دنیا دارلعمل ہے اور آخرت دارالجزاء ہے۔ انسان دنیا میں
جیسے عمل کرے گا ویسا قیا مت والے دن بدلہ(Revenge )پائے گا ۔
کفار اور گناہگاروں کا ٹھکانہ جھنم ہو گا جبکہ اللہ تعالی نے اپنے نیک اور
عبادت گذاربندوں کو جنت عطا فرمائے گا ۔
اور وہ جنت کیسی ہے ؟انسان دنیا کے تمام خوبصورت مقامات دیکھ لے مگر جنت کا کما حقہ تصور (Concept) نہیں کر سکتا ۔
(حدیث قدسی)
میں نےاپنے نیک
بندوں کے لیے ایسی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں
جن کو کسی انکھ نے نہیں دیکھا اور نا کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل پر آس کا گمان
بھی گزرا ۔ (1)
لیکن جو جنت کا تذکرہ قرآن و حدیث میں آیا ہے آئیں اس سے اپنے قلوب و اذھان کو تازگی دیتے
ہیں ۔
(جنت کی وسعت )
اللہ تعالی ارشاد فرماتاہے
وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا
السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُۙ-اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَۙ(۱۳۳) (2)
ترجمہ کنزالایمان : اور ایسی جنت کی طرف جس کی چوڑان میں
سب آسماں و زمین آجائیں یہ پرہیزگاروں کے
لیے تیار کر رکھی ہے ۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا جنت آسمان میں
ہے یا زمین میں ؟فرمایا :کونسی زمین اور کونسا آسمان ایسا ہے جس میں جنت سما سکے ۔
عرض کیا گیا :پھر کہاں ہے ؟فرمایا :آسمانوں کے اوپر ، عرش کے نیچے - (3)
(جنتی گھر )
خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے ۔
لٰكِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ
مِّنْ فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِیَّةٌۙ-
ترجمہ کنزالایمان : لیکن جو اپنے رب سے ڈرے ان کے لیے
بالا خانے (محلات) ہیں ان پر بالا خانے بنے ۔
کریم آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :جنت کے
محلات کا ظاہری(Apparent) حصہ سرخ سونے کا ہے ۔ اور اندرونی (internal)حصہ سبززبرجد(Topaz) کا
ہے ان کے گنبد یاقوت کے ہیں اور کنگرے موتی کے ہیں ۔ (5)
(جنتی حور )
رب کائنات ارشاد فرماتا ہے :
فِیْهِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌۚ(۷۰) (6)
ترجمہ کنزالایمان: ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی-
نبی رحمت صلی اللہ علیہ و سلم نى ارشاد فرماىا :آگر جنتی
عورتوں میں زمین کی طرف کسی ایک کی جھلک پڑھ جائے تو آسمان و زمین کے درمیان کی
تمام فضا روشن ہو جائے اور خوشبو سے بھر
جائے (7)
(جنتی آب و ہوا )
جنت میں نہ زیادہ سردی ہو گی اور نہ ہی شدت کی گرمی بلکہ
معتدل (Moderate
)موسم ہو گا
رب ذوالجلال ارشاد فرماتا ہے :
لَا یَرَوْنَ فِیْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِیْرًاۚ(۱۳) (8)
ترجمہ کنزالایمان : نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے اور نہ ٹھٹھر (سردی )
(جنتی کھانے اور میوے )
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
وَ اَمْدَدْنٰهُمْ بِفَاكِهَةٍ وَّ لَحْمٍ مِّمَّا
یَشْتَهُوْنَ(۲۲)( 9)
ترجمہ کنزالایمان : اور ہم نے انکی مدد فرمائی میوے اور
گوشت سے جو چائیں
پیارے آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : جنت
والوں میں سے ایک شخص لقمہ لے کر اپنے منہ میں ڈالے گا پھر اپنے دل میں کسی اور
کھانے کا خیال رکھے گا تو وہ لقمہ اسی کھانے میں تبدیل ہو جائے گا( 10)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے جنت
کو دیکھا اور اسکے ایک خوشے کو پکڑا اگر مں اسکو توڑ لیتا تو جب تک دنیا قائم رہتی
تم اسے کھا تے رہتے ۔ (11)
(جنتی لباس اور زیب و زینت )
رب کائنات ارشاد فرماتا ہے :
یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ
ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًاؕ-وَ لِبَاسُهُمْ فِیْهَا حَرِیْرٌ(۲۳)( 12)
ترجمہ کنزالایمان : پہنائے جائیں گے اس میں (جنت) سونے
کے کنگن اور موتی اور انکی پوشاک (لباس )
ریشم ہے ۔
حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کہ جنت کے لباسوں میں
سے آگر کوئی لباس آج دنیا میں پہن لے تو جو بھی اسکو دیکھ لے (حسن کی رعنائیوں کی
وجہ سے ) اس پر موت واقع ہو جائے اور اسکی آنکھیں اس کے نظارے کی تاب نہ لا سکیں(
13)
(جنتی برتن )
رب ذوالجلال ارشاد فرماتا ہے :
یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّ
اَكْوَابٍۚ- (14)
ترجمہ کنزالایمان : ان پر دور ہو گا سونے کے پیالوں اور
جاموں کا
حضرت ابن عمر رضی
اللہ عنہ فرماتےہیں:
جنتیوں کے سامنے
سونے کے ستر قسم کے بڑے پیالے پیش کیے جائیں گے ہر پیالے میں ایسے رنگ اور ہر قسم
کا طعام ہو گا جو دوسرے میں نہ ہو گا (15)
(جنتی فرنیچر اور سامان آرائش )
خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے:
مُتَّكِـٕیْنَ عَلٰى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَّ
عَبْقَرِیٍّ حِسَانٍۚ(۷۶) ( 16)
ترجمہ کنزالایمان :( جنتی ) تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں
اور منقش خوبصورت چاندنیوں (قالینوں ) پر
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کہ اللہ کا دوست
جنت میں تخت پر تشریف فرما ہو گا جس کی بلندی پانچ سو سال کی ہو گی (17)
حوالہ جات
( 1) بخاری ، کتاب بدءالخلق،2/391 حدیث 3244
(2)پ 4 ،ال عمران 133
(3)تفسیر مظہری ،تحت الایہ 133 ،1/405
(4)پ 23 ،الزمر ،20
(5)وصف الفردوس ص 50 ح 302
(6)پ 27 ،الرحمن
70
(7)بخاری،کتاب الرقاق،4/264 ح 6568
(8)پ 29،الدھر 13
(9) پ27 ،الطور
22
(10 )وصف الفردوس ص 20 ح 80
(1)بخاری ب اب صلاة الکسوف 2/540
(12)پ 17 ، الحج 23
( 13)الترغیب والترہیب 4/530
(14)پ 25،الزخرف 71
(15) البدورالسافر ، ح 2107
(16)پ 27 الرحمن 76
(17)بستان الواعظین ص 193