مطالعہ کیا ہے؟

مطالعہ ایک خوبصورت پُھول کی مانند ہے، اِس میں خوشبو بھی ہے اور خار دار شاخیں بھی ہیں، ایک شہسوار قلم کے لیے مطالعہ اتنا ضروری ہے کہ جتنا زندگی کی بقاء کے لئے دانہ اور پانی کی ضرورت ہے، علم اِنسان کا اِمتیاز ہی نہیں بلکہ اس کی بنیادی ضرورت بھی ہے، جس کی تکمیل کا واحد ذریعہ مطالعہ ہے۔

مطالعہ کیسی کتابوں کا ہونا چاہئے؟

مطالعہ ایسی کتابوں کا ہونا چاہئے، جو نگاہوں کو بلند اور جاں کو پُرسوز بنا دے۔

مطالعہ کرنے کا درست طریقہ کار:

مطالعہ کے لئے سازگار ماحول کا ہونا بہت مفید ہے، لہذا کتاب ہاتھ میں لے کر بالکل یکسو ہو کر کسی ایسی جگہ پر بیٹھنا، جہاں شور شرابا نہ ہو، نہ بہت سردی نہ ہی بہت گرمی ہو۔

مطالعہ کرتے وقت ذہنی تناؤ اور حد سے زیادہ مسرّت کا شکار نہ ہو، کتاب کے ساتھ آپ کے داہنی جانب ایک عدد کاپی اور قلم بھی موجود ہو، جو اَہم نکات ہوں وہ کاپی میں نوٹ کرتے جائیں تاکہ بوقتِ ضرورت کام آئیں۔

مطا لعہ کیلئے آئیڈیل کنڈیشنز ہمیشہ میسّر ہو، یہ ضروری نہیں بلکہ یوں کیا جائے تو بے جا نہیں ہو گا کہ ہماری زندگی میں اکثر غیر سازگار ماحول ہی میسر ہوتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ ہم اپنا کثیر قیمتی وقت سازگار ماحول پانے کی کوشش یا انتظار میں کھو دیں، لہذا یہ بات طے ہے کہ ہمیں اکثر سازگار ماحول میسر نہیں ہوگا، تو ہمیں اپنے آپ کو اِسی ناسازگار ماحول میں مطالعہ کا عادی بنانا ہے، اسی میں اِنہماک پیدا کرنا ہے، یہ یاد رکھئے! بہترین کارکردگی ہمیشہ وہی ہوتی ہے، جو ناسازگار ماحول میں سرانجام دی جائے۔

کسی بھی مضمون، تحریر کو پڑھتے وقت اس میں اپنی ذات کو شامل کر لیں، ماہرینِ نفسیات کے مطابق "جس کام میں ہماری اپنی ذات شامل ہوتی ہے، وہ ہمیں زیادہ دیر تک یاد رہتی ہے۔" ( مطالعہ کیسے کیا جائے؟)

فرمانِ امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ:

چلتے پھرتے وقت مطالعے سے اِجتناب کیا جائے،کہ اس سے حافظہ کمزور ہوتا ہے۔