فی زمانہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ لوگ مطالعہ سے جی چراتے
ہیں اور کتابیں خریدنے کو فضول خرچی میں شمار کرتے ہیں آج میں آپ سب کو مطالعہ کی
اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے مطالعہ کے چند
فوائد پر روشنی ڈالنا چا ہوں گی امید ہے
آپ سب میری بات کو سمجھ کر اس پر عمل کریں گے اور دوسروں تک بھی پہنچائیں گے ،یوں
تو مطالعہ کے بے شمار فضائل اور فوائد ہیں لیکن یہاں میں چند کا ذکر خیر کرتی ہوں
مطالعہ سے سب سے بڑا فائدہ جو ہم کو حاصل ہوتا ہے وہ علم
ہے ۔اور علم کی اہمیت سے کون انکار کر سکتا ہے ؟یہ علم ہی تو ہے جس کے ذریعے آدم علیہ السَّلام کو فرشتوں پر فضیلت دی گئی جسے قرآن حکیم کی سورۃ
البقرہ کی آیت نمبر 31 اور 33 میں ارشاد ہے : اور اللہ نے آدم کو تمام اشیاء کے نام سکھائے پر ان سب
اشیاء کو فرشتوں کے سامنے پیش کرکے فرمایا اگر تم سچے ہو تو ان کے نام بتاؤ فرشتوں
نے عرض کی اے اللہ تو پاک ہے ہمیں تو بس اتنا ہی علم ہے جتنا تو نے ہمیں سکھایا بیشک تو ہی
علم والا ہے پھر اللہ نے فرمایا اے آدم تم انہیں ان اشیاء کے نام بتا دو پھر جب آدم نے انہیں
ان اشیاء کے نام بتا دیئے تو اللہ نے فرمایا کیا میں نے تمہیں نہ کہا تھا کہ میں
آسمانوں اور زمین کی چھپی ہوئی چیزوں کو جانتا ہوں اور میں جانتا ہوں جو کچھ تم
ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ تم چھپاتے ہو ۔
اس آیت کے تحت مولانا نقی علی خان اپنے رسالے فضائل علم
و علماء میں فرماتے ہیں کہ اگر اللہ تعالی کے نزدیک کوئی چیز علم سے
بہتر ہوتی تو آدم علیہ سلام کو فرشتوں کے مقابل میں دی جاتی ۔
صرف یہی نہیں بلکہ قرآن کی پہلی وحی کا آغاز ایسی آیت سے
ہوا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنے کا حکم دیا گیا سورۃ علق کی آیت 1تا 5 میں ہے
کہ : پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا انسان کو خون کی پھٹکی سے پیدا کیا پڑھ
اور تیرا پروردگار بہت کرم کرنے والا ہے جس نے قلم کے ذریعہ تعلیم دی انسان کو وہ
باتیں بتائیں جو وہ نہیں جانتا تھا ۔
ایک اور آیت مبارکہ ہے کہ اللہ
تعالی تمہارے ایمان والوں کے اور
جن کو علم دیا گیا ہے درجات بلند فرمائے گا (سورۃ المجادلہ آیت نمبر 11 )
سبحان
اللہ دیکھا اپنے علم کی کیا فضیلت
ہے ؟ علم سے انسان کے درجات بلند ہوتے ہیں لیکن یہ علم ہم کس طرح حاصل کر سکتے ہیں
؟
بے شک علم حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ مطالعہ کرنا ہے
آپ کتابیں لائبریری سے حاصل کر سکتے ہیں اور دینی کتابوں کا مطالعہ کرنے سے نا صرف
ہمارے علم میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ دیگر مسائل سے آگاہی کے ساتھ ساتھ ہم میں تقوی و
پرہیزگاری بھی پیدا ہوجاتی ہے
چلیں چند حدیث
مبارکہ کا بھی ذکر خیر کرتی ہو ں
آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص ایک باب کا علم دوسروں
کو سکھانے کے لیے چلے اس کو ستر صدیقوں کا اجر دیا جائے گا ۔ (الترغیب والترہیب
کتاب الحدیث 119 )
دیکھا آپ نے اگر آپ کسی کتاب کا مطالعہ کر کے علم حاصل
کرتے ہیں اور دوسروں تک پہنچاتے ہیں تو اس کا کتنا اجر ہے؟ ایک اور حدیث پیش خدمت
ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن مجید پڑھا کرو کیونکہ یہ قیامت کے دن
اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گا (مسلم
253 )
امید ہے اب تو آپ کو مطالعہ کے فوائد سے آگاہی ہو گئی
ہوگی
آخر میں میری آپ سب سے التجا ہے کہ آپ مطالعہ کریں اپنی
دن بھر کی مصروفیات سے کچھ وقت مطالعہ میں بھی سرچ کریں یقین کریں اس سے آپ کو
جتنا فائدہ ہوگا وہ کسی دوسرے کام سے نہیں ہو سکتا دس منٹ کے لئے ہی سہی لیکن مطاٍلعہ
کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں