اسلامی تعلیمات میں میت کے حقوق کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ مرنے کے بعد بھی انسان کے کچھ حقوق ہوتے ہیں جنہیں ادا کرنا زندہ لوگوں پر لازم ہے۔ ان حقوق کی ادائیگی اسلامی معاشرت میں میت کی عزت و تکریم کو برقرار رکھتی ہے اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔

(1) غسل دینا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اغْسِلُوهُ بماءٍ وسِدْرٍ (صحیح بخاری، حدیث نمبر: 1253)ترجمہ:اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔

یہ حدیث میت کو غسل دینے کے عمل کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

(2) کفن دینا: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، فَلْيُحْسِنْ (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 943)ترجمہ:جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو بہتر کفن دے۔

اس حدیث سے میت کے کفن کو اچھی حالت دینے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

(3) نماز پڑھنا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ شَهِدَ الجِنَازَةَ حَتَّى يُصَلّیَ عَلَيْهَا، فَلَهُ قِيرَاطٌ (صحیح بخاری، حدیث نمبر: 1325) ترجمہ:جو شخص جنازہ میں شرکت کرے اور نماز جنازہ پڑھے، اسے ایک قیراط کا اجر ملتا ہے۔

یہ حدیث جنازہ کی نماز کے ثواب کو بیان کرتی ہے۔

(4) دفن کرنا: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: احْفِرُوا وَأَعْمِقُوا وَأَحْسِنُوا (سنن الكبری، حدیث: 2148) ترجمہ: گڑھا کھودو، اسے گہرا کرو اور اچھے طریقے سے دفن کرو۔

یہ حدیث دفن کے آداب کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

(5) دعا کرنا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسْتَغْفِرُوا لأَخِيكُمْ وَسَلُوا لَهُ التَّثْبِيتَ (سنن ابو داؤد، حدیث نمبر: 3221)ترجمہ: اپنے بھائی کے لیے مغفرت طلب کرو اور اس کے لیے ثابت قدمی کی دعا کرو۔

یہ حدیث میت کے لیے دعا کرنے کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔

اسلام میں میت کے حقوق کو انتہائی عزت و احترام کے ساتھ بیان کیا گیا ہے تاکہ مرنے والے کے لیے آخری سفر کو پرسکون اور محترم بنایا جائے۔ ان احکام کی پابندی سے معاشرے میں میت کے لیے احترام اور زندہ لوگوں کے لیے عبرت کا پیغام دیا گیا ہے۔