حضرت آدم علیہ السّلام سب سے پہلے انسان اور تمام انسانوں کے باپ ہیں اسی لئے آپ کا لقب ابو البشر ہے۔

اللہ تعالیٰ نے خاص اپنے دست قدرت سے آپ کا جسم مبارک بنایا اور اس میں اپنی طرف سے ایک خاص روح پھونک کر پسند یدہ صورت پر پیدا فرمایا۔انہیں کائنات کی تمام اشیاء کے ناموں، ان کی صفات اور ان کی حکمتوں کا علم عطا فرمایا۔

فرشتوں نے ان کی علمی فضیلت کا اقرار کر کے انہیں سجدہ کیا جبکہ ابلیس سجدے سے انکار کر کے مردود ہوا۔حضرت آدم علیہ السّلام کثیر فضائل سے مشرف ہیں اور قرآن وحدیث میں آپ کا کثرت سے تذکرہ موجود ہے۔چنانچہ آپ علیہ السّلام کا اجمالی تذکرہ قرآن کریم میں متعدد مقامات پر موجود ہے اور تفصیلی ذکر درج ذیل 7 سورتوں میں کیا گیا ہے:

(1) سورۂ بقرہ (2) سورۂ اعراف (3) سورۂ حجر (4) سورۂ بنی اسرائیل (5) سورۂ کہف (6) سورۂ طہ (7) سورۂ قصص

(1)ماتحت افراد سے مشورہ کرنے کی ترغیب: تخلیق آدم سے پہلے اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے مشورے کے انداز میں کلام فرمایا، اس میں ہمارے لیے یہ تعلیم ہے کہ ہم بھی کوئی اہم کام شروع کرنے سے پہلے اپنے ماتحت افراد سے مشورہ کر لیا کریں، اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ یا تو مزید کوئی اچھی رائے مل جائے گی جس سے کام اور زیادہ بہتر طریقے سے ہو جائے گا یا اس کام سے متعلق ماتحت افراد کے ذہن میں موجود خلش کا ازالہ ہو جائے گا۔

(2) علم کی فضیلت: حضرت آدم علیہ السّلام کو جو فرشتوں پر فضیلت عطا ہوئی اس کا ظاہری سبب آپ کا علم تھا، اس سےیہ بات معلوم ہوئی کہ علم خلوتوں اور تنہائیوں کی عبادتوں سے افضل ہے۔

(3)نامعلوم بات پر لاعلمی ظاہر کردی جائے: اشیاء کے نام معلوم نہ ہونے پر فرشتوں نے اپنی لاعلمی کا اعتراف کر لیا۔اس میں ہر صاحب علم بلکہ ہر مسلمان کے لیے یہ نصیحت ہے کہ جو بات معلوم نہ ہو اس کے بارے میں لاعلمی کا صاف اظہار کر دیا جائے، لوگوں کی ملامت سے ڈر کر یا عزت و شان کم ہونے کے خوف سے کبھی کوئی بات گھڑکر بیان نہ کرنی چاہئے۔

(4) حکمِ الٰہی کے مقابل قیاس کا استعمال: فرشتوں نے کسی پس و پیش کے بغیر حکمِ الٰہی پر فوری عمل کرتے ہوئے حضرت آدم علیہ السّلام کو سجدہ کیا جبکہ شیطان نے حکمِ الٰہی کو اپنی عقل کے ترازو میں تولا، اسے عقل کے خلاف جانا اور اس پر عمل نہ کر کے بر بادی کا شکار ہوا۔اس سے معلوم ہوا کہ حکمِ الٰہی کو من و عن اور چوں چرا کئے بغیر تسلیم کرناضروری ہے۔حکمِ الٰہی کے مقابلے میں اپنی عقل استعمال کرنا، اپنی فہم و فراست کے پیمانے میں تول کر اس کے درست ہونے یانہ ہونے کا فیصلہ کرنا اور مخالف عقل جان کر عمل سے منہ پھیر لینا کفر کی دلدل میں دھکیل سکتا ہے۔

(5) تکبر کی مذمت:ابلیس سے سرزد ہونے والے گناہوں میں بنیادی گناہ تکبر تھا۔حدیث پاک میں ہے: تکبر حق بات کو جھٹلانےاور دوسروں کو حقیر سمجھنے کا نام ہے۔تکبر کبیرہ گناہ ہے اور جس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی تکبر ہو گا وہ جنت میں داخل نہ ہو گا اور متکبروں کو قیامت کے دن لوگ اپنے پاؤں سے روندیں گے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں قصہ آدم سے حاصل ہونے والی نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


نزولِ قرآن کا ایک بنیادی مقصد لوگوں کی ہدایت و راہنمائی ہے اسی لیے اس میں کئی مقامات پر انبیائے کرام علیہم السلام اور ان کی قوموں کے واقعات کو ذکر کیا گیا ہے تاکہ لوگ ان واقعات کو پڑھ، سُن کر ان سے سبق حاصل کریں اور اپنی اصلاح کرسکیں، ان ہی واقعات میں سے ایک واقعہ حضرت آدم علیہ السّلام کا بھی ہے جوکہ قرآن کریم میں متعدد بار ذکر کیا گیا ہے اس واقعے سے بھی ہمیں کئی نصیحتیں حاصل ہوتیں ہیں ان میں سے پانچ یہ ہیں:

شیطان ہمارا کُھلا دشمن ہے:یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ لَا یَفْتِنَنَّكُمُ الشَّیْطٰنُ كَمَاۤ اَخْرَ جَ اَبَوَیْكُمْ مِّنَ الْجَنَّةِ یَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِیُرِیَهُمَا سَوْاٰتِهِمَاؕ-اِنَّهٗ یَرٰىكُمْ هُوَ وَ قَبِیْلُهٗ مِنْ حَیْثُ لَا تَرَوْنَهُمْؕ- ترجمۂ کنز الایمان:اے آدم کی اولاد خبردار تمہیں شیطان فتنہ میں نہ ڈالے جیسا تمہارے ماں باپ کو بہشت سے نکالا اتروا دیئے ان کے لباس کہ ان کی شرم کی چیزیں انہیں نظر پڑیں بے شک وہ اور اس کا کنبہ تمہیں وہاں سے دیکھتے ہیں کہ تم انہیں نہیں دیکھتے۔

شیطان کی فریب کاری اور حضرت آدم عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام کے ساتھ اس کی دشمنی وعداوت کا بیان فرما کر بنی آدم کو مُتَنَبّہ اور ہوشیار کیا جارہا ہے کہ وہ شیطان کے وسوسے،اغواء اور اس کی مکاریوں سے بچتے رہیں۔جو حضرت آدم عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام کے ساتھ ایسی فریب کاری کرچکا ہے وہ اُن کی اولاد کے ساتھ کب درگزر کرنے والا ہے۔اس میں مومن، کافر، ولی، عالم، پرہیز گار سب سے خطاب ہے، کوئی اپنے آپ کو ابلیس سے محفوظ نہ جانے۔(تفسیر صراط الجنان، پارہ: 08، سورۃالاعراف،آیت:27)

تکبر کی نحوست:جب الله پاک نے تمام فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ حضرت آدم علیہ السّلام کو سجدہ کریں تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا لیکن شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ وہ حضرت آدم علیہ السّلام سے بہتر ہے کیونکہ مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے جبکہ آدم علیہ السّلام مٹی سے پیدا سے ہوئے ہیں تو میں ان سے افضل ہوں۔لہٰذا وہ اپنے اس باطل عقیدے، حکمِ الٰہی سے انکار اور تعظیم نبی سے تکبر کی وجہ کافر ہو گیا۔چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىٕكَةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤا اِلَّاۤ اِبْلِیْسَؕ-اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ ﱪ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ(۳۴)ترجمۂ کنز الایمان:اور یاد کرو جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے منکر ہوا اور غرور کیا اور کافر ہوگیا۔ (پارہ:01، سورۃالبقرۃ،آیت:34)

انبیائے کرام علیہم السلام فرشتوں سے افضل ہیں:مذکورہ آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو یہ حکم دیاکہ وہ حضرت آدم عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام کو سجدہ کریں،اس سے معلوم ہوا کہ وہ فرشتوں سے افضل ہیں کیونکہ سجدے میں انتہائی تواضع ہوتی ہے اور کسی کے سامنے انتہائی تواضع وہی کرے گا جو اس سے کم مرتبے والا ہو۔

بارگاہِ الٰہی کے مقبول بندوں کے وسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے:اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: فَتَلَقّٰۤى اٰدَمُ مِنْ رَّبِّهٖ كَلِمٰتٍ فَتَابَ علیہؕ-اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ(۳۷)ترجمۂ کنز الایمان: پھر سیکھ لیے آدم نے اپنے رب سے کچھ کلمے تو اللہ نے اس کی توبہ قبول کی بے شک وہی ہے بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان۔(پارہ:01،سورۃالبقرۃ،آیت:37)

نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جب حضرت آدم عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام سے اجتہادی خطا ہوئی تو(عرصۂ دراز تک حیران و پریشان رہنے کے بعد)انہوں نے بارگاہِ الٰہی میں عرض کی: اے میرے رب! مجھے محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے میں معاف فرمادے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے آدم! تم نے محمد (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم)کو کیسے پہچانا حالانکہ ابھی تو میں نے اسے پیدا بھی نہیں کیا؟حضرت آدم عَلَیہِ الصّلوٰۃُ والسّلام نے عرض کی: اے اللہ! جب تو نے مجھے پیدا کر کے میرے اندر روح ڈالی اور میں نے اپنے سر کو اٹھایا تو میں نے عرش کے پایوں پر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ لکھا دیکھا،تو میں نے جان لیا کہ تو نے اپنے نام کے ساتھ اس کا نام ملایا ہے جو تجھے تمام مخلوق میں سب سے زیادہ محبوب ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے آدم! تو نے سچ کہا، بیشک وہ تمام مخلوق میں میری بارگاہ میں سب سے زیادہ محبوب ہے۔تم اس کے وسیلے سے مجھ سے دعا کرو میں تمہیں معاف کردوں گا اور اگر محمد(صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) نہ ہوتے تو میں تمہیں پیدا نہ کرتا۔(معجم اوسط،جلد05، ص115، 116،حدیث:6502)

الله پاک ہمیں قرآن پاک پڑھنے،سننے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


قراٰنِ پاک اللہ ربُّ العزت کا وہ بے مثل وبے مثال کلام ہے کہ اس میں کائنات کی ہر چھوٹی ،بڑی چیزوں کے تذکرہ کے ساتھ ساتھ دنیا وآخرت کی بھلائی، مخلوق کی رشدوہدایت، مؤمنین کے لئے رحمت، شفا اور وعظ و نصیحت موجود ہے اور قراٰنِ پاک کو بغور پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں سابقہ انبیا علیہمُ السّلام اور ان کی قوموں کے واقعات وقصص بیان کرکے ہمیں نصیحت کی جارہی ہے تاکہ ہم اس سے عبرت حاصل کریں جیسا کہ قراٰنِ کریم میں فرمانِ باری تعالیٰ ہے : ﴿لَقَدْ كَانَ فِیْ قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّاُولِی الْاَلْبَابِؕ-﴾ ترجَمۂ کنز العرفان : بیشک ان رسولوں کی خبروں میں عقل مندوں کیلئے عبرت ہے۔ (پ13، یوسف :111)

حضرت آدم علیہ السّلام کے واقعہ سے حاصل ہونےوالی 5 نصیحتیں آپ بھی ملاحظہ کیجئے:

(1) اپنے ماتحت افراد سے مشورہ کرنا : یاد رہے کہ اللہ رب العزت اس سے پاک ہے کہ اس کو کسی کے مشورہ کی حاجت ہو لیکن اس نے حضرت آدم علیہ السّلام کو اپنا خلیفہ، نائب بنانے کی خبر ظاہرا ً فرشتوں کو مشورہ کرنے کے انداز میں دی چنانچہ ارشاد ہوتا ہے: ﴿ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَةً﴾ ترجَمۂ کنز الایمان : میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں۔ (پ1،البقرۃ:30)

جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی اہم کام کرنے سے پہلے اپنے ماتحت افراد سے مشورہ کر لیا جائے تاکہ اس کام سے متعلق ان کے ذہن میں کوئی خلش ہو تو ازالہ ہوجائے یا کوئی مفید رائے مل جائے جس سے وہ کام بہتر انداز میں ہوسکے۔

(دیکھئے: صراط الجنان ، 1/97)

(2) تکبر شیطانی کام ہے: فرشتوں پر حضرت آدم علیہ السّلام کی برتری ظاہر فر ماکر رب تعالیٰ نے جب آپ علیہ السّلام کو سجدہ کرنے کا حکم فرمایا تو شیطان ابلیس نے تکبر کرتے ہوئے اللہ پاک کی نافرمانی کی اور سجدہ کرنے سے انکار کر کے کافر ہوگیا ۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَﱪ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ(۳۴)﴾ ترجَمۂ کنز الایمان:منکر ہوا اور غرور کیا اور کافر ہوگیا۔ (پ1، البقرۃ:34) اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ تکبر ایسا خطرناک عمل ہے کہ یہ بعض اوقات بندے کو کفر تک پہنچا دیتا ہے،اس لئے ہر مسلمان کو چاہئے کہ و ہ تکبر کرنے سے بچے۔

(3) ممنوعہ کام کی طرف لے جانے والے اسباب سے بھی بچنا چاہئے: حضرت آدم علیہ السّلام کو جنت میں ایک درخت کے پھل کھانے کی ممانعت تھی لیکن اس کے قریب جانے سے بھی منع فرمایاگیا چنانچہ ارشاد باری ہے:﴿وَ لَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ ترجَمۂ کنزُالایمان: اس پیڑ کے پاس نہ جانا۔(پ1، البقرۃ:35) اس طرزِ خطاب سے علماء نے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ اصل فعل کے ارتکاب سے بچانے کیلئے اس کے قریب جانے سے بھی روکنا چاہئے ۔ (صراط الجنان، 1/105)

(4) حسد کے سبب دشمنی پیدا ہوتی ہے: قراٰنِ پاک میں ہے: ﴿فَقُلْنَا یٰۤاٰدَمُ اِنَّ هٰذَا عَدُوٌّ لَّكَ وَ لِزَوْجِكَ فَلَا یُخْرِجَنَّكُمَا مِنَ الْجَنَّةِ فَتَشْقٰى(۱۱۷)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ہم نے فرمایا اے آدم بےشک یہ تیرا اور تیری بی بی کا دشمن ہے تو ایسا نہ ہو کہ وہ تم دونوں کو جنت سے نکال دے پھر تو مشقت میں پڑے۔(پ16، طٰہٰ: 117)

شیطان نے حضرت آدم علیہ السّلام پر جب اللہ تعالیٰ کا انعام و اکرام دیکھا تو ان سے حسد کرنے لگا اور یہ حسد اس کی دشمنی کا ایک سبب تھا، ہر مسلمان کو اس سے عبرت حاصل کرنا چاہئے۔

(5) ہدایتِ الٰہی کی اتباع میں ہی بھلائی ہے :حضرت آدم علیہ السّلام اور حضرت حوا رضی اللہُ عنہا کو جب جنت سے زمین پر اترنے کا حکم ہوا تو رب تعالیٰ نے فرمایا : ﴿بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّۚ-فَاِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ مِّنِّیْ هُدًىﳔ فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰى(۱۲۳)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: تم میں ایک دوسرے کا دشمن ہے پھر اگر تم سب کو میری طرف سے ہدایت آئے تو جو میری ہدایت کا پیرو ہوا وہ نہ بہکے نہ بدبخت ہو ۔(پ16، طٰہٰ: 123)

اس سے معلوم ہوا کہ اس امت کے لوگوں کا قراٰنِ مجید میں دئیے گئے اَحکامات پر عمل کرنا اور سیّد المرسَلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم َکی اطاعت کرنا انہیں دنیا میں گمراہی سے بچائے گا اور آخرت میں بدبختی سے نجات دلائے گا، لہٰذا ہر ایک کو چاہئے کہ وہ قراٰنِ مجید کی پیروی کرے اور حضور پُر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اِتباع کرے تاکہ وہ گمراہ اور بدبخت ہونے سے بچ جائے۔(دیکھئے:صراط الجنان،6/258)اللہ پاک ہمیں ان قراٰنی نصیحتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین


ڈی ایس پی سرکل ننکانہ افتخار رسول  اور ایس ایچ او ظفر سعید نے دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ واربرٹن میں قائم مسجد کا دورہ کیا جہاں مبلغِ دعوتِ اسلامی حاجی نصر اقبال عطاری نے شخصیات سے اہم امور پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں مدنی مرکز میں موجود شعبہ جات کا وزٹ کروایا اور ان میں ہونے والے دینی کاموں کے حوالے سے آگاہی فراہم کیں ۔

اس موقع پر انجمن تاجران کے صدر و دیگر تاجران ، امن کمیٹی کے ارکان کے ساتھ دیگر سیاسی و سماجی افراد بھی موجود تھے۔( کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات  کی جانب سے نگران ڈویژن پشاورمحمد توصیف رضا عطاری نے ذمہ دار اسلامی بھائی کے ہمراہ ظہیر پلازہ رنگ روڈ پشاور میں مختلف شخصیات(حامد (تھائی لینڈ)، سینئر کارکن PTI محمد شہزاد خان ، ڈیزائنر عمر فاروق)سے ملاقات کی۔

دوران ملاقات توصیف عطاری نے شخصیات کو عالمی سطح پر ہونے والی دعوتِ اسلامی کی دینی اور فلاحی کاموں کی اپڈیٹ دی نیز انہیں ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے اور مدنی مذاکرہ دیکھنے کی دعوت بھی دی جس پر انہوں نے اچھی اچھیں نیتیں کیں۔(رپورٹ: کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی پشاور ڈویژن خیبرپختونخوا، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


18 فروری 2023ء بروز ہفتہ شعبہ ائمہ مساجد دعوتِ اسلامی کے تحت صوبۂ پنجاب پاکستان کے شہر قصور میں احکامِ مسجد کورس کا انعقاد کیا گیا جس میں ذمہ داران اور مسجد انتظامیہ سمیت مقامی عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا حاجی محمد عقیل عطاری مدنی نے اس کورس میں عاشقانِ رسول کی تربیت و رہنمائی کرتے ہوئے مسجد کے احکام، چندہ، وقف اور متولی کی ذمہ داریاں سیکھنے نیز شرعی تقاضوں کو پورا کرنے کے حوالے سےشرکا کی ذہن سازی کی۔

اس کے علاوہ رکنِ شوریٰ نے وہاں موجود عاشقانِ رسول کو دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(رپورٹ: محمد عابد عطاری مدنی، معاون رکنِ شوریٰ حاجی محمد عقیل عطاری مدنی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

گزشتہ دنوں کمشنر آفس پشاور ڈویژن میں نئے تعینات ہونے والے ۔PS to Commissioner Peshawar ذوالفقار خان سے ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی نے ملاقات کی ۔

اس موقع پر اسلامی بھائیوں نے انہیں کمشنر کا عہدہ ملنے پر مبارک باد دی نیز نیکی کی دعوت پیش کرتے ہوئے انکو دعوت اسلامی کا تعارف کروایا اورمدنی مرکزفیضانِ مدینہ آنے کی دعوت دی جس پر کمشنر ذوالفقار خان نے اپنی اچھی نیت کا اظہار کیا۔(رپورٹ: کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی پشاور ڈویژن خیبرپختونخوا، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


پچھلے  دنوں کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی پشاور ڈویژن خیبرپختونخوا کے ذمہ داران نے نیکی کی دعوت دینے کے سلسلے میں تھانہ گلبرگ پشاور ۔PA to SP Can't کا دورہ کیا۔

جہاں ذمہ داران نے فضل خالق اور محرر ASI عرفان اللہ خان سمیت دیگر افسران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں دنیا بھر میں ہونے والی دعوتِ اسلامی کی دینی و فلاحی خدمات کے بارے میں بتاتے ہوئے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت پیش کی جس پر افسران نے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔(رپورٹ: کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی پشاور ڈویژن خیبرپختونخوا، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


شعبہ ائمہ مساجد دعوتِ اسلامی کے تحت 17 فروری 2023ء بروز جمعہ صوبۂ پنجاب پاکستان کے شہر لاہور کی جامع مسجد کنزالایمان جوہر ٹاؤن میں احکامِ مسجد کورس منعقد ہوا جس میں ذمہ داران اور مسجد انتظامیہ سمیت مقامی عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔

معلومات کے مطابق اس کورس میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا حاجی محمد عقیل عطاری مدنی نے عاشقانِ رسول کی تربیت و رہنمائی کرتے ہوئے مسجد کے احکام، چندہ، وقف اور متولی کی ذمہ داریاں سیکھنے نیز شرعی تقاضوں کو پورا کرنے کے حوالے سےشرکا کی ذہن سازی کی۔

اس کے علاوہ رکنِ شوریٰ نے وہاں موجود عاشقانِ رسول کو دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(رپورٹ: محمد عابد عطاری مدنی، معاون رکنِ شوریٰ حاجی محمد عقیل عطاری مدنی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

پچھلے دنوں مدنی  مرکز فیضانِ مدینہ اسلام آباد جی الیون میں گلگت بلتستان سے آئے ہوئے سیکرٹری قانون رحیم گل چلاسی نے دورہ کیا جہاں صوبائی ذمہ دار عامر عطاری نے انہیں دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کا تعارف کروایا اور انہیں مدنی مرکز میں موجود شعبہ جات کا وزٹ کروایا جس پر انہوں نے خدماتِ دعوتِ اسلامی کو سراہتے ہوئے اظہار ِ مسرت کیا۔( کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


قراٰنِ پاک کی تعلیمات کو عام کرنے اور سرکار صلی اللہ علیہ و سلم کے فرامین کے مطابق لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کرنے والے دعوتِ اسلامی کے شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز کے تحت 20 فروری 2023ء بروز پیر بہاولپور اور ملتان ڈویژن کے شفٹ و برانچ ناظمین کے درمیان مدنی مرکز فیضانِ مدینہ ملتان میں ٹریننگ سیشن ہوا۔

اس ٹریننگ سیشن میں رکنِ شعبہ مولانا عرفان عطاری مدنی نے ناظمین کی تربیت کرتے ہوئے شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز میں استعمال ہونے والے سافٹ ویئر کے New Futures جن کے استعمال سے شعبے میں مزید بہتری آسکتی ہے اس حوالے سے  کلام کیا۔(رپورٹ: محمد وقار یعقوب مدنی برانچ ناظم فیضان آن لائن اکیڈمی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

20 فروری 2023ء بروز پیر مدنی مرکز فیضانِ مدینہ ملتان میں شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز کے تحت بہاولپور اور ملتان ڈویژن کے شفٹ و برانچ ناظمین کے درمیان ہونے والے سیشن کے آخر میں سوال و جواب کا سلسلہ ہوا۔

اس موقع پر نگرانِ شعبہ مولانا یاسر عطاری مدنی نے شرکا کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات دیئے اور اُن کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی نیز نگرانِ شعبہ نے شرکا کو دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا ذہن دیا۔(رپورٹ:محمد وقار یعقوب مدنی برانچ ناظم فیضان آن لائن اکیڈمی ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)