لغت میں مطالعہ کا معنی یہ لکھا ہے کہ کسی چیز کو اس سے واقفیت حاصل کرنے کی غرض سے دیکھنا،  مطالعہ کے اور بھی معانی ہیں جیسے غور، توجّہ، دھیان وغیرہ(فیروز اللغات)

جب کہ اِصطلاح میں بذریعہ تحریر مصنف یا مؤلف کی مراد سمجھنا "مطالعہ کہلاتا ہے۔"

(ابجد العلوم،ج1، ص218)

مطالعہ انسانی زندگی میں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے، چھوٹے ہوں یا بڑے سب مطالعہ کے شوقین ہوتے ہیں، خاص کر طالب علم کا اِس سے تعلق زیادہ رہتا ہے اور جو مطالعہ کیا جائے اسے یاد رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے، لہٰذا مطالعہ صحیح طریقے اور مقاصد سے کیا جائے تو اُمید ہے کہ وہ یاد رہے گا، چنانچہ مطالعہ سے قبل تو یہ جاننا ضروری ہوتا ہے کہ کس مقصد کے لئے مطالعہ کر رہے ہیں، سرِفہرست علمِ دین حاصل کرنے کے لئے مطالعہ کرنا چاہئے، آئیے اِس کا دُرست طریقہ اور چند احتیاطیں جانتے ہیں:

1۔مطالعہ کرتے وقت پُر اعتماد اور اَلرٹ رہئے، کوئی ذہنی دباؤ ہو اِس سے مطالعہ کی رَفتار اور سمجھ بَٹ جاتی ہے۔

2۔مطالعہ کے لئے وقت اور مضمون پہلے سے طے کر لیں، اس سے جسم اور دماغ دونوں کو سہولت رہتی ہے، نیز ایک وقت میں دو گھنٹے سے زائد مطالعہ نہ کیا جائے، دو گھنٹے بعد دماغ کی رفتار بھی سُست پڑنا شروع ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے مطالعہ کا کما حقہٗ فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔

3۔مطالعہ کے لئے آرام دہ ماحول کا ہونا بہت مفید ہے، لہذا کتاب ہاتھ میں لے کر بالکل یکسو ہو کر کسی ایسی جگہ پر بیٹھا جائے، جہاں شورشرابا نہ ہو، کتاب کے ساتھ آپ کے داہنی(سیدھی) جانب ایک عدد کاپی اور ایک قلم بھی موجود ہو، جو اہم نکات(پوائنٹ) ہوں وہ کاپی میں نوٹ کرتے جائیں، تاکہ بوقتِ ضرورت کام آسکیں۔

4۔کسی بھی مضمون، تحریر کو پڑھتے وقت اس میں اپنی ذات کو شامل کر لیں، ماہرینِ نفسیات کے مطابق جس کام میں ہماری اپنی ذات شامل ہوتی ہے، وہ ہمیں زیادہ دیر تک یاد رہتی ہے۔

( حوالہ، مولانا محمد نوید عطاری، دارالافتاء اہلسنت)

5۔بھوک یا زیادہ کھانے کے بعد دردِ سر، تھکاوٹ اور نیند کی حالت میں مطالعہ نہ کریں، کیونکہ اس میں پڑھتے ہوئے لفظ یاد نہیں رہتے، خاص کر شرعی مسائل کا ایسے وقت میں مطالعہ نہ کیا جائے، مطالعہ جذبہ و شوق کے ساتھ کیا جائے، مجبوری میں نہ کیا جائے۔

6۔کسی بھی ایسے انداز پر جس سے آنکھوں پر زور پڑے، مثلاً بہت مدہم یا زیادہ تیز روشنی میں یا چلتے چلتے یا چلتی گاڑی میں یا لیٹے لیٹے یا کتاب پر جھک کر مطالعہ کرنا آنکھوں کے لئے مُضِر یعنی (نقصان دہ) ہے، بلکہ کتاب پر خوب جھک کر مطالعہ کرنے یا لکھنے سے آنکھوں کے نقصان کے ساتھ ساتھ کمر اور پھیپھڑے کی بیماریاں بھی ہوتی ہے۔

7۔صرف آنکھوں سے نہیں، زبان سے بھی پڑھئے کہ اس طرح یاد رکھنا زیادہ آسان ہے، مشکل الفاظ پر بھی نشانات لگا لیجئے اور کسی جاننے والے سے دریافت کر لیجئے، اسی طرح کچھ دیر مطالعہ کرکے دُرود شریف پڑھنا شروع کر دیجیئے اور جب آنکھوں وغیرہ کو کچھ آرام مل جائے تو پھر مطالعہ شروع کر دیجیئے، کسی بھی مضمون پر کتاب پڑھنے سے پہلے فہرست کا مکمل مطالعہ کریں۔

8۔مطالعہ کرنے سے قبل یہ دعا کریں کہ یا اللہ میں جو علم حاصل کروں، اسے سمجھ کر ہمیشہ یاد رکھوں اور دوسروں تک پہنچا ؤں، نیز یہ دعا پڑھیں۔(علم و حکمت کے 125 مدنی پھول، ص 72)

مطالعہ سے قبل دعا:

اَللّٰهُمَّ افۡتَحۡ عَلَيۡنَا حِكۡمَتَكَ وَانۡشُرۡ عَلَيۡنَا رَحۡمَتَكَ يَـا ذَا الۡجَلَالِ وَالۡاِكۡرَام۔

(علم و حکمت کے 125 مدنی پھول)

امیرِاہلسنت اور حاصلِ مطالعہ:

قبلہ امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری مد ظلہ العالی کی عادتِ مبارکہ ہے کہ وہ دورانِ مطالعہ اہم باتوں اور مختلفُ الاَنواع موضوعات سے تعلق رکھنے والی قرآنی آیات و تفسیرِ آیات، احادیثِ کریمہ و شروحِ احادیث وغیرہ الگ ڈائری میں لکھتے جاتے ہیں، نہ صرف خود بلکہ اپنے مریدوں و مُحِبّین کو بھی یہی درس دیتے ہیں۔( مطالعہ کیا، کیوں اور کیسے، ص 74)

بعض مفید کتب کے نام:

اِسلامی احکام اوراِسلام کی بنیادی اور ضروری باتیں جاننے کے لئے ان مُستند کُتب کا مطالعہ بے حد مفید ہے، ترجمہ قرآن کنز الایمان مع تفسیر خزائن العرفان، سیرت ِمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم، عجائب القرآن، کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، فیضانِ سنت، غیبت کی تباہ کاریاں، نماز کے احکام وغیرہ۔