اسلام میں بہت ساری  چیزوں کے بارے میں حقوق بیان فرمائے گئے ہیں جن میں نماز روزے حج زکوٰۃ وغیرہ کے حقوق بھی شامل ہیں اور کتابوں کے حقوق بھی بیان فرمائے گئے ہیں تاکہ مسلمان ان پر عمل کرکے دنیا اور آ خرت میں کامیابی حاصل کر یں اور علم دین حاصل کرنے کے لیے کتابوں کا ادب بھی ضروری ہے ۔

حقوق نمبر 1 : کتابوں پر کوئی چیز نہ رکھنا : کتاب پر کوئی دوسری چیز نہ رکھی جائے حتّٰی کہ قلم دوات حتّٰی کہ وہ صندوق جس میں کتاب ہو اس پر کوئی چیز نہ رکھی جائے۔ (بہار شریعت حصہ 2 صفحہ نمبر 331)

حقوق نمبر 2 : کتابوں کو بےوضو نہ چھوئے : امام برہان الدین زرنوجی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: علم کی تعظیم میں سے کتاب کی تعظیم کرنا طالب علم کے لیے یہی مناسب ہے کہ وہ کتاب کو باوضو ہو کر چھوئے۔ (کتابوں کے عاشق صفحہ نمبر 29 )

حقوق نمبر 3: کتابوں کو بکھرے ہوئے نہ رکھیں: امام بدر الدین محمد بن جماعہ فرماتے ہیں: ہم کسی کتاب کا مطالعہ کریں یالکھیں تو اسے زمین پر بکھرے ہوئے نہ چھوڑیں بلکہ کسی چیز پر رکھیں تاکہ ترتیب خراب نہ ہو اور زمین پر نہ رکھی جائے کہ کہیں بوسیدہ نہ ہو جائے۔ (کتابوں کے عاشق صفحہ نمبر 28)

حقوق نمبر 4: کتابوں کی طرف پاؤں نہ پھیلائے جائیں: کتاب کی تعظیم میں سے یہ بھی ہے کہ اس کی طرف پاؤں نہ پھیلائے جائیں اور نہ کتاب کے اوپر سیاہی وغیرہ رکھی جائے۔ (کتابوں کے عاشق صفحہ نمبر 30)

حقوق نمبر5: کتابوں کو بے ترتیب نہ رکھیں: کتابیں رکھنے میں ادب کا لحاظ رکھیں جیسے سب کے اوپر قران پاک پھر احادیث پھر تفاسیر پھر شروح حدیث پھر اصول دین پھر اصول فقہ پھر فقہ تو پھر نحو اور صرف پھر علم عروض کے متعلق کتابیں رکھی جائیں گی اگر ایک فن کی دو کتابیں ہوں تو اسےاوپر رکھا جائے گا جس میں قرآن واحادیث مبارک زیادہ ہو ں اور اگر اس میں بھی برابر ہو تو مصنف کی جلالت علمی کو فوقیت دی جائے گی اور اگر مصنفین بھی برابر ہو تو اب اس کتاب کو ترجیح دے جسے علماء زیادہ پڑھتے ہیں۔ (کتابوں کے عاشق صفحہ نمبر 29 )

نوٹ: اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبیین صلی اللہ علیہ وسلم