شکر اور ناشکری ایک دوسرے کے (opposite)آپوزٹ ہیں جہاں شکر ادا کر کے اللہ عزوجل کا فضلواحسان نصیب ہوتا ہے وہیں ناشکری کر کے بندہ اللہ عزوجل کے غضب کا حقدار ہو جاتا ہے.

تعریف:اللہ عزوجل کی نعمتوں پر اس کا شکر ادا نہ کرنا اور اس سے غفلت برتنا ناشکری کہلاتا ہے.(حدیقہ ندیہ،جلد 2،صفحہ100) اللہ عزوجل قران پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ترجمہ کنز الایمان: اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب سخت ہے.ائیے ناشکری کی مذمت پر کچھ احادیث سنتے ہیں:

(1)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا جہنم میں لے جانے والے اعمال کون سے ہیں ارشاد فرمایا جھوٹ بولنا بندہ جھوٹ بولتا ہے تو گناہ کرتا ہے اور جب گناہ کرتا ہے تو ناشکری کرتا ہے اور جب ناشکری کرتا ہے تو جہنم میں داخل ہو جاتا ہے.(مسند عبداللہ بن عمرو بن عاص ،جلد دو، صفحہ 589)

(2)حضرت نعمان بن بشیر سے مروی ہے کہ اقا علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا: جو تھوڑی چیز کا شکر ادا نہ کرے وہ زیادہ کا بھی شکر ادا نہیں کر سکتا.(مسند احمد، حدیث نعمان بن بشیر,جلد 2,صفحہ 494, حدیث 18477)

(3)حضرت حسن بصری فرماتے ہیں مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ اللہ تعالی جب کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان سے شکر ادا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے جب وہ شکر ادا کریں تو اللہ ان کی نعمت کو زیادہ کرنے پر قادر ہے اور جب وہ ناشکری کرے تواللہ عزوجل ان کو عذاب دینے پر قادر ہے اور وہ ان کی نعمت کو ان پر عذاب بنا دیتا ہے۔(رسائل ابن ابی دنیا ،حدیث 60)

(4)اقا علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا جو توڑی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ زیادہ نعمتوں کا بھی شکر ادا نہیں کرتا اللہ کی نعمتوں کو بیان کرنا شکر ہے اور اس کو چھپانا ناشکری ہے۔(شعب الایمان،حدیث 9111)

(5)رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے ارشاد فرمایا اے عورتوں صدقہ کیا کرو کیونکہ میں نے اکثر تم کو جہنمی دیکھا ہے خواتین نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس سبب سے فرمایا اس لیے کہ تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو۔(ماہنامہ فیضان مدینہ، جنوری 2024، صفحہ 6، رجب المرجب 1445)اللہ عزوجل ہمیں ناشکری سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے امین بجائے خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم