حضرت خدیجہؓ وہ عظیم خاتون ہیں جنہیں اللہ  نے سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے لیے منتخب فرمایا۔آپؓ نہ صرف نبی اکرمﷺ کی پہلی زوجہ محترمہ تھیں بلکہ آپ کی سب سے بڑی حامی اور مددگار بھی تھیں۔نبی کریم ﷺ کی حضرت خدیجہؓ سے محبت اور ان کا مقام و مرتبہ احادیثِ مبارکہ سے واضح ہوتا ہے۔

۱۔حضرت خدیجہؓ سے بے پناہ محبت

نبی اکرم ﷺ حضرت خدیجہؓ سے بے حد محبت فرماتے تھے۔جب تک وہ زندہ رہیں،نبی اکرم ﷺ نے کسی اور عورت سے نکاح نہیں فرمایا۔آپؓ کی وفات کے بعد بھی نبی اکرم ﷺ انہیں ہمیشہ یاد فرماتے اور ان کی محبت کا اظہار کرتے۔

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:

میں نے نبی اکرم ﷺ کو حضرت خدیجہؓ کے ذکر سے کبھی خالی نہیں پایا۔ (بخاری: 3818،مسلم: 2435)

اسی طرح ایک اور روایت میں حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:

میں نبی اکرم ﷺ کی ازواج میں سے کسی پر اتنا غیرت مند نہیں ہوئی جتنا حضرت خدیجہؓ پر،حالانکہ میں نے انہیں دیکھا بھی نہیں تھا۔ (بخاری: 3817،مسلم: 2435)

۲۔حضرت خدیجہؓ کی وفاداری اور نبی کریم ﷺ کی قدردانی

حضرت خدیجہؓ نے نبی اکرم ﷺ کی بعثت سے قبل اور بعد میں ہر موقع پر ان کا ساتھ دیا۔جب نبی اکرم ﷺ کو پہلی وحی نازل ہوئی تو آپ گھبرا گئے،مگر حضرت خدیجہؓ نے آپ کی تسلی دی اور فرمایا:

اللہ کی قسم! اللہ آپ کو کبھی رسوا نہیں کرے گا،آپ صلہ رحمی کرتے ہیں،سچ بولتے ہیں،کمزوروں کا بوجھ اٹھاتے ہیں،مہمان نوازی کرتے ہیں اور حق کی مدد کرتے ہیں۔ (بخاری: 4953،مسلم: 160)

یہ الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ حضرت خدیجہؓ نبی اکرم ﷺ کی شخصیت کو کس قدر جانتی تھیں اور ان پر مکمل ایمان رکھتی تھیں۔

۳۔حضرت خدیجہؓ کے بعد بھی محبت کا تسلسل

نبی اکرم ﷺ حضرت خدیجہؓ کے انتقال کے بعد بھی ان کے رشتہ داروں سے حسن سلوک فرماتے تھے۔حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:

جب بھی کوئی بکری ذبح کی جاتی،نبی اکرم ﷺ حضرت خدیجہؓ کی سہیلیوں کے لیے اس میں سے بھیجتے۔ (بخاری: 6004)

یہ محبت کی وہ مثال ہے جو کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں۔

۴۔اللہ کی طرف سے حضرت خدیجہؓ کو سلام

حضرت جبرائیلؑ نے ایک موقع پر نبی اکرم ﷺ سے کہا:

اے اللہ کے رسول! یہ خدیجہ آپ کے پاس آئیں گی،انہیں اللہ اور میری طرف سے سلام کہیے اور انہیں جنت میں موتیوں کے ایک محل کی بشارت دیجیے،جہاں نہ کوئی شور ہوگا اور نہ کوئی تکلیف۔ (بخاری: 3820،مسلم: 2432)

یہ حدیث اس بات کا ثبوت ہے کہ حضرت خدیجہؓ کی وفاداری،ایثار اور نبی اکرم ﷺ سے محبت کو اللہ نے بھی پسند فرمایا۔

۵۔حضرت خدیجہؓ کا نبی اکرم ﷺ کی زندگی میں مقام

حضرت خدیجہؓ نبی اکرم ﷺ کی سب سے بڑی حامی تھیں،اور اسی وجہ سے نبی اکرم ﷺ انہیں بہت زیادہ یاد کرتے تھے۔ایک مرتبہ حضرت عائشہؓ نے کہا کہ اللہ نے آپ کو اس سے بہتر بیویاں عطا کی ہیں تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

اللہ کی قسم! خدیجہ جیسی کوئی نہیں تھی۔اس نے اس وقت مجھ پر ایمان لایا جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے،اس نے اس وقت میری مدد کی جب سب نے مجھے چھوڑ دیا،اور اللہ نے اس کے ذریعے مجھے اولاد عطا کی،جبکہ باقی بیویوں سے نہیں۔(بخاری،2/565 ،حدیث: 3818)

نتیجہ

نبی اکرم ﷺ کی حضرت خدیجہؓ سے محبت کسی عام محبت کی مثال نہیں تھی،بلکہ یہ اللہ کے رسول کی جانب سے ایک وفادار،صابر اور عظیم عورت کی قدر دانی تھی۔حضرت خدیجہؓ نے اپنی دولت،محبت اور خلوص سے اسلام کے آغاز میں نبی اکرم ﷺ کی جو مدد کی،وہ ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھی جائے گی۔یہی وجہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ انہیں ہمیشہ یاد رکھتے،ان کے رشتہ داروں اور سہیلیوں سے محبت کرتے،اور ان کی خوبیاں بیان فرماتے۔حضرت خدیجہؓ کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ ایک بہترین ازدواجی رشتہ کی بنیاد محبت،ایثار اور وفاداری پر ہونی چاہیے۔