدیث 234)اللہ پاک ہمیں خوب خوب نفل عبادات کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین