محمد مبشر عبدالرزاق
(درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ پاک نے
کفر و شرک گمراہی اور بد عملی کی تاریکیوں میں بھٹکے افراد کو نور ہدایت سے روشناس
کرا نے کیلئے اپنے مقرب وصالح بندوں انبیاء کرام
مھم السلام کو مبعوث فرمایا یہ کائنات کی عظیم ترین اور انسانوں میں بیروں موتیوں
کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں اللہ پاک نے وحی کے نور سے روشنی بخشی جس کا
تذکرہ خیر آنکھوں کو دوشنی، روح کو قوت، کردار کو حسن قوموں کو عروج بخشنے کے ساتھ
ساتھ سنت الہی اور نزول رحمت کا سبب ہے جیسا کہ روایت میں ہے کہ نیک لوگوں کے ذکر
کے وقت رحمت نازل ہوتی ہے (کشف الخفاء رقم 1770 ج 2 ص 168)
ان انبیاء
کرام علیہم السلام میں سے ایک حضرت یسع علیہ السلام بھی ہیں اس روایت پر عمل کی نیت
سے آپ بھی حضرت یسع علیہ السلام کا قرآنی تذکرہ پڑھیے اور قلوب و اذہان کو معطر کیجئے
نام
و نسب مبارک :آپ علیہ السلام کا
مبارک نام یسع ہے اور آپ علیہ السلام حضرت ابراہیم کی اولاد میں سے ہیں ہیں آپ علیہ السلام کا نسب نامہ یہ ہے : یسع بن عدی بن شو تلم بن افراہیم بن
حضرت یوسف علیہ السلام ابن حضرت یعقوب علیہ اسلام بن حضرت اسحاق بن حضرت ابراهیم
علیم السلام (روح البيان، الانعام،تحت الآية 4 : 279/86)
بعثت
و تبلیغ آپ علیہ السلام حضرت الیاس علیہ السلام کے بعد
مبعوث ہوئے اور ایک عرصے تک حکم الہی کے مطابق لوگوں کو تبلیغ و نصیحت فرمائی اور
کفار کو دین حق کی طرف بلانے کا فریضہ سر انجام دیا (سیرت الانبیاء ص 728 مطبوعہ
مکتبہ المدینہ باب المدینہ کراچی) ،
عبادات
و معمولات :اللہ پاک نے آپ علیہ
السلام کو نبوت کے ساتھ باد شاہت بھی عطا فرمائیآپ دن کو روزہ رکھا کرتے اور رات
کواللہ تعالٰی کے حضور کھڑے ہو کر نوافل اداکرتے تھے آپ علیہ السلام کسی بات پر
غصہ نہ کرتے۔ خصوصا آپ اپنی امت کے معاملات میں بڑی متانت سے فیصلہ فرماتے
کسی قسم کی جلدبازی اور غصہ سے فیصلہ نہیں فرماتے تھے۔ ( تذكرة الانبياء ص 335
مطبوعہ ضیاء العلوم راولپنڈی)
انعام
الہی : اللہ تعالی نے آپ علیہ
السلام کو ہدایت و نبوت سے نوازا اور منصب
نبوت کے ذریعے اپنے زمانے میں تمام جہاں والوں پر خصوصی فضیلت عطا
فرمائی فرمان باری تعالٰی ہے۔وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ
وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ ، ترجمہ کنزالعرفان: اور اسمعیل اور یسع اور یونس اور
لوط کو ہدایت دی اور ہم نے سب کو تمام جہاں پر فضیلت عطا فرمائی (پ 7 انعام 86)
اوصاف
: اللہ پاک نے دیگر انبیاء کرام علیہم
السلام کی طرح آپ علیہ السلام کو بھی کثیر عمدہ صفات اور اعلیٰ اوصاف کے ساتھ متصف
فرمایا چنانچہ آپ بھی چند پڑھیے اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے
1؛-۔بہترین
لوگ : آپ علیہ السلام اللہ پاک کے مقرب
و برگزیدہ اور عبادات گزار تھے اس وجہ سے اللہ پاک نے آ پ علیہ السلام کو اپنے بہترین بندوں میں شمار فرمایا ۔ جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے ترجمہ وَ اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ
الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ(48): اور اسماعیل اور یسع اور ذو الکفل کو یاد کرو
اور سب بہترین لوگ ہیں۔ (پ 23 ص 48)
کتاب
و نبوت عطا ہونا :- آپ علیہ السلام
اللہ پاک کی ان ہستیوں میں سےہیں جنہیں اللہ پاک نے کتاب نبوت اور حکمت عطا فرمائی جیسا کہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے
اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَۚ-ترجمہ : یہ وہ بستیاں ہیں جنہیں ہم نے کتاب اور
حکمت اور نبوت عطا کی ا(پ 7 انعام 89) اللہ پاک ہمیں انبیاء کرام علیہم السلام کا
تذکرہ خیر کرنے اور ان کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین