کثیر احادیثِ مبارکہ میں نفل نمازوں کے فضائل وارد ہوئے ہیں،چنانچہ

حضور اقدس صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا: جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے،اسے میں نے لڑائی کا اعلان دے دیا اور میرا بندہ کسی شے سے اس قدر تقرب حاصل نہیں کرتا جتنا فرائض سے کرتا ہے اور نوافل کے ذریعے سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہے،یہاں تک کہ اسے محبوب بنا لیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے سوال کرے،تو اسے دوں گا اور پناہ مانگے تو پناہ دوں گا۔

(بخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع،4/248،حديث:5602)

حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے اس کی نماز کا حساب لیا جائے گا،اگر وہ کامل ہوئی تو کامل لکھ دی جائے گی اور اگر مکمل نہ ہوئی تو اللہ پاک اپنے فرشتوں سے ارشاد فرمائے گا: کیا تم میرے بندے کے پاس کوئی نفل پاتے ہو؟ تو وہ اس کے فرائض کو اس کے نوافل کے ذریعے پورا کر دیں گے پھر اسی طرح زکوٰۃ اور دیگر اعمال کا حساب لیا جائے گا۔

( ابو داؤد،کتاب الصلوۃ،ص 1287،حدیث:864)

نمازِ تہجد

حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن لوگ ایک میدان میں جمع کیے جائیں گے،اس وقت منادی پکارے گا: کہاں ہیں وہ جن کی کروٹیں خواب گاہوں سے جدا ہوتی تھیں؟ وہ لوگ کھڑے ہوں گے اور تھوڑے ہوں گے یہ جنت میں بغیر حساب داخل ہوں گے پھر اور لوگوں کے لیے حساب کا حکم ہوگا۔(شعب الایمان،3/169،حدیث:3244)

اِشراق و چاشت کی نماز کے فضائل

رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے فجر کی نمازِ جماعت کے ساتھ ادا کی،پھر وہ سورج طلوع ہونے تک بیٹھ کر اللہ پاک کا ذکر کرتا رہا،پھر اس نے دو رکعت نماز پڑھی تو اسے حج اور عمرے کا پورا پورا ثواب ملے گا۔(ترمذی،کتاب السفر،2/100،حدیث:585)

نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے چاشت کی نماز کی بار ہ رکعتیں پڑھیں،اس کے لئے اللہ پاک جنت میں سونے کا محل بنا دے گا۔( ترمذی،کتاب الوتر،باب ما جاء فی صلوۃ الضحی،2/17،حدیث:472)

نمازِ اوّابین

رسول اﷲ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے جن کے درمیان کوئی بُری بات نہ کرے تو یہ بارہ برس کی عبادت کے برابر ہوں گی۔

نمازِ تحیۃ الوضوء

حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر دو رکعت(نماز تحیۃ الوضوء)پڑھے اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔(مسلم،کتاب الطہارۃ،ص144)

سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:لوگو!اپنے گھروں میں نماز پڑھاکرو،فرض نمازکے علاوہ مرد کی سب سے افضل نماز وہ ہوتی ہے جسے وہ اپنے گھر میں پڑھے۔( نسائی،کتا ب قیام اللیل الخ،3/197)