حضور ﷺ کی حضرت خدیجہ سے محبت از بنتِ وسیم
علی،بہار مدینہ تلواڑہ مغلاں سیالکوٹ
الحمد لله رب العالمين والصلاه والسلام على سيد المرسلين
اما بعد فاعوذ بالله من شيطن الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم
درود شریف کی فضیلت:
فرمان مصطفیٰﷺ: روز قیامت میرے زیادہ تر قریب وہ ہو گا جو
مجھ پر زیادہ درود پاک بھیجے گا۔
صلوا على
الحبيب صلى الله على محمد ﷺ
نبی کریم ﷺ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ازدواجی زندگی
محبت،وفاداری اور قربانی کی بے مثال داستان ہے۔حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نہ صرف
رسول اکرم ﷺ کی پہلی زوجہ محترمہ تھیں بلکہ آپ کی سب سے بڑی حامی،مددگار اور تسلی
دینے والی ہستی بھی تھیں۔
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی محبت اور وفاداری
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ایک کامیاب تاجرہ اور اعلیٰ اخلاق
کی حامل خاتون تھیں۔جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کے دیانت اور امانت کے اوصاف دیکھے تو
آپ سے نکاح کا پیغام بھیجا۔یہ نکاح محض ایک رشتہ نہیں بلکہ دو عظیم ہستیوں کے درمیان
گہری محبت اور وفاداری کا آغاز تھا۔
جب حضور ﷺ پر وحی کا نزول ہوا اور آپ پریشان ہو کر گھر تشریف
لائے،تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آپ کو تسلی دی اور فرمایا:
اللہ کی قسم! اللہ آپ کو کبھی رُسوا نہ کرے گا۔آپ صلہ رحمی کرتے
ہیں،سچ بولتے ہیں،بے سہارا لوگوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں،مہمان نوازی کرتے ہیں اور حق
کی حمایت کرتے ہیں۔
(صحیح بخاری)
یہ الفاظ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بے پناہ محبت،عقیدت
اور حضور ﷺ پر بھروسے کا واضح ثبوت ہیں۔
نبی کریم ﷺ کی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے محبت
رسول اکرم ﷺ کو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے بے حد محبت تھی۔آپ
کی وفات کے بعد بھی نبی کریم ﷺ اکثر انہیں یاد فرماتے اور ان کے احسانات کا تذکرہ
کرتے۔ایک بار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ آپ بار بار حضرت خدیجہ کا
ذکر کیوں کرتے ہیں،تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
خدیجہ جیسی کوئی نہیں تھی،وہ اس وقت مجھ پر ایمان لائیں
جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے،انہوں نے مجھے اس وقت سہارا دیا جب سب نے مجھے چھوڑ دیا،اور
اللہ نے مجھے انہی سے اولاد عطا فرمائی۔(بخاری،2/565 ،حدیث: 3818)
(مسند احمد)
نبی کریم ﷺ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی محبت کے چند
اور پہلو
1 سب سے پہلے ایمان لانے کا شرف
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سب سے پہلی شخصیت تھیں جنہوں نے
نبی کریم ﷺ کی نبوت کی تصدیق کی۔جب آپ ﷺ پر وحی نازل ہوئی اور آپ گھبراہٹ کے
عالم میں گھر تشریف لائے،تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے نہ صرف آپ کو تسلی دی
بلکہ فوراً آپ پر ایمان لے آئیں۔
2 مالی و جانی حمایت
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنا تمام مال و دولت نبی کریم
ﷺ کے مشن میں لگا دیا۔جب قریش نے مسلمانوں کا بائیکاٹ کیا اور شعبِ ابی طالب میں
سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا،تب بھی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے صبر و استقامت کا
مظاہرہ کیا اور نبی کریم ﷺ کے ساتھ تکالیف جھیلیں۔
3 نبی کریم ﷺ کی وفاداری
آپ ﷺ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے بے حد محبت کرتے تھے۔ان
کی وفات کے بعد بھی جب کوئی حضرت خدیجہ کا ذکر کرتا تو آپ ﷺ محبت اور احترام کے
ساتھ ان کی یاد تازہ کرتے۔
4 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا مشاہدہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ
کو کسی اور زوجہ کے معاملے میں اتنا حساس اور محبت کرنے والا نہیں پایا جتنا وہ
حضرت خدیجہ کے بارے میں تھے۔(صحیح بخاری)
5 حضرت خدیجہ کے دوستوں سے حسن سلوک
آپ ﷺ حضرت خدیجہ کے دوستوں اور رشتہ داروں سے خصوصی شفقت
فرماتے تھے۔ایک بار ایک بوڑھی خاتون آپ کے پاس آئیں،تو آپ ﷺ نے نہایت عزت سے
ان کا استقبال کیا۔حضرت عائشہ نے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا
کہ یہ حضرت خدیجہ کی سہیلی ہیں اور میں ان کے ساتھ حسن سلوک کر رہا ہوں کیونکہ خدیجہ
ان سے محبت کرتی تھیں۔
6 حضرت خدیجہ کو جنت کی بشارت
نبی کریم ﷺ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو جبرائیل علیہ
السلام کے ذریعے جنت میں ایک شاندار گھر کی بشارت دی،جو کسی بھی تکلیف یا پریشانی
سے پاک ہوگا۔(صحیح بخاری)
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اور نبی کریم ﷺ کا رشتہ محض ایک
ازدواجی تعلق نہیں تھا بلکہ یہ بے لوث محبت،ایثار،قربانی اور وفاداری کی ایک روشن
مثال تھا۔حضرت خدیجہ کی خدمات اور محبت کو نبی کریم ﷺ نے ہمیشہ یاد رکھا اور ان کا
احترام قیامت تک کے لیے ایک اعلیٰ مثال بن گیا
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی جدائی کا غم
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات نبی کریم ﷺ کے لیے ایک
بڑا صدمہ تھی۔آپ ﷺ انہیں ہمیشہ یاد کرتے،ان کے رشتہ داروں سے حسن سلوک کرتے اور
جب بھی ان کے کسی جاننے والے کی آواز سنتے تو انہیں حضرت خدیجہ یاد آجاتیں
نبی کریم ﷺ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی محبت ایک مثالی
رشتہ تھا،جو ایثار،قربانی،وفاداری اور اخلاص کی بنیاد پر قائم تھا۔حضرت خدیجہ رضی
اللہ عنہا نے ہر حال میں رسول اللہ ﷺ کا ساتھ دیا اور آپ ﷺ نے زندگی بھر ان کی
محبت اور احسانات کو یاد رکھا۔یہ رشتہ آج بھی مسلمانوں کے لیے ازدواجی زندگی میں
محبت،احترام اور قربانی کا بہترین نمونہ ہے۔