نفل نمازوں کے ثواب از بنت عدنان عطاری
جامعۃ المدینہ فیضان ِعالم شاہ بخاری کراچی
نفل نمازوں کے تو کیا ہی کہنے! جب بندہ نماز پڑھتا ہے اور سجدہ کرتا ہے تو اس
کو اللہ پاک کا قرب نصیب ہوتا ہے،کسی نے کیا خوب کہا ہے:
ملتا ہے کیا نماز میں سجدے میں جا کے دیکھ لو ہوگا خدا کا سامنا سر کو جھکا کے دیکھ لو
پڑھتے رہو نماز خدا ہی کے واسطے کیسی فضیلتیں ہیں نمازی کے واسطے
نفل نمازوں میں کچھ نوافل اور ان کے فضائل مندرجہ ذیل ہیں۔
اللہ پاک
کا پیارا بننے کا نسخہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:حضور پاک،صاحب لولاک، سیّاحِ افلاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا:جو میرے کسی ولی سے دشمنی
کرے،اسے میں نے لڑائی کا اعلان دے دیا اور میرا بندہ جن چیزوں کے ذریعے میرا قرب
چاہتا ہے، ان میں مجھے سب سے زیادہ فرائض محبوب ہیں اور نوافل کے ذریعے قرب حاصل
کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں،اگر وہ مجھ سے سوال کرے،
تو اسے ضرور دوں گا اور پناہ مانگے تو اسے
ضرور پناہ دوں گا۔(بخاری،4، حدیث: 6502)
پڑھتے رہو نماز تو چہرے پہ نور ہے پڑھتا نہیں نماز وہ جنت سے دور ہے
نمازِ
اشراق
فرمانِ مصطفے صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:جو
نمازِ فجر باجماعت ادا کرکے ذکر اللہ کرتا رہے، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا، پھر
دو رکعتیں پڑھیں تو اسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔( ترمذی،حدیث: 586)
اشراق کا
وقت
سورج طلوع ہونے کے کم از کم بیس منٹ کے بعد سے لے کر ضحو ہ ٔکبریٰ تک نمازِ اشراق کا وقت رہتا ہے۔
نمازِ
چاشت
حدیثِ مبارکہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:حضورِ پاک، صاحبِ لولاک،
سیاحِ افلاک صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:جو چاشت کی دو رکعتیں پابندی سے ادا کرتا رہے، اس کے گناہ معاف کر دیئے
جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔( ابن ماجہ،حدیث:
1382)
چاشت کا
وقت
اس کا وقت آفتاب بلند ہونے سے زوال یعنی نصفُ النہار شرعی تک ہے اور بہتر یہ
ہے کہ چوتھائی دن چڑھے پڑھے،نمازِ اشراق کے فوراً بعد بھی نمازِ چاشت پڑھ سکتے ہیں۔
دعا: اللہ
پاک ہمیں خشوع و خضوع کے ساتھ فرض نمازیں پڑھنے کے ساتھ ساتھ نوافل کی بھی کثرت
کرنے کی توفیق عطا فرما۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
جنت میں نرم نرم بچھونوں کے تخت پر آرام سے بٹھائے گی اے بھائیو! نماز
صلوۃ
اللیل
رات میں عشا کی نماز کے بعد جو نوافل
پڑھے جائیں، ان کو صلوۃ اللیل کہتے ہیں اور رات کے نوافل دن کے نوافل سے افضل ہیں۔مسلم
شریف میں ہے:سیّد المبلغین،رحمت اللعلمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:فرضوں کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔(مسلم، حدیث:1163)
صلوۃ اللیل میں سے ایک نماز تہجد بھی ہے،تہجد کا وقت عشاکے فرض پڑھنے کے بعد سو کر پھر جب اٹھیں، تو اب تہجد پڑھ سکتے
ہیں، اگرچہ ایک منٹ ہی آنکھ لگی ہو۔
تہجد اور
رات میں نماز پڑھنے کا ثواب
اللہ پاک پارہ 21، سورہ السجدة، آیت
نمبر 16،17ارشاد فرماتا ہے:تَتَجَافٰی جُنُوۡبُہُمْ عَنِ
الْمَضَاجِعِ یَدْعُوۡنَ رَبَّہُمْ خَوْفًا وَّ طَمَعًا ۫ وَّ مِمَّا رَزَقْنٰہُمْ
یُنۡفِقُوۡنَ ﴿۱۶﴾ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّاۤ اُخْفِیَ
لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعْیُنٍ ۚ جَزَآءًۢ بِمَاکَانُوۡایَعْمَلُوۡنَ ﴿۱۷﴾۔ترجمۂ
کنزالایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں، خواب گاہوں سے اور اپنے ربّ پاک کو پکارتے
ہیں، ڈرتے اور امید کرتے اور ہمارے دیئے ہوئے سے کچھ خیرات کرتے ہیں، تو کسی جی کو نہیں معلوم، جو آنکھ کی ٹھنڈک ان
کے لئے چھپا رکھی ہے، صلہ ان کے کاموں کا۔