حوصلہ شکنی کے نقصانات: حوصلہ افزائی سے مثبت سوچ پروان چڑھتی ہے جبکہ حوصلہ شکنی رویوں میں منفی سوچ پیدا کرتی ہے۔جس کی وجہ سے معاشرتی و نفسیاتی نقصانات ہوتے ہیں مثلاً ناامیدی احساس کمتری ڈپریشن ذہنی انتشار اور ناکامی کا خوف پھیلتا ہے گھر دفتر ادارے اور کلاس روم کا ماحول خراب ہوتا ہے جس کی آپ حوصلہ شکنی کرتے ہیں وہ آئندہ آپ کے قریب انے سے کتراتا ہے اور آپ سے اپنے مسائل شیئر کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

میں آپ کے سامنے چند سورتیں اور مثالیں رکھتی ہوں کہ کس کس طرح سے حوصلہ شکنی ہو سکتی ہے:

1۔ اچھی کارکردگی پر حوصلہ افزائی نہ کرنا۔

2۔ کوئی کیسے ہی عمدہ کوشش کرے اس کے ہر کام میں کیڑے نکالنا پھر خود کو ماہر نقاد قرار دینا۔

3۔ ایک فیلڈ میں غلطی کرنے پر ہر فیلڈ کے لیے مس فٹ قرار دے دینا۔

4۔ مختلف تبصرے کرنا تو نہیں پڑھ سکتی تجھ سے نہیں ہوگا۔تیرے بس کی بات نہیں۔

5۔ کسی کی پہلی غلطی پر مکمل ناکام قرار دینا۔ ایسوں کو سوچنا چاہیے کہ انسان بچپن میں پہلا قدم اٹھاتے ہی دوڑنے کے قابل نہیں ہوتا بلکہ گرتا ہے پھر اٹھتا ہے اور ایک وقت آتا ہے کہ وہ دوڑنا شروع کر دیتا ہے۔

6۔ کسی کی معذرت قبول نہ کرنا بلکہ بہانہ قرار دے دینا۔

7۔ دوسروں کے سامنے اپنے بچے کی صرف خامیاں ہی بیان کرنا۔

اس طرح کے بہت سے انداز اور رویے ہیں جو خود ہماری ذات میں یا ہمارے ارد گرد پائے جاتے ہیں۔

ہمیں غور کرنا چاہیے کہ آج تک ہماری وجہ سے کتنے لوگوں کی حوصلہ شکنی ہو چکی ہے بلکہ بعضوں کی دل ادارے بھی ہوتی ہوگی۔

امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے استاتذہ کو نصیحت فرمائی ہے کہ کسی طالب علم کو یہ نہ کہیں کہ تم نہیں پڑھ سکتے پھر وہ واقعی ہی نہیں پڑھ سکتے کیونکہ وہ سوچے گا کہ جب مجھے پڑھانے والے استاد نے یہ کہہ دیا تو میں کبھی نہیں پڑھ سکتا۔

انسان کو زندگی میں حوصلہ افزائی کرنے والے اور حوصلہ شکنی کرنے والے دونوں قسم کے لوگ سے واسطہ پڑتا ہے البتہ یہ ہمارے اختیار میں ہے کہ ہم حوصلہ شکنی کے جواب میں کیا کرتے ہیں تھک ہار کر گر جاتے ہیں یا پھر مزید جذبے کے ساتھ کامیابی کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں اگر ہم بھی اپنی سوچ مثبت بنا لیں اور کوئی کتنی ہی حوصلہ شکنی کرے اس کی سنی ان سنی کر دے اور کامیابی کے لیے مزید محنت اور کوشش کریں تو اللہ کی رحمت سے ایک دن آئے گا کہ حوصلہ شکنی کرنے والے ہماری کامیابی دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔

حوصلہ شکنی کے منفی اثرات اور نقصانات سے بچنے کے لیے:

1۔ جہاں سے حوصلہ افزائی کی امید ہو وہاں سے حوصلہ شکنی ہو جائے تو خود کو سنبھالنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اپنا مزاج دریا کی طرح بنا لیجئے جو رکتا نہیں ہے بلکہ پتھروں اور چٹانوں کے درمیان سے راستہ بنا کر چلتا رہتا ہے۔

2۔ حوصلہ شکنی میں بعض دفعہ قصور اپنا بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات کوئی شخص ناکامیوں کے باوجود ہماری حوصلہ افزائی کر رہا ہوتا ہے کامیابی کے لیے گائیڈ لائن دے رہا ہوتا ہے لیکن ہم ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں ایسا شخص تنگ آ کر جب تنقید کرتا ہے تو ہم رونا شروع کر دیتے ہیں کہ جی ہماری حوصلہ شکنی ہو رہی ہے ایک لمحے کے لیے سوچیں اس حوصلہ شکنی کا قصوروار کون ہے وہ یا آپ؟

3۔ ضروری نہیں کہ ہماری حوصلہ شکنی دوسرے ہی کریں کبھی کبھی ہم خود بھی اپنی حوصلہ شکنی کرتے ہیں وہ اس طرح کہ ہم دوسروں سے اپنی منزل تقابل کرتے ہیں اپنی فیلڈ کی خوبیوں پر نظر کرنے کے بجائے دوسروں کے شعبے سے متاثر ہو جاتے ہیں غیر حقیقی توقعات باندھتے ہیں غلط فیصلے کثرت سے کرتے ہیں اجتماعی کام کے لیے درست افراد نہیں چنتے پھر جب نتیجہ مایوس کن نکلتا ہے تو دل ہار کر بیٹھ جاتے ہیں اس سے بھی بچے۔

ہمارے مکی مدنی آقا ﷺ کی کفار کی طرف سے کیسی کیسی حوصلہ شکنی کی گئی!(معاذاللہ) مجنون کہہ کر پکارا گیا۔ یہی نہیں بلکہ بعض رشتہ دار مخالفت پر اتر آئے جن میں ابو لہب جو آپ کا چچا تھا پیش پیش تھا تین سال تک آپ کا اور خاندان والوں کا سوشل بائیکاٹ کیا گیا اس دوران آپ شعب ابی طالب نام کے علاقے میں محصور رہے سجدے کی حالت میں اونٹنی کی بچہ دانی مبارک کمر پر رکھ دی گئی طائف کے سفر میں نادانوں نے پتھر برسائے مشرکین مکہ کے ناروا سلوک کی وجہ سے آپ کو اپنا شہر میلاد مکہ مکرمہ چھوڑ کر مدینہ منورہ جانا پڑا آپ کو اتنا ستایا گیا کہ فرمایا اللہ کی راہ میں میں سب سے زیادہ ستایا گیا ہوں۔ (ترمذی، 4/213، حدیث:2480)

لیکن آپ نے اس ہمت اور صبر سے حالات کا مقابلہ کیا کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔

جدید ایجادات میں ہوائی جہاز کو دیکھ لیجئے کہ تیز ترین ٹیکنالوجی کی بدولت اس کے ذریعے سفر کتنی جلدی اور آسانی سے طے ہو جاتا ہے اس میں کیسی کیسی سہولتیں میسر ہوتی ہیں آپ کا کیا خیال ہے کہ جب اس کا بنیادی آئیڈیا سوچنے والے لوگوں نے اپنا خیال شیئر کیا ہو تو لوگوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی ہو گی یہ نہیں کہ ان کی حوصلہ شکنی کی کہ دماغ تو ٹھیک ہے کہ ہماری بنائی ہوئی چیزیں اب ہوا میں اڑیں گی وہ بھی لوہے کی۔۔

ہمیں بھی چاہیے کہ ہم لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں نہ کہ حوصلہ شکنی۔۔

اللہ پاک ہم کو دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور برے کاموں میں ان کی حوصلہ شکنی کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین