اللہ تعالی نے ہم پر بے شمار نعمتوں کا انعام کیا ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ تعالی کی نعمتوں کا شکر ادا کریں اور جو لوگ اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتے وہ عذاب نار کہ مستحق ہوتے ہیں چنانچہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے (حضرت ابراہیم ترجمہ کنز الایمان اور یاد کرو جب تمہارے رب نے سنا دیا کہ اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا اور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے)پارہ 13سورۃ ابراہیم آیت 7

(1)حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں زیادہ عورتوں کی تعداد دیکھی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اس کی کیا وجہ ہے تو حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا ان کے ناشکری کرنے کی وجہ سے تو صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ کیا عورتیں خدا تعالی کی ناشکری کرتی ہیں تو آپ نے فرمایا عورتیں احسان کی ناشکری کرتی ہیں اور اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی ہیں اور ان عورتوں کی یہ عادت ہے کہ تم زندگی بھر ان کے ساتھ احسان کرتے رہو لیکن اگر کبھی بھی کمی دیکھیں گی تو وہ یہی کہہ دیں گی کہ میں نے تمہاری طرف سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی (بخاری کتاب نکاح باب کفران العشر حدیث نمبر 5199جلد 3ص 463)

(2)حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو تھوڑی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ زیادہ نعمتوں کا بھی شکر ادا نہیں کرتا اور جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا اللہ تعالی کی نعمتوں کا بیان کرنا شکر ہے اور بیان نہ کرنا ناشکری ہے (مسند احمد حدیث نعمان بن بشیر جلد6ص394حدیث نمبر18477)

(3)حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ اللہ تعالی جب کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان سے شکر ادا کرنے کا مطالبہ فرماتا ہے جب وہ شکر کریں تو اللہ تعالی ان کی نعمت اکو زیادہ کرنے پر قادر ہے اور جب وہ ناشکری کریں تو اللہ تعالی ان کو عذاب دینے پر بھی قادر ہے اور وہ ان کی نعمت کو ان پر عذاب بنا دیتا ہے (رسائل ابن ابی دنیا کتاب الشکر للہ عزوجل جلد 2ص484حدیث 60)

(4)حضرت سیدنا حسن بصری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ وہ خیر جس میں کسی طرح کا شکر نہ ہو وہ شکر کے ساتھ عافیت ہے مگر بہت سے انعام یافتہ لوگ شکر نہیں کرتے (احیاء العلوم ج 4 ص393)

(5)سنن ابو داؤد میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ کو ہر نماز کے بعد یہ دعا مانگنے کی وصیت فرمائی ترجمہ اے اللہ تو اپنے ذکر اور اپنے شکر اور اچھے طریقے سے اپنی عبادت کرنے پر میری مدد فرما(ابو داؤد کتاب الوتر باب فی الاستغفار جلد 2ص123 حدیث 1522)

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے فضل سے جو نعمتیں ہمیں عطا فرمائی اس کا شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اس نعمتوں کی ناشکری سے محفوظ فرمائے امین بجاہ النبیین صلی اللہ علیہ وسلم