وقاص عبدالغفور (درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم
سادھوکی لاہور،پاکستان)
حضور اکرم نور
مجسم شاہ بنی ادم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بہت سے مقامات پر اپنے صحابہ کرام علیہم
الرضوان اور امت کی رہنمائی فرمائی۔ آئیں ہم ان میں سے پانچ احادیث مبارکہ سنتے ہیں
جن میں نبی رحمت صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام اور تمام امت کی رہنمائی فرمائی اور
ان کی تربیت فرمائی:
(1) پانچ کے بدلے پانچ: رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا کہ پانچ چیزیں
پانچ چیزوں کے بدلے میں ہیں ، عرض کی گئی کہ یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہ پانچ چیزوں کے بدلے پانچ چیزیں کیا ہیں؟ فرمایا
( 1 ) جو بھی قوم معاہدہ کی خلاف ورزی کرتی ہے، اس پر ان کے دشمن مسلط کر دیے جاتے
ہیں (2) جولوگ ( عوام و حکمران وغیرہ ) اللہ کے نازل کردہ حکم کے خلاف فیصلہ کریں،
تو ان پر فقیری ( دوسروں کی محتاجی، بھیک ) مسلط کر دی جاتی ہے (3) جس قوم میں
فحاشی عام ہو جاتی ہے، ان پر موت بکثرت مسلط کر دی جاتی ہے (4) جن لوگوں نے زکوۃ
کو روک لیا، ان سے بارشیں روک لی جاتی ہیں (5) جس قوم نے ناپ تول میں کمی کی، اس
قوم کی پیداوار کم ہو جاتی ہے، وہ قحط سالی میں مبتلا کر دئے جاتے ہیں ۔ (الترغيب
والترهيب : 2/16 ، حدیث : 765 ۔ صحيح الجامع : 3240 ، الزواجر : 1/170)
(2)
5 چیزیں جو ہمارے نبی سے پہلے کسی کونہ ملیں: نبی صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: مجھے
5 ایسی چیزیں عطا کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔ (1) ایک مہینے کی مسافت پر دشمن پر میرا رعب ڈال دیا
گیا۔ (2) ساری زمین کو میرے لیے جائے نماز
اور پاک کرنے والی بنا دیا گیا ہے۔ لہذا میرے امتی کو جہاں نماز کا وقت آجائے ، وہ
وہیں نماز پڑھ لے۔ (3) میرے لیے مال غنیمت حلال کر دیا گیا ہے جبکہ اس
سے پہلے یہ کسی کے لیے حلال نہ تھا۔ (4) مجھے
شفاعت کبری عطا کی گئی ہے۔ (5) پہلے نبی صرف اپنی قوم کے لیے
آیا کرتے تھے، جبکہ میں تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں ۔ ( صحیح
بخاری : 335 ، راوی : سید نا جابر بن عبد الله )
(3) رسول الله
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: آدمی کا پاؤں قیامت کے دن اس کے رب
کے پاس سے نہیں ہٹے گا یہاں تک کہ اس سے پانچ چیزوں کے بارے پوچھ لیا جائے: (1) اس
کی "عمر" کے بارے میں کہ اسے کہاں صرف کیا (2) اس کی جوانی کے بارے میں
کہ اسے کہاں کھپایا (3) اس کے "مال" کے بارے میں کہ اسے کہاں سے کمایا (4)
اور یہ مال کس چیز میں خرچ کیا، اور (5) اس کے "علم" کے بارے میں کہ اس
پر کہاں تک عمل کیا۔ ( جامع ترمذى، مشكوة المصابيح : 5197)
(4) حضور اکرم
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ منافق پانچ چیزوں سے محروم رہتا
ہے (1)دین کی سمجھ بوجھ سے محروم ہوتا ہے (2)زبان کی رکھوالی سے محروم ہوتاہے
(3)چہرے کی رونق سے محروم ہوتا ہے (4) مسلمانوں کی محبت سے محروم ہوتا ہے(5) دل کے نور سے محروم
ہوتا ۔ (تنبیہ الغافلین، حصہ (1)صفحہ (286)مکتبہ نوریہ رضویہ)
(5) رسول اللہ
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: محشر کے روز جو شخص پانچ چیزیں لے
کر آئے گا وہ ایمان کے ساتھ جنت میں داخل ہوگا (1)جس شخص نے پانچ نمازوں کے وضو
اور رکوع اور سجود کا خیال رکھتے ہوئے ان کے اوقات میں ان کی حفاظت کی(2) جس شخص
نے خوش دلی سے زکوۃ دی پھر فرمایا کہ ایسا تو مومن ہی کر سکتا ہے(3) جس شخص نے
رمضان کے روزے رکھے (4)جس شخص نےاستطاعت رکھنے پر حج کیا(5) جس نے امانت ادا کی۔ (تنبیہ
الغافلین، حصہ 1 ، صفحہ537 مکتبہ نوریہ رضویہ مترجم)
اللہ پاک ہمیں
ان تمام باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔