ہمارے معاشرے میں پائی جانے والی کمزوریوں میں سے ایک کمزوری حوصلہ شکنی بھی ہے۔ دور حاضر میں ہر کوئی دوسرے پر تنقید کرتا نظر آتا ہے۔ اگر کوئی اس معاشرے میں آگے بڑھنے کی کوشش کرتا ہے تو اس پر تنقید کے انبار لگا دیئے جاتے ہیں۔ پہلے ہی حوصلہ شکنی کر دی جاتی ہے جس سے ایک محنت کش انسان ہمت بھی ہار سکتا ہے۔ اگر ہم کسی کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے تو حوصلہ شکنی بھی نہیں کرنی چاہیے۔ کسی کی زندگی سنوارنے کیلئے بہت محنت کرنا پڑتی ہے اور مشکلوں سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ بگاڑنا بہت آسان ہے صرف اس کی ہمت توڑنے کی دیر ہوتی ہے۔ اسی کو حوصلہ شکنی کہتے ہیں۔

حوصلہ شکنی کے نقصانات: حوصلہ شکنی سے منفی سوچ پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے معاشرتی و نفسیاتی یا نقصانات پیدا ہوتے ہیں۔ لوگ آپ سے نفرت کرنے لگتے ہیں اگر آپ ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ وہ آپ کے قریب آنے سے کتراتے ہیں، حوصلہ شکنی کی وجہ سے لوگ نا امید ہو جاتے ہیں۔ ان کے حوصلے پست ہو جاتے ہیں۔ وہ اپنے کام مکمل نہیں کر پاتے۔ لوگوں میں خود اعتمادی کی کمی پیدا ہو جاتی ہے۔ لوگ اپنی صلاحتیوں پر اعتبار کرنا ہی چھوڑ جاتے ہیں۔ زندگی میں آگے بڑھنا چھوڑ دیتے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ حوصلہ شکنی سے کیسے بچا جائے۔ قارئین! انسان کو زندگی میں حوصلہ افزائی اور حوصلہ شکنی کرنے والے دونوں طرح کے لوگ ملتے ہیں۔ اب یہ ہمارے اختیار میں ہے کہ ہم کسی کو سنتے ہیں اور حوصلہ شکنی ہونے پر تھک ہار کر گر جاتے ہیں یا مزید جذبے کے ساتھ اپنے مقصد کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں۔

حوصلہ شکنی کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے چند ٹیس پیش خدمت ہیں:

اپنی سوچ کو مثبت بنا لیں کوئی کتنی ہی حوصلہ شکنی کرے اس کی نہ سنیں بلکہ مزید محنت اور کوشش کیجیے ایسے لوگوں کی محبت سے دور رہا جائے، جوہر وقت تنقید کرتے رہتے ہیں۔ ناکامی اور حوصلہ شکنی سے مایوس نہ ہوں۔ اپنے دل سے ناکامی کا خوف اور حوصلہ شکنی کا ڈر نکال دیں۔ مشکلات کا سامنا کرنا سیکھئے۔ مشکلوں سے گھبرائیے نہیں۔ اچھی صلاحتیوں کو استعمال میں لائیے اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھیں۔

یہ بات یاد رہے کہ کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ مثلاً کوئی برائی کی طرف جا رہا ہو تو اس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے تاکہ وہ ان برائیوں سے دور رہے۔ حوصلہ شکنی سے بچنے کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کی غلطی کی نشاندہی نہ کی جائے کسی کو سمجھایا نہ جائے بلکہ اس معاملے میں حکمت عملی سے کام لینا چاہیے۔ نرم لہجہ اختیار کرنا چاہیے پہلے اس شخص کے کام کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے پھر مناسب الفاظ میں غلطی کی نشاندہی کر دی جائے۔

یاد رکھیے! آپ واحد شخص نہیں جس کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ اس کے واقعات سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ اس طرح کے کئی واقعات آپ کے جاننے والوں کے ساتھ پیش آئے ہوں گے اس لیے اپنا دل بڑا رکھیے اور ذہن بنالیجیے کہ حوصلہ شکنی کرنے والے نے اپنا کام کیا۔ اس کے بعد آپ کو چاہیے کہ اپنا سفر کامیابی کی طرف تیز کر دیں۔

الله پاک ہمیں جائز و نیک مقاصد میں کامیابی عطا فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبین ﷺ