
دعوتِ
اسلامی کے تحت گونگے بہرے اسپیشل پرسنز کی پھولنگر
میں ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کا سلسلہ ہوا اجتماع پاک میں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت حلقہ لگایا گیا
جس میں اسپیشل پرسنز کی آسانی کے لئے اجتماع کی اشاروں کی زبان میں ترجمانی ڈسٹرکٹ قصور ذمہ دار محمد
سہیل رضا عطاری نے کی ۔
اجتماع
کے بعد مبلغِ دعوتِ اسلامی نے اسپیشل پرسنز کو ٹیلی تھون میں حصہ ملانے کا ذہن
دیا جس پر بعض نے ہاتھوں ہاتھ رقم
جمع کروائی جبکہ دیگر نے آئندہ ٹیلی تھون میں یونٹ دینے کی نیت کا اظہار کیا۔(
رپورٹ : محمد سمیر پاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوت
اسلامی، کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری )
.jpg)
9
نومبر 2022ء بروز بدھ دعوتِ اسلامی کے شعبہ فیضان آن لائن برانچ کلاتھ مارکیٹ حیدرآباد میں انجمن تاجران
حیدرآباد کے صدر صلاح الدین غوری اور ان کے ہمراہ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری
امجد علی آرائیں اور لطیف آباد ڈویژن کے انجمن تاجران کے صدر نعمان وزیر اور انجمن
تاجران کے میڈیا کوآرڈینیٹر محمد علی راجپوت
نے دورہ کیا۔
فیضان
آن لائن اکیڈمی کے ذمہ دار اسلامی بھائی نے تاجران
کو برانچ کا وزٹ کروایا اور وہاں ہونے
والے دینی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی نیز
اس موقع پر مجلس ائمہ مساجد دعوت ِاسلامی کے ذمہ دار حاجی نعمان عطاری مدنی نے انہیں دعوتِ اسلامی کا تعارف پیش
کیا اور دعوت اسلامی کی تعارفی ڈاکیومنٹری بھی دکھائی۔(کانٹینٹ:
رمضان رضا عطاری )

گفتگو ہی ایسا ذریعہ ہے، جس کے ذریعے کسی کے ذہنی معیار، قابلیت اور
شخصیت کا اندازہ ہو سکتا ہے اور جب انسان کسی سے ملتا ہے، جو گفتگو سے ہی اپنے آپ
کو متعارف کرواتا ہے، اگر گفتگو کا انداز شائستہ اور مہذبانہ ہوگا تو انسان کی شخصیت
کو عظیم سمجھا جائے گا اور اگر زبان میں شائستگی اور مٹھاس نہیں، تو کوئی بھی ایسے
شخص کے متعلق اچھی رائے قائم نہیں کرے گا، دورانِ گفتگو دوسروں کی تنقید کو حوصلے
سے سننا اور اس کا مدلّل یعنی دلیل سے جواب دینا اعلیٰ ظرفی کا ثبوت ہے، ہر شخص چھوٹا
ہو گا تو اس سے اندازِ گفتگو مشفقا نہ ہو، بوڑھا ہے تو ادب کا لحاظ رکھیں اور اگر
ہم عمر ہے تو بُردبانہ انداز ہو۔
احادیث مبارکہ میں گفتگو کے آداب: اس
طرح بہت سی احادیث میں بھی گفتگو کے آداب بیان کئے گئے ہیں۔
جو بات کہوں منہ سے اچھی ہو بھلی ہو
کھٹی نہ ہو کڑوی نہ ہو، مصری کی ڈلی ہو
رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اے عائشہ! ٹھہرو، نرمی لازم کرو
اور سختی اور فحش سے بچو، مسلم کی ایک روایت میں ہے، فرمایا:تم فحش گو نہ بنو کیونکہ
اللہ تعالیٰ فحش گو اور فحش کرنے والے کو
پسند نہیں کرتا۔(مراۃ المناجیح، جلد 6، صفحہ 233)
امام بخاری روایت کرتے ہیں کہ ہمیں الحسن بن صباح نے حدیث بیان کی،
انہوں نے کہا:ہمیں سفیان نے حدیث بیان کی، اززھری از عروہ از حضرت عائشہ رضی اللہ
عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ اس طرح ٹھہر ٹھہر کر باتیں کرتے تھے کہ اگر کوئی
شخص آپ کے الفاظ کو گننا چاہتا، تو گن سکتا تھا۔(نعمۃ الباری، جلد 6، صفحہ 627)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: جو سلام سے ابتداء نہ کرے، اسے اجازت نہ دو۔(رواہ البہیقی فی شعب الایمان)
روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ سے، وہ نبی کریم ﷺ سے
راوی کہ فرمایا:جب تم سے کوئی شخص مجلس تک پہنچے تو سلام کرے، پھر اگر بیٹھنا چاہے
تو بیٹھ جائے، جب کھڑا ہو، پھر سلام کرے، کیونکہ پہلا سلام دوسرے سے زیادہ حقدار
نہیں۔(رواہ ترمذی و ابو داؤد، مشکاۃ المصابیح کی شرح مراۃ المناجیح، ج6، صفحہ 342)
ان تمام روایات سے معلوم ہوا کہ جب کسی سے گفتگو کریں تو اس کو سلام
کرنا چاہئے، نرم الفاظ میں گفتگو کرنی چاہئے، فحش کلامی سے بچنا چاہئے اور گفتگو
آہستہ آہستہ آواز میں کرنی چاہئے کہ سامنے والا سمجھ سکے، کسی کی بات نہیں کاٹنی
چاہئے، مختصر اور جامع الفاظ میں گفتگو ہونی چاہئے، کیونکہ گفتگو کا طویل کرنا
نامناسب ہے۔

صوبۂ پنجاب پاکستان کے
شہر راجن پور میں شعبہ ایف جی آر ایف دعوتِ اسلامی کے زیرِا ہتمام کسان اجتماع کا
انعقاد کیا گیا جس میں مہمانِ خصوصی سیّد اسماعیل بخاری، صاحبزادہ عماد عامر کوریجہ،
فوڈ منسٹر پنجاب حسنین بہادر دریشک، ایم پی سردار فاروق، چیئرمین حمزہ کمال فریدملک
اور ڈاکٹر احسان الحق لاکھا سمیت دیگر عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔
اس اجتماعِ پاک میں
نگرانِ ملتان مشاورت محمد راشد عطاری نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے اسلامی بھائیوں
کی تربیت و رہنمائی کی اور انہیں نیکی کے کاموں میں حصہ لینے کا ذہن دیا۔
بعدِاجتماع کم و بیش 1
ہزار 100 کسانوں گندم بیچ تقسیم کیا گیا جس پر کسانوں نے دعوتِ اسلامی کا شکریہ
ادا کیا اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر نگرانِ شعبہ
معاونت برائے اسلامی بہنیں غلام الیاس عطاری، صوبائی ذمہ دار فیضان گلوبل ریلیف
فاونڈیشن محمد آصف عطاری، تحصیل نگران ناظم محمود عطاری، سٹی نگران محمد عتیق عطاری
اور ڈسٹرکٹ ذمہ دار مدنی چینل عام کریں ساجد رسول عطاری موجود تھے۔(رپورٹ:شعبہ
ایف جی آر ایف، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

قرآن کریم ہمارے رب عظیم عزوجل کا بے مثل کلام ہے جو اس نے اپنے حبیب بے مثال ﷺ پر نازل فرمایا۔ جس طرح بے شمار آیاتِ قرآنیہ و احادیث مبارکہ قرآن کی عظمت و شان پر شاہد ہیں اسی طرح تلاوت قرآن کے فضائل و فوائد پر بھی دال ہیں یہاں چند فضائل و فوائد ذکر کیے جاتے ہیں تاکہ تلاوت قرآن کا شوق بڑھے اور تلاوت کرنا ہمارے معمولات میں شامل ہو جائے ۔
آیات قرآنیہ:
اور مسلمانوں کے لیے ہدایت
اور رحمت اور بشارت ہے (نحل:89)
یہ لوگوں کے لیے ایک بیان
اور رہنمائی ہے اور پرہیزگاروں کے لیے نصیحت ہے (آل عمران:138)
فرامینِ مصطفی ﷺ :
افضل عبادۃ امتی تلاوۃ القرآن۔ ( شعب الایمان،حدیث:354)
قرآن پڑھو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے اصحاب کے لیے شفیع ہو کر آئے
گا (مسلم:حدیث:252)
تلاوت قرآن کا معمول کیسے بنائیں؟
تلاوت قرآن کا معمول بنانے کے لیے تلاوتِ قرآن کے فضائل و
فوائد پر مشتمل آیات و احادیث کا وقتاً فوقتاً مطالعہ کرتے رہیں تاکہ تلاوتِ
قرآن کا جذبہ کم نہ ہو نیز اس کے متعلق بزرگان دین کے اقوال ،ان کی تلاوتِ قرآن سے محبت کے واقعات کا مطالعہ بھی بے حد مفید رہے گا ۔اگر اپنے یومیہ کاموں کا جدول بنا لیں اور جدول میں صبح و شام ایک وقت تلاوت قرآن کے لیے مختص کر لیں تو
تلاوتِ قرآن کی عادت ہو جائے گی۔
حضرت عمرو بن میمون ( رحمہ اللہ ) فرماتے ہیں جس نے نماز فجر کے بعد
قرآن کھولااور 100آیات تلاوت کیں اللہ عزوجل اسے تمام اہل دنیا کے عمل کی مثل بلندی
عطافرمائے گا۔
تلاوت قرآن پاک کا معمول بنانے کے لیے کوشش کریں کہ فجر کے بعد ہرگز
نہ سوئیں بلکہ اس وقت تلاوت قرآن کیجئے تاکہ دن کا آغاز اس با برکت کلام سے ہو ۔
قرآن مجید فرقان ِ حمید مینارہ نور ہے۔ یہ روشنی ہے۔اس میں سینے کی بیماریوں سے شفا ہے۔یہ مضبوط رسی،واضح نور ،پختہ گرہ اور
مکمل طور پر محفوظ پناہ گاہ ہے۔ یہ قلیل و کثیر اور چھوٹے بڑے کو گھیرے ہوئے ہے۔اس کے عجائب و غرائب ختم نہیں ہوتے ۔اہل علم کے نزدیک کوئی چیز
اس کے فوائد کا احاطہ نہیں کر سکتی۔ اس نے
اولین و آخرین کی رہنمائی فرمائی۔ اس پر ایمان لانے والا توفیق یافتہ ہو جاتا ہے۔اسے مضبوطی سے تھامنے والا ہدایت یافتہ ہو
جاتا ہے۔ اس پر عمل کرنے والا فلاح والا
ہو جاتا ہے ۔یہ نہایت عمدہ خزانوں کی چابی ہے۔ یہ وہ آب حیات ہے کہ جس نے پیا وہ حیا
ت ابدی سے متصف ہو گیا ۔۔یہ ایسی دوا ہے کہ جس نے اس کو نوش کیا کبھی بیمار نہ ہوا۔
تلاوتِ قرآن کرنے سے قلبی
سکون حاصل ہوتا ہے۔یہ قرب الٰہی کا ذریعہ ہے۔یہ انسان کو برائیوں سے بچانے کا ذریعہ
ہے۔ تلاوت قرآن کرنے والا بروزِقیامت قرآن لکھنے والے معزز فرشتوں کے ساتھ ہو گا۔
اٹک اٹک کر مشقت سے پڑھنے والے کو دوہرا ثواب ملتا ہے ۔تلاوت قرآن کرنے والے کا ذکر
اللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے فرماتا ہے۔
قرآن پڑھنے والے کے والدین کے سرپر نورانی تاج سجایا جائے گا۔ قیامت کے دن تلاوت کی
جانے والی آیت تلاوت کرنے والے کے لیے نور
ہو گی۔
مگریاد رہے کہ تلاوت کے یہ تمام فضائل و برکات حاصل کرنے کے لیے ضروری
ہے کہ قرآن شریف کو درست تلفظ ،تجوید و مخارج کے ساتھ پڑھا جائے۔
اے اللہ! ہم سب کو خوش الحانی و عمدگی کے ساتھ تلاوت قرآن کی توفیق
عطا فرما۔ (آمین )
یہی ہے آرزو تعلیم قرآن عام ہو جائے
تلاوت کرنا میرا کام صبح و شام ہو جائے

تلاوت قرآن کے فضائل و فوائد مع
تلاوت قرآن کا معمول کیسے بنائیں حضرتِ ثابِت
بُنانی قُدِّسَ سرُّہُ النُّورانی روزانہ ایک بار ختمِ قرآن پاک فرماتے تھے۔ آپ
رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیا م (عبادت) فرماتے ،
جس مسجِد سے گزرتے اس میں دو رَکعت (تحیۃ المسجد) ضَرور پڑھتے۔ تحدیثِ نعمت کے طور
پر فرماتے ہیں :میں نے جامِع مسجِد کے ہرسُتُون کے پاس قرآن پاک کا ختم اور بارگاہ ِ الہٰی
عَزَّوَجَلَّ میں گِریہ کیا ہے۔ نَماز اور تِلاوتِ قرآن کے
ساتھ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے چُنانچِہ وفات
کے بعددورانِ تدفین اچانک ایک اینٹ سَرَک
کر اندر چلی گئی، لوگ اینٹ اٹھانے کے لئے جب جھکے تو یہ دیکھ کر حیران رَہ گئے کہ
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قَبْر میں کھڑے ہو کرنَماز پڑھ رہے ہیں ! آپ رحمۃ اللہ
تعالیٰ علیہ کے گھر والوں سے جب معلوم کیا گیا تو شہزادی صاحِبہ نے بتایا : والدِ محترم علیہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ
الاکرم روزانہ دُعا کیا کرتے تھے:یا اللہ! اگرتُو کسی کو وفات کے بعد
قَبْر میں نَماز پڑھنے کی سعادت عطا فرمائے تو مجھے بھی مُشرّف فرمانا۔ منقول ہے:
جب بھی لوگ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو
قَبْرِ انور سے تِلاوتِ قرآن کی آواز آرہی ہوتی۔(حِلیۃُ الاولیا ء ج 2 ص 362۔366 مُلتَقطاً دار الکتب
العلمیۃ) اللہ پاک کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
دَہَن مَیلا نہیں ہو تا بدن مَیلا نہیں
ہو تا
خدا کے اولیا کا توکفن مَیلا نہیں ہوتا
ایک حَرف کی دس نیکیا ں: قرآن مجید، فُرقانِ حمیداللہ ربُّ الانام کامبارَک
کلام ہے ، اِس کا پڑھنا ، پڑھانااور سننا سنانا سب ثواب کا کام ہے۔ قرآن پاک کا ایک حَرف پڑھنے پر 10نیکیوں کا ثواب ملتا
ہے ،چُنانچِہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن،رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین ﷺ کا فرمانِ دِلنشین ہے:جو شخص کتابُ اﷲ کا ایک
حَرف پڑھے گا، اُس کو ایک نیکی ملے گی جو دس کے برابر ہوگی۔ میں یہ نہیں کہتا الٓمّٓ ایک حَرف ہے، بلکہ اَلِف ایک حَرف ، لام ایک حَرف اور میم ایک حَرف ہے۔(سُنَنُ
التِّرْمِذِی ج 4 ص 417 حدیث 2919)
تلاوت کی توفیق دیدے الہٰی
گناہوں کی ہو دور دل سے سیا ہی
بہترین شخص: نبیِّ مُکرَّم ، نُورِ مُجسَّم،رسولِ
اکرم ،شَہَنشاہِ بنی آدم ﷺ کا فرمانِ
معظَّم ہے:خَیْرُ
کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقرآن و
َعَلَّمَہٗ یعنی تم میں بہترین شخص وہ
ہے جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔ (صَحِیحُ البُخارِی ج ص 410 حدیث 5027) حضرتِ ابو عبد الرحمن سُلَمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
مسجِدمیں قرآن پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے: اِسی حدیثِ مبارک نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔(فَیضُ القَدیر
ج۳ ص۶۱۸ تحتَ الحدیث۳۹۸۳)
اللہ مجھے حافظِ قرآن بنا دے
قرآن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے
قرآن شَفاعت کر کے جنَّت میں
لے جائے گا: حضرتِ اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ
رسولِ اکرم، رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم ﷺ کافرمانِ
معظَّم ہے: جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے اس پر عمل کیا ، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گااور جنّت میں لے جائے
گا۔(تاریخ دمشق لابن عساکِر ج 41 ص 3،اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْرلِلطَّبَرانِیّ ج 10 ص 198 حدیث 10450)۳
ایک آیت سکھانے والے کے لئے قیا مت تک ثواب! ذُوالنُّورین، جامع القرآن حضرتِ عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت
ہے کہ تا جدارِ مدینۂ منوّرہ، سلطانِ مکّۂ مکرّمہ ﷺ نے اِرشاد فرمایا : جس نے قرآن مُبین کی ایک آیت سکھائی اس کے لیے سیکھنے والے
سے دُگنا ثواب ہے۔
ایک اور حدیثِ پاک میں حضرتِ اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ
خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین ﷺ فرماتے ہیں : جس نے قرآن عظیم
کی ایک آیت سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی اس کے لیے ثواب جاری رہے
گا۔(جَمْعُ الْجَوامِع ج 7 ص 282 حدیث 22455۔22456 )
تلاوت کا جذبہ عطا کر الہٰی
مُعاف فرما میری خطا ہَر الہٰی
معزز خواتین و حضرات تلاوت قرآن کی تو بے شمار برکتیں و فوائد ہیں ہمیں
روزانہ تلاوت قرآن کر کے اس کے فضائل و برکات حاصل کرنے چاہیئے اور اپنے سینوں کو
قرآن کے نور سے منور کرنا چاہیئے اس کا معمول بنائے اگر ہم تلاوت قرآن کو اپنے روزانہ کے کاموں کو مینیج کر تے ہوئے اپنے معمول میں شامل کرلیں
تو بہت ساری برکتیں حاصل کرنے میں کامیاب
ہو سکتے ہیں۔تو آج ہی ابھی سے نیت کر لیتے
ہیں کہ اپنی اتنی مصروف ترین زندگی میں سے قرآن پاک کی تلاوت کا وقت نکال کر اپنی
زندگی کا معمول بنائیں گے ان شاءاللہ عزجل اللہ پاک ہمیں قرآن کے نور سے فیضیاب فرمائے
آمین
.jpg)
10
نومبر 2022 ء بروز جمعرات فیضانِ جیلان
مسجد کلفٹن کراچی میں ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع ہوا جس میں کلفٹن اور اس کے اطراف میں موجود
عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔
اجتماعِ
پاک میں رکنِ شوریٰ حاجی محمد امین عطاری
نے ’’رحم دلی کیسے ملے‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتےہوئے شرکا کو
رحمۃُ العالمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور اسلاف کرام کے رحم دلی کے واقعات بیان کئے
اور رشتہ داروں سمیت دیگر مسلمان بھائیوں
کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آنے کا ذہن دیا۔(کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری )

قرآن مجید فرقانِ حمید اللہ ربّ العزت عزوجل کا مبارک کلام ہے، اس کا
پڑھنا پڑھانا، سننا سنانا سب ثواب کا کام ہے، قرآن کریم کا ایک حرف پڑھنے پر دس نیکیوں
کا ثواب ملتا ہے، قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے، جس کا ذمّہ رب تعالیٰ نے اپنے ذمّہ لیا
ہے، ربّ تعالیٰ نے قرآن مجید اپنے آخری نبی،
محمد مصطفی ﷺ پر نازل فرمایا، قرآن مجید میں
ہر علم بھی موجود ہے، بے شک اس کی تلاوت دلوں کے زنگ کو دور کرنے والی ہے، بے چین دلوں کا چین ہے، تلاوت قرآن کے جتنے
فضائل بیان کئے جائیں کم ہیں، بہرحال کچھ فضائل ذکر کئے جاتے ہیں:
میرے آقا اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ، جلد 23، صفحہ 352 پر
فرماتے ہیں:قرآن مجید پڑھا جائے تو اسے کان لگا کر غور سے سننا اور خاموش رہنا فرض
ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: وَ اِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ وَ اَنْصِتُوْا
لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ0(پ9، الاعراف: آیت 204)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:خیرکم
من تعلم القرآن وعلمہتم میں بہتر وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا
اور دوسروں کو سکھایا۔(صحیح بخاری، جلد 3، صفحہ 410، حدیث5027) حضرت انس رضی
اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا
فرمانِ معظم ہے:جس شخص نے قرآن سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اس
پر عمل کیا تو قرآن پاک اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔(المعجم الکبیر،
جلد 10، صفحہ 197)
الٰہی شرف دے شوق قرآن کی تلاوت کا
شرف دے گنبد خضرا کے سائے میں شہادت کا
تلاوت قرآن مجید کا معمول بنانے کے لئے روزانہ امیراہلسنت کے دیئے
گئے نیک اعمال میں سے نیک اعمال نمبر پر عمل کیجئے کہ کیا آج آپ نے قرآن مجید کی تین
آیت مبارکہ مع ترجمہ و تفسیر تلاوت کی؟ اس پر استقامت کے ساتھ عمل کرنے سے قرآن کی
تلاوت کا معمول بن جائے گا، ان شاءاللہ۔۔نیز تلاوت قرآن کے فضائل سنیں اور اس کی
برکتیں پڑھے، جتنا اس بارے میں مطالعہ کیا جائے، اتنا ہی تلاوت کرنے کا ذوق پیدا
ہوگا۔
کنزالایمان اے خدا میں کاش روزانہ پڑھوں
پڑھ کر تفسیر اس کی پھر اس پر عمل کرتا
رہوں
ربّ تعالیٰ ہمیں قرآن مجید
کا ذوق وشوق عطا فرمائے اور تلاوت قرآن کرنے پر استقامت عطا فرمائے۔آمین بجاہ خاتم
النبیین
.jpg)
عاشقانِ
رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ ائمہ مساجد کے تحت 8 نومبر 2022ء کو
پھلروان پنجاب میں احکامِ مسجد کورس منعقد ہوا جس میں مسجد انتظامیہ کے عاشقانِ
رسول اور ائمہ مساجد کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
رکنِ
شوری حاجی محمد عقیل عطاری مدنی نے شرکائےکورس
کو مسجد کے آداب واحکام بیان کرتے ہوئے چندہ
جمع کرنے اور خرچ کرنے کی احتیاطیں بتائیں نیز وقف کے احکام اور مسجد متولی کی ذمہ داریوں پر تربیت کیں۔
بعدازاں
رکنِ شوریٰ نے اسلامی بھائیوں کو دینی
کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے اور مدنی قافلوں میں سفر کرنے کا ذہن دیا جس پر
شرکا نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(کانٹینٹ:
رمضان رضا عطاری )
.jpeg)
دعوتِ اسلامی کے شعبہ
محبت بڑھاؤ کے تحت ساہیوال ڈویژن کی ڈسٹرکٹ اوکاڑہ میں
مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں مقامی ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
نگرانِ شعبہ حاجی شاہد
عطاری نے دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں مضبوط
کرنے کا ذہن دیا نیز ٹیلی تھون میں زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کرنے کے حوالے سے ذمہ
داران کی ذہن سازی کی جس انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔

قرآن کریم اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے، قرآن کریم سب سے افضل کتاب
ہے جو سب سے افضل رسول، حضور پر نور، احمد مجتبیٰ، محمد مصطفی ﷺ پر نازل ہوئی۔(بہار شریعت، جلد1/29، حصہ اول)
قرآن کریم وہ مقدس کتاب ہے، جس میں تمام مسائل کا حل موجود ہے، یہ وہ
مقدس کتاب ہے، جو ہمیں نیکیوں کی طرف ابھارتی ہے، یہی ہمیں اطاعتِ الٰہی ، اتباعِ رسول ﷺ کا حکم دیتی ہے، جس کو پڑھنا عبادت ہے، جس کو
دیکھنا عبادت ہے، جس کی تعلیمات پر عمل کرنا عبادت ہے،یہی وہ کتاب ہے، جس میں
ہمارے لئے دینی و دنیاوی، معاشی وسماجی، معاشرتی و فلاحی، الغرض تمام پہلوؤں کے
بارے میں رہنمائی موجود ہے، آئیے ترغیب کے لئے کچھ قرآن پاک کی تلاوت کے فضائل
سنتے ہیں۔
قرآن مجید فرقانِ حمید اللہ ربّ العزت کا مبارک کلام ہے، اس کا پڑھنا
پڑھانا، سننا سنانا، سب ثواب ہے، آخری نبی، محمد عربی ﷺ کا فرمانِ عالی شان ہے:جو شخص کتاب اللہ کا ایک
حرف پڑھے گا، اس کو ایک نیکی ملے گی، جو دس نیکیوں کے برابر ہوگی، میں یہ نہیں
کہتا الم ایک حرف ہے، بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف، اور میم ایک حرف۔(ترمذی، ج4،
صفحہ 417، ح2919)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:اپنے
گھروں کو قبرستان نہ بناؤ،(یعنی اپنے گھروں میں عبادت کیا کرو) تو شیطان اس گھر سے
بھاگتا ہے، جس میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین و
قصرما باب استحباب صلاۃ الناضکۃ، ص306، حدیث
864) قرآن کریم کے مطابق، نبی کریم ﷺ کا ارشاد
ہے: فضل القرآن علی سائرالکلام کفضل الرحمن علی۔۔۔قرآن کی فضیلت تمام
کلاموں پر ایسی ہے، جیسی اللہ عزوجل کی اس کی مخلوق پر۔(شعب الایمان، جلد 3، صفحہ
501)
قرآن کریم عقائد کی رہنمائی کرتا ہے، قرآن کریم نور ہے، قرآن کریم قیامت
میں پل صراط کا نور ہے، قرآن کریم کو ایسی مضبوطی سے تھامنا ہے کہ زندگی اس کے
سائے میں گزرے، موت اس کے سایہ میں آئے، تو ہمیں بھی قرآن کریم سے مضبوط تعلق
رکھنا چاہئے، اس کے لئے ہمیں تلاوتِ قرآن کی عادت بنانی ہوگی، روزانہ کی بنیاد پر
وقت مقرر کرکے اسے پڑھنا ہوگا، یوں اس کی لذت و شیرینی بھی ملے گی۔
تلاوتِ قرآن کی عادت کے لئے اس کے فضائل و برکات کو مدِّنظر رکھنا
ہوگا، یوں عادت پختہ ہوتی چلی جائے گی، پھر تو یہ عالم ہوگا کہ ہمارا کوئی دن
تلاوت ِقرآن کے بغیر نہیں گزرے گا۔
تلاوت کروں ہر گھڑی یا الٰہی
بکوں نہ کبھی بھی میں واہی تباہی
کراچی
سٹی شعبہ مدرسۃ ُالمدینہ سے وابستہ ذمہ داران کا
بذریعہ آڈیو لنک مدنی مشورہ

10
نومبر 2022ء کودعوتِ اسلامی کی مرکزی
مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی محمد امین عطاری
نے کراچی سٹی شعبہ مدرسۃ ُالمدینہ سے وابستہ ذمہ داران کا بذریعہ آڈیو لنک مدنی مشورہ فرمایا جس میں 600سے زائد اسلامی
بھائیوں نے شرکت کی۔
رکنِ
شوریٰ نے ’’صدقے کے فوائد‘‘ کے موضوع پر سنتوں
بھرا بیان کیا اور مدرسۃُ المدینہ کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے شرکا کو دعوتِ اسلامی کے دینی
کاموں کے بارے میں معلومات دیں نیز انہیں ٹیلی تھون مہم میں حصہ لینے اور 12 دینی کاموں کرنے کا ذہن دیا ۔ (کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری )