حافظ غلام
فرید (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ شاہ عالم
مارکیٹ لاہور، پاکستان)
اللہ تعالی کی
عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرنا اور
ناشکری کرنا دونوں امر ایک دوسرے کے مخالف ہیں
آج ہم ناشکری کی مذمت میں چند احادیث مبارکہ پیش خدمت
کرتے ہیں ۔
حدیث
نمبر 1 قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : "من لم یشکر الناس لم یشکراللہ" اللہ
پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو لوگوں کا شکر ادا نہیں
کرتا وہ اللہ تعالی کا بھی شکر ادا نہیں کرتا (سنن ترمذی، کتاب البر والصلہ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، باب ما جاء فی الشکر لمن احسن الیک، حدیث نمبر 1955)
حدیث
نمبر 2 حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جو تھوڑی نعمتوں کا شکر ادا نہیں
کرتا وہ زیادہ نعمتوں کا بھی شکر ادا نہیں
کرتا اور جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا
وہ اللہ تعالی کا بھی شکر ادا نہیں کرتا اور انہیں بیان نہ کرنا ناشکری ہے (شعب الایمان الثانی الحدیث. حدیث نمبر 9119)
حدیث
نمبر 3 حضرت سیدنا علی المرتضی رضی
اللہ عنہ نے فرمایا کہ نعمتوں کے زوال سے
بچوں کہ جو زاٸل ہوجاۓ وہ پھر نہیں ملتی مزید فرمایا جب تمہیں یہاں وہاں سے نعمتیں ملنے لگیں تو نا
شکرے بن کر ان کے تسلسل کو خود سے دور نہ
کرو (دین و دنیا کی انوکھی باتیں، ص 515، مطبوعہ مکتبہ المدینہ)
حدیث
نمبر 4 حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی
اللہ عنہ فرماتے ہیں جو تجھے نعمت عطا کرے
تو اس کا شکر ادا کر اور جو تیرا شکریہ ادا کرے تو اسے نعمت سے نواز کیونکہ ناشکری
سے نعمت باقی نہیں رہتی اور شکر سے کبھی نعمت زاٸل نہیں ہوتی .. (دین و دنیا کی انوکھی باتیں ص
514، مطبوعہ مکتبہ المدینہ)
ناشکری
کی مختلف صورتیں (1)دل میں گناہ کی نیت کرنا (2)بدگمانی کرنا (3)اللہ تعالی کے فضل اور احسان سے نا امید ہونا
ناشکری
کے نقصانات (1)ناشکری نعمتوں میں رکاوٹ کا باعث ہے (2)ناشکری
اللہ تعالی کے عذاب کو دعوت دینا ہے
(3)ناشکری ایک
کبیرہ گناہ ہے (4)ناشکری انسان کی ہلاکت کا سبب ہے (5)ناشکری اللہ تعالی کی ناراضگی کا سبب ہے
حدیث
نمبر 5 حضرت کعب رضی اللہ تعالی
عنہ فرماتے ہیں اللہ تعالی دنیا میں کسی بندے پر انعام کرے پھر وہ اس نعمت کے بدلے
میں اللہ تعالی کا شکر ادا کرے اور اس نعمت کی وجہ سے اللہ تعالی کی بارگاہ میں
اللہ تعالی کے سامنے عاجزی کا اظہار کرے تو اللہ تعالی اسے دنیا میں اس نعمت سے
اور زیادہ نفع عطا فرماتا ہے اور اس کے شکر ادا کرنے کی وجہ سے اخرت میں درجات
بلند فرماتا ہے اور جس پر اللہ تعالی نے دنیا میں انعام فرمایا اور اس نے انعام کے
بدلے میں شکر ادا نہ کیا اور نہ ہی عاجزی کا اظہار کیا تو اللہ تعالی دنیا میں اس
نعمت کا نفع اس بندے سے روک لیتا ہے اور اس کے لیے جہنم کا ایک طبق کھول دیتا ہے
پھر اگر اللہ تعالی چاہے گا تو اسے اخرت میں عذاب دے گا اور اگر چاہے گا تو اس سے درگزر فرمائے گا (رسائل ابنِ ابی
الدنیا ،التواضع والخصول355/۳/رقم93)۔
اللہ پاک کی
بارگاہ میں دعا ہے کہ ہم سب کو اپنی عطا کردہ نعمتوں پر زیادہ سے زیادہ شکر ادا
کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ناشکری کی لعنت سے محفوظ فرمائے امین بجاہ النبی
الامین