آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اقوال و افعال آپ کے شب و روز کے معاملات ہی مسلمانوں کے لے سر چشمہ ہدایت ہیں۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان حضور صلی الله علیہ وسلم کی زندگی کے ایک ایک ورق کو حفظ کیا صحابہ کرام نے آپ صلی الله علیہ وسلم کے احادیث کو سینوں سے لیکر صحیفوں تک محفوظ کیا ۔ان کے بعد تابعین اور تابع تابعین نے حفظ کیا کتابت کے اس عمل کو جاری رکھا۔

علماء کرام نے احادیث کی تحصیل کے لئے اپنی زندگیاں وقف کر دی تھیں ۔انہوں نے بار ہا صرف ایک حدیث کی خاطر سینکڑوں میل کا سفر کیا۔طلب حدیث میں کوئی چیز ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتی تھی یہاں تک کہ اگر وہ اپنے شاگرد سے بھی کوئی حدیث پاتے تو لے لیتے۔ ناقلین کو پرکھنے کے لئے "علم رجال" ایجاد کیا احادیث رسول کی حفاظت وکتابت کا سلسلہ عہد رسالت سے لے کراتباع تبع تابعین تک پورے تسلسل اور تواتر سے ہوتا رہااور ڈھائی سو سال کے اس طویل عرصے کے کسی وقفہ میں بھی اس کام کا انقطاع نہیں ہوا۔

حضور سید عالم کے مبارک زمانے میں متعدد صحابہ کرام علیہم الرضوان نے احادیث کو قلمبند کرنا شروع کر دیا تھا، اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص کو احادیث لکھنے کی عام اجازت تھی۔ حضرت ابو ہریرہ رضی الله عنہ نے بھی حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رضی الله عنہ کے احادیث لکھنے کا تذکرہ کیا ہے ۔فرماتے ہیں۔

" صحابہ میں مجھ سے کسی کے پاس حضور صلی الله علیہ وسلم کی احادیث محفوظ نہ تھی سوائے عبداللہ بن عمروبن عاص کے کیونکہ وہ احادیث لکھتے تھے اور میں نہیں لکھتا تھا"

(صحیح بخاری، جلد 1 صفحہ نمبر 22)

ہمارے علمائے کرام نے احادیث کے لئے"اصول" وضع کیے جس سے جھوٹی احادیث کا فرق واضع ہو جاتا ہے اور اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا ، ترجَمۂ کنزُالایمان:اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو ۔ (سورۃ الحجرات آیت 6)

اس آیت مبارکہ سے پتہ چلتا ہےکہ حدیث کو نقل کرنے میں دقت نظر اور دور اندیشی کے متعلق خبردار کیا گیا ہے چنانچہ ہمارے علماء کرام نے اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کے حکم کو بجا لاتے ہوئے احادیث کو قبول کرنے اور نقل کرنے میں تحقیق سے کام لیا۔خاص طور پر اس وقت جب ان کو نقل کرنے کی صداقت میں شک ہو۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے ہمیں پکا سچا عاشق رسول بنا دے اور ہمارے علمائے کرام کے صدقے ہمیں سنتوں کا پیکر بنا دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم