نماز
چاشت:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:حضور پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو چاشت کی دو رکعتیں پابندی سے ادا کرتا رہے،اس کے گناہ معاف
کردیئے جاتے ہیں،اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔( ابنِ ماجہ،ج2،ص 153۔154،حدیث 1382)
صلوٰۃُ
الاوّابین کی فضیلت
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:تاجدارِ رسالت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کوئی
بُری بات نہ کرے تو یہ چھ رکعتیں بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔( ابن ماجہ،ج 2،ص 40، حدیث 1167)
تَحِیۃ الوُضُو
وُضو کے بعد اعضاء خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو شخص وُضو کرے اور اچھا وضو کرے اور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجّہ
ہو کر دو رکعت پڑھے،اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔( صحیح مسلم،ص 144،حدیث234)
صلوٰۃ
الحَاجَات
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:جب حضورِ اکرم،نورِ مجسم،شاہِ بنی آدم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو کوئی اَمرِ اَہم پیش آتا تو نماز پڑھتے۔( ابو داؤد، ج2،ص 52،حدیث 1319)
نمازِ
اشراق
ترمذی شریف میں ہے:حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو شخص فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکرِ الٰہی کرتا رہے،یہاں تک
کہ سورج بلند ہوجائے،پھر دو رکعت(نمازِ اشراق)پڑھے،تو
اُسے پورے ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملے گا۔(جامع الترمذی،کتاب السفر،باب ما یستحب من الجلوس فی المسجد
بعد صلاۃ الصبح حتی تطلع الشمس،ج2،رقم586،ص100)
تہجد گزار
کے لئے جنت کے عالیشان بالا خانے
امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:جنت میں ایسے بالا خانے ہیں،جن کا باہر اندر سے اور
اندر باہر سے دیکھا جاتا ہے،ایک اعرابی نے اُٹھ کر عرض کی:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم !یہ کس کے لئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو نرم گفتگو کرے،کھانا کھلائے،متواتر روزے رکھے،رات کو اُٹھ کر الله
پاک کے لئے نماز پڑھے،جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔(ترمذی،ج4،ص237،حدیث2535،شعب الایمان،ج3،ص404،حدیث3892)
صلوٰۃ
اللیل
رات کو بعد نمازِ عشاء جو نوافل پڑھے جاتے ہیں، ان کو صلوٰۃ اللیل کہتے ہیں اور
رات کے نوافل دن کے نوافل سے افضل ہیں۔ مسلم
شریف میں ہے: حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:فرضوں کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔( مسلم،ص 591،حدیث 1163)
ظہر کے
آخری دو نفل کی فضیلت
ظہر کے بعد چار رکعت پڑھنا مستحب ہےکہ حدیث پاک میں فرمایا:جس نے ظہر سے پہلے
چار اور بعد میں چار پر محافظت کی،اللہ پاک اس پر آگ حرام فرما دے گا۔(نسائی،ص 310،حدیث 1813)
عشا کے
بعد دو نفل کا ثواب
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:انہوں نے فرمایا:جو عشا کے بعد دو رکعت پڑھے گا اور ہر رکعت میں
سورۂ فاتحہ کے بعد پندرہ بار قُلْ هُوَ اللّٰہُ اَحَدٌپڑھے گا،الله پاک اس کے لئے جنت میں دو ایسے محل تعمیر کرے
گاجسے اہلِ جنت دیکھیں گے۔(تفسیر در منثور،ج 8،ص 681)