مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

علم ایک ایسا خزانہ ہے جس کو چرایا نہیں جا سکتا اور اسے حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ کتابوں کا مطالعہ کرنا ہے۔ یقیناً مطالعہ کے بے شمار فوائد ہیں جن کو اجمالی طور پر اس مختصر  مضمون میں تحریر کرنا سہل نہیں تاہم مطالعہ کے چند فوائد یہاں ذکر کیئے جاتے ہیں تاکہ ایک طبقہ جو مطالعہ سے بے رغبتی کا مظاہرہ کرتا ہے اس میں شوق مطالعہ پیدا ہو اور وہ کتب بینی سے خاطر خواہ استفادہ کر سکے۔

مطالعہ آپ کے دماغ کو ٹیلیویژن دیکھنے یا ریڈیو سننے کے مقابلے میں بالکل مختلف طرز کی ورزش فراہم کرتا ہے اس طرح یہ عادت آپ کے دماغ کو سوچ بچار اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے یاداشت بھی بہتر ہوتی ہے

ایک تحقیق کے مطابق ہم اپنے بولے جانے والے الفاظ کا پانچ 5 سے پندرہ 15 فیصد ذخیرہ مطالعہ کے ذریعے ہی اپنے ذہن کا حصہ بناتے ہیں۔اس لیے بچوں کے اندر اس عادت کا فروغ خاص اہمیت رکھتا ہے

کسی ایسے فرد کے بارے میں پڑھنا جو زندگی کی رکاوٹوں کو پھلانگ کر اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرتا ہے، درحقیقت آپ کے اندر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے عزم کو بڑھاتا ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ ذہنی اور دماغی صلاحیتیں کم ہوتی جاتی ہیں۔ اس عمل کو دماغی انحطاط یا کوگنیٹوو ڈیکلائن بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں نام اور اشیا کو یاد رکھنے میں دقت، بھولنے کی عادت، نئے علوم سیکھنے میں مشکل اور ذہنی مسائل حل کرنے میں سست روی وغیرہ شامل ہیں۔لیکن تحقیق سے ثابت ہے کہ پڑھنے کی عادت اس عمل کو سست کرتی ہے اور الزائیمر جیسے مرض کو روکتی ہے

اگرچہ ہم سوتے وقت اسمارٹ فون کے عادی ہوتے جارہے ہیں جو نیند کو غائب کردیتے ہیں جب کہ سوتے وقت اچھی کتاب کا مطالعہ نیند کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے

امریکی مصنف اور ماہر ڈاکٹر سوئیس کا کہنا ہےکہ مطالعہ ذخیرہ الفاظ کو بڑھاتا ہے جس کا براہِ راست تعلق ذہانت سے ہوتا ہے۔ اسی طرح بچوں کو مطالعے کی عادت ڈالی جائے تو ان کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے ۔مطالعہ سے لکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے بہت سے قابل مصنفین کی کتابوں کے مطالعہ سے ان کا طرز تحریر کا پتا چلتا ہے تو اگر آپ اچھے رائٹر بننا چاہتے ہیں تو اچھے مصنفین کی کتب کا مطالعہ کیجئے۔مطالعہ سے انداز گفتگو بہتر ہوتا ہے چونکہ مطالعہ سے الفاظ کے ذخیرے اور علم میں اضافہ ہوتا ہے تو آپ اچھے انداز سے گفتگو کر سکتے ہیں