اللہ پاک نے انسانوں کی ہدایت کے لئے انبیاء کرام علیھم
السلام کو معبوث فرمایا انبیاء کرام کا یہ سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا
اور اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی
اللہ علیہ وسلم پر ختم ہوا۔
ان ہی انبیاء
کرام میں سے ایک نبی حضرت یسع علیہ السلام ہیں: آپ علیہ السلام کا نام مبارک یسع ہے اور آپ علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ
السلام کی اولاد میں سے ہیں ایک قول کے مطابق آپ علیہ السلام اخطوب بن عجوز کے
فرزند ہیں اور قول کے مطابق آپ علیہ السلام کا نسب نامہ یہ ہے: یسع بن عدی بن
شوتلم بن افراثیم بن یوسف علیہ السلام بن یعقوب علیہ السلام بن اسحاق علیہ السلام
بن ابراہیم علیہ السلام.
آپ علیہ
السلام بنی اسرائیل کے انبیاء کرام میں سے ہیں، آپ علیہ السلام کو حضرت الیاس علیہ
السلام نے بنی اسرائیل پر اپنا خلیفہ مقرر کیا اور حضرت الیاس علیہ السلام کے
بعد آپ علیہ السلام کو شرفِ نبوت سے سرفراز فرمایا گیا.
آپ علیہ
السلام کا حلقہ تبلیغ شام کا علاقہ تھا. (حوالہ: تفسیر مصباحین ترجمہ و شرح تفسیر
جلالین ج 2، ص 557).
آپ علیہ
السلام ایک عرصے تک حکم الہٰی کے مطابق لوگوں کو تبلیغ و نصیحت فرمائی اور کفار کو
دین حق کی طرف بلانے کا فریضہ سر انجام دیا۔
اللہ عزوجل نے آپ علیہ السلام کو نبوت کے ساتھ
بادشاہت بھی عطا فرمائی. آپ علیہ السلام دن میں روزہ رکھتے، رات میں کچھ دیر آرام
کرتے اور بقیہ حصہ نوافل کی ادائیگی میں گزارتے تھے.
آپ علیہ
السلام بردبار متحمل مزاج اور غصّہ نہ کرنے والے تھے.
آپ علیہ
السلام اپنی امت کے تمام معاملات میں بڑی متانت و سنجیدگی
سے فیصلہ فرماتے اور اس میں کسی قسم کی جلد بازی اور غصّہ سے کام نہ لیتے تھے.
اللہ پاک نے آپ علیہ السلام کو بہترین لوگوں میں شمار
فرمایا چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :(سورۃ ص، آیت نمبر 48):وَ اذْكُرْ
اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ ترجمہ
کنزالایمان: اور یاد کرو اسمٰعیل اور یسع اور ذُو الکِفْل کو اورسب اچھے ہیں۔
اللہ پاک نے آپ علیہ السلام ہدایت و نبوت نواز اور
منصب نبوت کے ذریعے اپنے زمانے میں تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔
اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے (سورۃ
الانعام آیت نمبر 86): وَ
اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
ترجمہ کنزالایمان: اور اسمٰعیل اور
یسع اور یونس اور لوط کو اور ہم نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت دی.
انبیاء کرام
علیھم السلام کی زندگیاں ہمارے کے لیے بہترین عملی نمونہ ہیں ہمیں چاہیے کہ
ہم اپنے بچوں کو انبیاء کرام کی سیرت کے بارے میں بتائےتاکہ ان کے دلوں میں ان کی
محبت پیدا ہو اور ہمارے بچے ان سے محبت کرتے ہوۓ ان کی سنتوں پر عمل کرئے ۔ انبیاء کرام کی سیرت
کے مطالعہ کے لیے مفتی محمد قاسم عطاری کی کتاب سیرت الانبیاء انتہاہی مفید ہے۔
دعا ہے
اللہ پاک ہمیں انبیاء کرام کی سیرت کو
پڑھنے اور پڑھ کر اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی
اللہ علیہ وسلم