اللہ
تعالی کا بہت بڑا احسان ہے کہ اللہ تعالی نے ہمیں مسلمان بنایا اور ہر مسلمان اللہ
تعالیٰ کا محبوب اور مقرب بندہ بننا چاہتا ہے لہذا اللہ تعالی نے بنی آدم کو
اپنامحبوب و مقرب بندہ بنانے کے بہت سے ذرائع بیان فرمائے ہیں جن کے ذریعے بندہ
اللہ تعالی کا محبوب و مقرب بندہ بن سکتا ہے ان میں سے ایک ذریعہ نفلی نمازیں بھی
ہے لہذا بندہ نفلی نمازیں پڑھتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالی اس بندے کو اپنا
محبوب و مقرب بندہ بنا لیتا ہے چنانچہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے
ہیں کہ اللہ تعالی نےفرمایا میرا بندہ
نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتے کرتے اس مقام کو پہنچ جاتا ہے کہ میں اسے اپنا
محبوب بنا لیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کرتا ہے تو میں
اسے وہ چیزضرور دیتا ہوں اور اگر وہ میری پناہ طلب کرتا ہے تو میں اسے ضرور پناہ
دیتا ہوں۔ (صحیح بخاری، 4/248،الحدیث:6502)
نوافل
پڑھنے والوں کے بارے میں اللہ تعالی نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا :تَتَجَافٰى جُنُوْبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ
یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَّ طَمَعًا٘-وَّ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(۱۶)
ترجمہ
کنز الایمان: اُن کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں خواب گاہوں سے اور اپنے رب
کو پکارتے ہیں ڈرتے اور اُمید کرتے اور ہمارے دئیے ہوئے میں سے کچھ خیرات کرتے ہیں۔
(پارہ
21، سورہ سجدہ : 16)
اس
آیت میں رات میں نوافل پڑھنے والوں کے اوصاف بیان ہوئے ہیں اور تمام نوافل میں سب
سے افضل نوافل رات کے نوافل ہیں چنانچہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "فرض نماز کے
بعد سب سے افضل نماز رات میں پڑھی جانے والی نماز ہے۔(صحیح مسلم، رقم1163،ص 591)
حضرت
عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے اللہ کے آخری نبی کو فرماتے سنا کہ
"اے لوگو! سلام کو عام کرو،کھانا کھلاو، رشتے داری برقرار رکھو، اور جب لوگ
سو رہے ہوں اس وقت نوافل ادا کرو تم لوگ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاو
گے"
(سنن
درامی جلد 1 حدیث:156)
احادیث
مبارکہ میں دیگر نوافل کی بھی فضیلتیں بیان ہوئی ہیں ان کے بارے میں بھی کچھ سنتے
ہیں
نماز اشراق کی فضیلت: چنانچہ
فرما ن مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم : جو نماز فجر با جماعت ادا کرے ذکر اللہ
کرتا رہے یہاں تک کہ آفتاب بلند ہو گیا پھر دو رکعتیں پڑھے تو اسے پورے حج وعمرے کا
ثواب ملے گا ۔(سنن الترمذی2/100، حدیث:586)
حضرت
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
جو شخص نماز فجر سے فارغ ہونے کے بعداپنے مصلے پر بیٹھا رہا حتی کہ اشراق
کےنفل پڑھ لے صرف خیر ہی بولے تو اس کے
گناہ بخش دئیے جائیں گے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ سے بھی زیادہ ہوں ۔(سنن
ابی داود 2/41، حدیث :1287)
نماز چاشت کی فضیلت:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "جو چاشت کی دو رکعتیں پابندی سے ادا کرتا رہے اس کے
گناہ معاف کر دہیے جاتے ہیں اگر چہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں "
(سنن
ابن ماجہ 2/153،154، حديث :1382)
نماز اوابین کی فضیلت: حضرت
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
تاجدار رسالت شہنشاہ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا "جو مغرب کے
بعد چھ رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کہے تو یہ چھ
رکعتیں بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی ۔ "(سنن ابن ماجہ 2/45، حديث :1167)
تحیّۃ الوضو كى فضیلت:حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے
کہ نبی کریم روف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " جوشخص وضو کرے
اور اچھا وضو کرےاور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر دو رکعتیں پڑھے اس کے لئے
جنت واجب ہو جاتی ہے "(صحیح مسلم ،ص144، حديث234 )