جب چل پڑے ہو سفر کو تو پھر حوصلہ رکھو

صحرا کہیں کہیں پہ سمندر بھی آئیں گے

ہماری زندگی میں بہت سی خوبیوں کے ساتھ ساتھ خامیاں بھی موجود ہیں جن میں ایک حوصلہ شکنی بھی ہے حوصلہ شکنی محض دشمنی کی بنا پر نہیں ہوتی بلکہ کسی سے ہمدردی کرتے ہوئے بھی اس کی حوصلہ شکنی ہو جاتی ہے حوصلہ شکنی ایسا مسئلہ ہے جو ہمیں آگے بڑھنے سے اور کامیاب ہونے سے روکتا ہے جب ہم حوصلہ شکن ہو جاتے ہیں تو ہم اپنے آپ پر شک کرنے لگتے ہیں اور اپنی منزل کو پانے کی ہمت کھو دیتے ہیں۔ یاد رکھیے!ہماری ایک تھپکی کسی کو کامیابی کی اونچائیوں تک پہنچا سکتی ہے جبکہ ایک دل شکنی کسی کو کامیابی سے ناکامی کی کھائی میں گرا سکتی ہے کسی کے اخلاق کو سنوارنے کے لیے بہت محنت کرنی پڑتی ہے اور مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ بگاڑنا بہت آسان ہے جو انسان کی ہمت کو توڑ دیتی ہے اس کو حوصلہ شکنی کہتے ہیں۔

ایک حدیث پاک مروی ہے: لوگوں میں سب سے بہترین وہ ہے جو دوسروں کو نفع دے۔ (کنز العمال، جز: 16، 8/54، حدیث: 44147)

حوصلہ شکنی کیسے پروان چڑھتی ہے؟ کسی کی پہلی غلطی پر مکمل ناکام قرار دے دینا: اس سے متعلق ہمیں سوچنا چاہیے کہ بچہ جب چلتا ہے تو پہلے اس کے قدم ڈگمگاتے ہیں پھر چلنا سیکھتا ہے، اچھی کارکردگی پر حوصلہ افزائی نہ کرنا، مختلف تبصرے کرنا: جیسے تو نہیں کر سکتا، تیرے بس کا کام نہیں، تو کسی کام کا نہیں،گوار کہنا، کسی کی معذرت قبول نہ کرنا، کسی سے تقابل کرنا: وہ کر سکتا ہے تم نہیں کر سکتے، ایک ہی طرح کی کارکردگی دکھانے والے دو افراد میں ایک ہی ایک کی تعریف کرنا، ہر غلطی پر پرانی غلطیوں کی لسٹ کھول لینا، مصیبت زدہ کی دلجوئی کرنے کے بجائے ذمہ ٹھہرا دینا، کسی کی کامیابی پر خوش ہونے کی بجائے طنزیہ کہہ دینا یہ کون سا بڑا کام ہے، مشورہ دینے پر مذاق اڑانا وغیرہ۔

حوصلہ شکنی کے نقصانات و نتائج: حو صلہ افزائی سے مثبت سوچ پروان چڑھتی ہے جب کہ حوصلہ شکنی سے منفی سوچ پروان چڑھتی ہے جس کی وجہ سے معاشرتی نفسیاتی نقصانات ہوتے ہیں مثلا نا امیدی،احساس کمتری،ڈپریشن، ناکامی کا خوف پھیلتا ہے۔ حوصلہ شکنی سے دماغی تناؤ بڑھ سکتا ہے جس کی وجہ سے کمزوری نیند کی کمی جیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،صلاحیتوں میں کمی ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے آپ کسی کے سامنے کھل کر بات نہیں کر سکتے، ذہنی کمزوری کا باعث بن سکتی ہے جس کی وجہ سے آپ حوصلہ شکنی کرتے ہیں آئندہ وہ آپ کے قریب نہیں آئے گا اور اپنے مسائل شیئر کرنا چھوڑ دے گا۔

حوصلہ شکنی سے چھٹکارا پانے کا طریقہ: حوصلہ شکنی سے بچنے کے لیے حوصلہ شکنی کرنے والے کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیے کہ اگر کوئی میری دل آزا ری کرے تو میری کیا صورتحال ہوگی اس صورتحال کو مدنظر رکھنا چاہیے اور سوچنا چاہیے میری وجہ سے کتنے لوگوں کی دل آازاری ہوئی ہوگی اور جن کی حوصلہ شکنی کی ہو ان سے معافی مانگ لینی چاہیے اور آئندہ حوصلہ شکنی سے باز رہے۔ اور جس کی حوصلہ شکنی کی ہو کہ اسے یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں وہ خود اپنے بارے میں کیا کہتا ہے اسے یہ سوچنا چاہیے اور اسے غمگین نہیں ہونا چاہیے اور اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے کیونکہ منفی سوال کے مثبت جواب دینے پر بہت اچھے نتائج ملتے ہیں۔