اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمَۃٌ"یعنی علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

(سنن ابنِ ماجہ المقدمہ، باب فضل العلماء والحدیث۔۔الخ، الحدیث 224، ج1، ص 146)

اِس سے مراد کون سا علم ہے؟ جیسی انسان کی حالت، ویسا اس پر علم حاصل کرنا فرض ہے مثلاً انسان جیسے ہی بالغ ہوا، اس پر نماز، روزہ وغیرہ کا علم حاصل کرنا فرض ہے، اگر وہ کوئی پیشہ اختیار کرتا ہے تو اس پیشے کے مُتعلق علم حاصل کرنا اس پر فرض ہے، اب سوال یہ ہے کہ علم کیسے حاصل کیا جائے؟ آج کے زمانے میں علم حاصل کرنے کے بہت سے ذرائع ہیں، ان میں سے ایک آسان و عام ذر یعہ کتابوں کا مطالعہ کرنا ہے، لیکن اس کے بھی کچھ طور طریقے ہیں، کتابوں کے مطالعہ کے حوالے سے چند فائدہ مند مدنی پھول :

1۔ جس چیز کی آپ کو ضرورت ہے، اس کا مطالعہ کریں،مثلاً آپ نے یہ ٹھان لی کہ میں نے بہارِ شریعت مُکمل پڑھنی ہے، اب اگر رَمَضان کا مہینہ آرہا ہے یا آچکا ہے تو آپ سب سے پہلے روزوں کا بیان پڑھیں، اگر کسی نے روزہ کے حوالے سے پوچھ لیا تو آپ بتا سکتے ہیں اور وہ مسئلہ جو آپ دوسروں کو بتائیں گے وہ آپ کو یاد ہو جائے گا۔

2۔ اگر آپ نے نیا نیا مطالعہ کرنا شروع کیا ہے، تو آپ مکمل توجّہ کے ساتھ شُروع سے لے کر آخر تک ساری کتاب پڑھیں۔

3۔ایسے وقت میں مطالعہ کریں، جب آپ کا دماغ بالکل تَروتازہ ہو اور آپ پریشان نہ ہوں، اگر آپ کو کوئی کام کرنا ہو مثلاً آپ کو بہت بھوک لگی ہے، تو کھانا کھا کر پڑھیں، جلدی جلدی مت پڑھئے کہ یہ صفحہ پورا کر لوں پھر کھاؤں گا، اِس طرح جو آپ پڑھیں گے آپ صحیح سے اُسے پڑھ اور سمجھ نہیں سکیں گے۔

4۔اِتنا زیادہ نہ پڑھیں کہ دل اُکتا جائے، اِتنا پڑھیں جو آپ کے دل پر آسان ہواور جُھک کر نہ پڑھیں کہ نظر کمزور ہوتی ہے۔

5۔ جب پڑھ لیں تو کتاب بند کرکے سوچیں کہ آپ کے عِلم میں کتنا اِضافہ ہوا ہے اور کیا اِضافہ ہوا ہے؟

6۔کتاب شروع کریں تو سب سے پہلے فہرست دیکھیں، اگر کوئی عُنوان ایسا ہو جس کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں پڑھا تو سب سے پہلے اس کو پڑھیں۔

7۔جب مطالعہ کریں تو قلم اور کاپی پاس رکھیں، جس چیز کے بارے میں کوئی گمان ہو کہ یہ بُھول جائے گی یا یہ اَہم ہے، اس کو لکھ لیں اور یہ سوچ کر مطالعہ کریں کہ آپ نے بیانات تیار کرنے ہیں۔

8۔جب آپ کو یہ لگے کہ فلاں کتاب سے بُھول رہا ہے اور آپ دوبارہ پڑھنا چاہتے ہیں، تو ساری کتاب دوبارہ نہ پڑھیں جو آپ نے اَہم نِکات لکھے تھے اس کو دُہرا لیں۔

9۔جو آپ نے پڑھا ہے وہ دوسروں کو بتائیں اور فضول گَپ شَپ کرنے کے بجائے اِس کے اوپر تذکرہ کریں۔

10۔اگر آپ مطالعہ نہیں کرتے یا دل نہیں کرتا، تو آپ چھوٹے چھوٹے رسائل مثلاً جھوٹا چور، دُودھ پیتا مدنی مُنا وغیرہ کا مطالعہ کرنا شروع کریں، جوش میں آکر ایک ہی دفعہ میں دس رسائل پڑھ لیں گے تو اگلے دس مہینے کسی کتاب کے قریب نہیں جائیں گے، دو تین سَطروں(lines) سے مطالعہ کا آغاز کریں، پھر ایک ایک سَطر بڑھاتے چلے جائیں، کُچھ عرصے بعد آپ اس کے نتائج خود ہی دیکھ لیں گے ۔