زندگی
میں بلند مقاصد کے حصول کیلئے حوصلہ کا بلند ہونا نہایت اہم ہے۔کسی کی حوصلہ
افزائی کرنا اسے منزل کے قریب کردیتا ہے لیکن اگر حوصلہ شکنی کا سامنا ہوجائے تو
منزل کے قریب پہنچنے کے باوجود انسان کامیابی سے محروم بھی رہ سکتا ہے۔ گھر، اسکول،
دفتر، نجی بیٹھکیں غرض ہر طرف حوصلہ شکنی کے مناظر عام ہیں۔
آئیے
حوصلہ شکنی کے اسباب،صورتیں اور حل پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
حوصلہ شکنی کے اسباب: منفی سوچ کا حامل ہونا،کسی کی ترقی
برداشت نہ کرسکنا،بے جا تنقید کی عادت، غیر ضروری تبصرے کو اپنا فرض منصبی سمجھنا۔
حوصلہ شکنی کی صورتیں: کسی کی کامیابی پر اپنی کامیابیوں کی
فہرست گنوا دینا، کسی کو مصیبت میں دیکھ کر بجائے حوصلہ بڑھانے کا مایوسی کا اظہار
کرنا، کسی کے کارنامے پر اس میں کیڑے نکالتے رہنا، کسی کی کمزوری کو بنیاد بنا کر
اس پر طنز کے تیر برساتے رہنا، کسی کے اونچے خوابوں کو خیالی پلاؤ قرار دیتے ہوئے
اس کا مذاق اڑاتے رہنا وغیرہ۔
حوصلہ شکنی کے نتائج: حوصلہ شکنی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ
بنتی ہے، انسان ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتا ہے، مسلسل تنقیدی رائے سنتے رہنے کی بنا
پر انسان اپنی ذات کو ہی غلط سمجھنے لگتا ہے خواہ وہ درست ہی کیوں نہ ہو، اچھے کام
پر حوصلہ شکنی انسان کو برے کام کی طرف راغب کرتی ہے، بات بات پر حوصلہ شکنی آپس
کے تعلقات اور محبتوں کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ حوصلہ شکنی کے منفی تاثرات انسان کی صحت
پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
حوصلہ شکنی کا مقابلہ کیسے کریں: اپنی ذات کا
جائزہ لیجیے۔جو رائے آپ اپنے حق میں پسند نہیں کرتے دوسرے کے حق بھی دینے سے
احتیاط کیجئے، لوگ کیا کہیں گے؟اس سوچ سے چھٹکارا حاصل کیجئے، لوگوں کی رائے پر بے
جا اعتماد ترک کر دیجئے، محنت اتنی خاموشی سے کیجئے کہ کامیابی شور مچا دے، منفی
لوگوں سے دور رہیے۔مشورہ ہمیشہ مثبت لوگوں سے ہی طلب کیجئے، اللہ پاک پر توکل پختہ
کیجئے اور بزرگان دین رحمہم اللہ کی سیرت کا مطالعہ کیجئے۔