حضور ﷺ نے تقریباً 20 ہزار نمازیں ادا فرمائیں: شبِ معراج پانچوں نمازیں فرض ہونے کے بعد ہمارے پیارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰﷺ نے اپنی حیات ظاہری کے 11 سال چھ ماہ میں تقریباً 20 ہزار نماز ادا فرمائیں،تقریباً 500 جمعے ادا کیے اور عید کی 9 نمازیں پڑھیں۔قرآن ِکریم میں نماز کا ذکر سینکڑوں جگہ آیا ہے۔پارہ 18 سورۃ المؤمنون کی آیت نمبر 9،10،11 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(9)اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ(10)الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَؕ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(11)ترجمہ:اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں یہی لوگ وارث ہیں کہ فردوس کی میراث پائیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔

نماز کے فضائل:

1ــ اللہ پاک کی خوشنودی کا سبب نماز ہے۔ 2ــ مکی مدنی آقا ﷺکی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز ہے۔(معجم کبیر،20 / 420،حدیث:1012) 3ــ انبیائے کرام علیہم السلام کی سنت نماز ہے۔ 4ــ نماز اندھیری قبر کا چراغ ہے۔ 5ــ نماز عذاب قبر سے بچاتی ہے ۔ 6ــ نماز سے رحمت نازل ہوتی ہے۔ 7ــ نماز جہنم کے عذاب سے بچاتی ہے۔ حدیثِ مبارک میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:آقا ﷺ پر معراج کی رات پچاس نمازیں فرض کی گئیں پھر کم کی گئیں یہاں تک کہ پانچ رہ گئیں پھر آواز دی گئی :اے محبوب ! ہماری بات نہیں بدلتی اور آپ کے لیے ان پانچ کے بدلے میں پچاس کا ثواب ہے۔

(ترمذی،1/254، حدیث:213)

نماز عشاء: ہمارے پیارے آقا ﷺ نے نماز عشاء ادا فرمائی۔ ہمارے سرکار ﷺ پر تہجد کی نماز فرض تھی۔ نماز عشاء حضور ﷺ کی خصوصیت ہےاور نمازِ پنجگانہ بھی۔ نماز تہجد کی فرضیت سرکار مدینہ ﷺ کی خصوصیت ہے۔ آپ اس قدر نماز سے محبت کرتے تھے کہ آپ پر تہجد فرض کی گئی۔

نماز نور ہے:حضرت ابو مالک اشعری سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: اَلصَّلَاۃُ نُوْرٌ یعنی نماز نور ہے۔(مسلم،ص140،حدیث:223) ہم سب مسلمانوں کو چاہیے کہ ہم ہر روز پانچ وقت کی نماز ادا کریں۔حدیث میں ہے کہ حضور ﷺنے فرمایا: نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ (معجم کبیر،20 / 420،حدیث:1012)ہمیں اپنے پیارے آقا ﷺ کی سنت ادا کرنی چاہیے۔