مطالعہ کرنا ایک فن ہے،  جو لوگ اس فن کو جانتے ہیں وہ کم وقت میں زیادہ فوائد حاصل کر لیتے ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ اس فن کو نہ جاننے کے باعث پوری کتاب پڑھ لیتے ہیں، مگر اس کا مقصود نہیں حاصل کر پاتے، مطالعہ کرنے کے فوائد حاصل کرنے کے لئے اس کے درست طریقے پر عمل کرتے ہوئے اس کے آداب کا خیال رکھنا ہوگا۔

اولاً یہ غور کرلیں کہ آپ کا مطالعہ مقصد ہو۔

ثانیاً مطالعہ کرنے سے قبل چند باتوں کا خیال رکھا جائے کہ:

٭ شور و غل سے دور پُرسکون جگہ بیٹھ کر مطالعہ کریں۔

٭ مطالعہ کرتے وقت توجّہ ہٹانے والی چیزوں مثلاً موبائل وغیرہ کو خود سے دور رکھیں۔

٭ اپنے دماغ کو حاضر کیجئے اور کچھ سیکھنے، سمجھنے کے لئے خود کو تیار کیجئے، اس سوچ کے ساتھ کہ آپ کو بعد میں دُہرانا ہوگا۔

٭ اس وقت مطالعہ کریں جب طبعیت میں تروتازگی ہو، صبح کے وقت مطالعہ کرنا بہت مفید ہے عموماً اس وقت ذہن زیادہ کام کرتا ہے۔

٭ ایسے انداز پر مطالعہ نہ کریں جس سے آنکھوں پر زور پڑے، جیسے بہت تیز یا بہت کم روشنی میں یا چلتے چلتے یا چلتی گاڑی میں یا لیٹے لیٹے یا کتاب پر جھُک کر مطالعہ کرنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے ۔

٭ کوشش کریں کہ روشنی اُوپر کی جانب سے آ رہی ہو یا پیچھے کی طرف سے، جبکہ تحریر پر سایہ نہ پڑے۔

٭ کسی بھی کتاب کا مطالعہ کرنے کا دُرست طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے اس کی فہرست پڑھ کر کتاب کا سرسری مطالعہ کریں، اس طرح کہ ہر باب (chapter)کا ابتدائی اور آخری صفحہ پڑھیں۔

٭ پوری کتاب کا بالاستیعاب اوّل تا آخر مطالعہ کریں اور زبان سے بھی پڑھیں، اس طرح یاد رکھنا آسان ہو گا اور تحریر پڑھنے کے دوران اپنی ذات کو شامل کریں۔

٭ پھر تیسری دفعہ میں کتاب کا سرسری مطالعہ کریں، چوتھے step میں پھر فہرست کو پڑھیں اور ہر مضمون پر توجّہ دیں کہ کیا میری معلومات میں آگیا؟ حاصلِ مطالعہ نوٹ کر لیں یا ہلکی آواز میں دہرا لیں، جس کا جواب نفی میں ہو صرف اسی ٹاپک کو دوبارہ پڑھیں۔

٭ کتاب پڑھنے کے ساتھ ساتھ اگر اپنی ذاتی کتاب ہو تو اَہم حصّوں کو نشان زد (highlight) بھی کرتے جائیں، تاکہ بعد میں خاص نکا ت تلاش کرنے میں آسانی رہے، اگر ذاتی کتاب نہ ہو تو خاص فقروں، نکات کو اپنے پاس نوٹ بُک میں نوٹ کر لیں، یوں پوری کتاب کو اپنے اندر نِچوڑ کر اُتارنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ان شاءاللہ عزوجل

(حوالہ: حافظہ کیسے مضبوط ہو، مفتی قاسم کے بیان سے ماخوذ)