تلاوت قرآن کے فضائل و فوائد مع
تلاوت قرآن کا معمول کیسے بنائیں حضرتِ ثابِت
بُنانی قُدِّسَ سرُّہُ النُّورانی روزانہ ایک بار ختمِ قرآن پاک فرماتے تھے۔ آپ
رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیا م (عبادت) فرماتے ،
جس مسجِد سے گزرتے اس میں دو رَکعت (تحیۃ المسجد) ضَرور پڑھتے۔ تحدیثِ نعمت کے طور
پر فرماتے ہیں :میں نے جامِع مسجِد کے ہرسُتُون کے پاس قرآن پاک کا ختم اور بارگاہ ِ الہٰی
عَزَّوَجَلَّ میں گِریہ کیا ہے۔ نَماز اور تِلاوتِ قرآن کے
ساتھ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے چُنانچِہ وفات
کے بعددورانِ تدفین اچانک ایک اینٹ سَرَک
کر اندر چلی گئی، لوگ اینٹ اٹھانے کے لئے جب جھکے تو یہ دیکھ کر حیران رَہ گئے کہ
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قَبْر میں کھڑے ہو کرنَماز پڑھ رہے ہیں ! آپ رحمۃ اللہ
تعالیٰ علیہ کے گھر والوں سے جب معلوم کیا گیا تو شہزادی صاحِبہ نے بتایا : والدِ محترم علیہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ
الاکرم روزانہ دُعا کیا کرتے تھے:یا اللہ! اگرتُو کسی کو وفات کے بعد
قَبْر میں نَماز پڑھنے کی سعادت عطا فرمائے تو مجھے بھی مُشرّف فرمانا۔ منقول ہے:
جب بھی لوگ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو
قَبْرِ انور سے تِلاوتِ قرآن کی آواز آرہی ہوتی۔(حِلیۃُ الاولیا ء ج 2 ص 362۔366 مُلتَقطاً دار الکتب
العلمیۃ) اللہ پاک کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
دَہَن مَیلا نہیں ہو تا بدن مَیلا نہیں
ہو تا
خدا کے اولیا کا توکفن مَیلا نہیں ہوتا
ایک حَرف کی دس نیکیا ں: قرآن مجید، فُرقانِ حمیداللہ ربُّ الانام کامبارَک
کلام ہے ، اِس کا پڑھنا ، پڑھانااور سننا سنانا سب ثواب کا کام ہے۔ قرآن پاک کا ایک حَرف پڑھنے پر 10نیکیوں کا ثواب ملتا
ہے ،چُنانچِہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن،رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین ﷺ کا فرمانِ دِلنشین ہے:جو شخص کتابُ اﷲ کا ایک
حَرف پڑھے گا، اُس کو ایک نیکی ملے گی جو دس کے برابر ہوگی۔ میں یہ نہیں کہتا الٓمّٓ ایک حَرف ہے، بلکہ اَلِف ایک حَرف ، لام ایک حَرف اور میم ایک حَرف ہے۔(سُنَنُ
التِّرْمِذِی ج 4 ص 417 حدیث 2919)
تلاوت کی توفیق دیدے الہٰی
گناہوں کی ہو دور دل سے سیا ہی
بہترین شخص: نبیِّ مُکرَّم ، نُورِ مُجسَّم،رسولِ
اکرم ،شَہَنشاہِ بنی آدم ﷺ کا فرمانِ
معظَّم ہے:خَیْرُ
کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقرآن و
َعَلَّمَہٗ یعنی تم میں بہترین شخص وہ
ہے جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔ (صَحِیحُ البُخارِی ج ص 410 حدیث 5027) حضرتِ ابو عبد الرحمن سُلَمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
مسجِدمیں قرآن پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے: اِسی حدیثِ مبارک نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔(فَیضُ القَدیر
ج۳ ص۶۱۸ تحتَ الحدیث۳۹۸۳)
اللہ مجھے حافظِ قرآن بنا دے
قرآن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے
قرآن شَفاعت کر کے جنَّت میں
لے جائے گا: حضرتِ اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ
رسولِ اکرم، رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم ﷺ کافرمانِ
معظَّم ہے: جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے اس پر عمل کیا ، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گااور جنّت میں لے جائے
گا۔(تاریخ دمشق لابن عساکِر ج 41 ص 3،اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْرلِلطَّبَرانِیّ ج 10 ص 198 حدیث 10450)۳
ایک آیت سکھانے والے کے لئے قیا مت تک ثواب! ذُوالنُّورین، جامع القرآن حضرتِ عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت
ہے کہ تا جدارِ مدینۂ منوّرہ، سلطانِ مکّۂ مکرّمہ ﷺ نے اِرشاد فرمایا : جس نے قرآن مُبین کی ایک آیت سکھائی اس کے لیے سیکھنے والے
سے دُگنا ثواب ہے۔
ایک اور حدیثِ پاک میں حضرتِ اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ
خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین ﷺ فرماتے ہیں : جس نے قرآن عظیم
کی ایک آیت سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی اس کے لیے ثواب جاری رہے
گا۔(جَمْعُ الْجَوامِع ج 7 ص 282 حدیث 22455۔22456 )
تلاوت کا جذبہ عطا کر الہٰی
مُعاف فرما میری خطا ہَر الہٰی
معزز خواتین و حضرات تلاوت قرآن کی تو بے شمار برکتیں و فوائد ہیں ہمیں
روزانہ تلاوت قرآن کر کے اس کے فضائل و برکات حاصل کرنے چاہیئے اور اپنے سینوں کو
قرآن کے نور سے منور کرنا چاہیئے اس کا معمول بنائے اگر ہم تلاوت قرآن کو اپنے روزانہ کے کاموں کو مینیج کر تے ہوئے اپنے معمول میں شامل کرلیں
تو بہت ساری برکتیں حاصل کرنے میں کامیاب
ہو سکتے ہیں۔تو آج ہی ابھی سے نیت کر لیتے
ہیں کہ اپنی اتنی مصروف ترین زندگی میں سے قرآن پاک کی تلاوت کا وقت نکال کر اپنی
زندگی کا معمول بنائیں گے ان شاءاللہ عزجل اللہ پاک ہمیں قرآن کے نور سے فیضیاب فرمائے
آمین