حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:حضور پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا: میرا بندہ جن چیزوں کے ذریعے میرا قُرب چاہتا ہے،ان میں مجھے سب سے زیادہ فرائض محبوب ہیں اور نوافل کے ذریعے قُرب حاصل کرتا رہتا ہے،یہاں تک کہ میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں،اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اسے ضرور دوں گا اور وہ پناہ مانگے تو میں اسے ضرور پناہ دوں گا۔(بخاری،4/248،حدیث:6502)

سبحن اللہ!نوافل کی کتنی پیاری فضیلت بیان کی گئی ہے کہ نوافل کے ذریعے اللہ پاک کا قرب حاصل کرکے اس کا محبوب بندہ بنا جاسکتا ہے۔ آئیے!مزید نوافل کے فضائل پر نظر ڈالتی ہیں:

1۔ صلوۃ اللیل، تہجد اور عشا کے نوافل کے فضائل

رات میں بعد نمازِ عشا جو نوافل پڑھے جائیں،ان کو صلوۃ اللیل کہتے ہیں اور رات کے نوافل دن کے نوافل سے افضل ہیں۔ مسلم شریف میں ہے: نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:فرضوں کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔( مسلم، ص 591،حدیث: 1163)اللہ پاک پارہ 21، سورۂ سجدہ،آیت نمبر 16 اور 17 میں ارشادفرماتاہے: ترجمۂ کنزالایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں،خوابگاہوں سے اور اپنے رب کو پکارتے ہیں، ڈرتے اور اُمید کرتے اور ہمارے دئیے ہوئے میں سے کچھ خیرات کرتے ہیں،تو کسی جی کو نہیں معلوم،جو آنکھ کی ٹھنڈک ان کے لئے چھپا رکھی ہے صلہ ان کے کاموں کا۔

اس آیت میں اللہ پاک نے تہجد کے بارے میں ارشاد فرمایا: تہجد پڑھنے والوں کے لئے نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ دل نشین ہے: جنت میں ایسے بالا خانے ہیں، جن کا اندر سے اور اندر باہر سے دیکھا جاتا ہے۔(ترمذی، حدیث: 2535)

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا: جو عشا کے بعد دو رکعت پڑھے گا اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد پندرہ بار کلمہ قُلْ ھُوَاللہُ اَحَد پڑھے گا، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں دو ایسے محل تعمیر کرے گا جسے اہلِ جنت دیکھیں گے۔(تفسیر در منثور، ص 681)

نوافل اشراق و چاشت

فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:جو نمازِ فجر ادا کر کے ذِکْرُاللہ کرتا رہے،یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا،پھر دو رکعتیں پڑھیں تو اسے پورے حج و عمرے کا ثواب ملے گا۔(ترمذی، حدیث: 586)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:حضور پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو چاشت کی دو رکعتیں پابندی سے ادا کرتا رہے، اس کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔( ابن ماجہ، حدیث: 1382)

صلوۃ الاوابین کی فضیلت

نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں اس طرح اداکرے کہ ان کے درمیان کوئی بُری بات نہ کہے تو وہ چھ رکعتیں بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔( ابن ِماجہ، حدیث: 1167)

تحیۃ الوضو کی فضیلت

حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں:نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو شخص وضو کرے اور اچھا وضو کرے، ظاہر و باطن کے ساتھ متوجّہ ہو کر دو رکعت پڑھے، اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔(مسلم،حدیث: 234)

نماز توبہ کی فضیلت

نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جب بندہ گناہ کرے،پھر وضو کرکے نماز پڑھے،پھر استغفار کرے،اللہ پاک اس کے گناہ بخش دے گا۔( ترمذی، حدیث: 406)اللہ پاک سے دعا ہے کہ نوافل پڑھنے اور نوافل کے ذریعے اپنا قرب حاصل کرنے اور اپنا محبوب بندہ بننے کی توفیق عطا فرما۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم