اللہ تعالی نے اپنے بہت سے انبیاء کرام علیہ السلام کو دنیا میں مبعوث فرمایا وہ مختلف زمانوں میں مختلف قوموں کی طرف بھیجے گئے اور ان کو اللہ تعالی نے معجزات بھی عطا فرمائے اور وہ لوگوں کو ہدایت اور رہنمائی اور شریعت کے احکام سکھاتے ان میں سے اللہ تعالی کے بہت ہی پیارے نبی حضرت یسع علیہ السلام بھی ہیں آپ کا اصل نام اسباط ہے اور آپ علیہ السلام عدی بن شو تلم بن افرائم بن یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام ہے اللہ تعالی قران مجید فرقان حمید میں ان کا ذکر یوں بیان فرماتا ہے۔

آیت نمبر 1 وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕوَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ(86)خزائن العرفان: اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہم نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت دی ۔ (پارہ: 7 ،"سورۃ انعام" آیت ،86)

آیت نمبر 2 وَ مِنْ اٰبَآىٕهِمْ وَ ذُرِّیّٰتِهِمْ وَ اِخْوَانِهِمْۚ وَ اجْتَبَیْنٰهُمْ وَ هَدَیْنٰهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(87)

ترجمہ خزائن العرفان: اور کچھ ان کے بآپ دادا اور اولاد اور بھائیوں میں سے بعض کو اور ہم نے انہیں چن لیا اور سیدھی راہ دکھائی۔ (پارہ:7 "سورۃ انعام" آیت ،87)

آیت نمبر 3 اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْؕ قُلْ لَّاۤ اَسْــَٔـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًاؕ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٰى لِلْعٰلَمِیْنَ(90) ترجمہ کنز العرفان: یہی وہ مقدس ہستیاں ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی تو تم ان کی ہدایت کی پیروی کرو تم فرماؤ میں اس پر تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا یہ صرف سارے جہان والوں کے لیے نصیحت ہے ۔(پارہ :7،"سورۃ انعام" آیت٬ 90)

یاد رہے کہ ان آیات میں آپ علیہ السلام کا ہی تذکرہ کیا جا رہا ہے

آیت نمبر 4 وَ اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ(48) ترجمہ خزائن العرفان: اور یاد کرو اسماعیل اور یسع اور ذوالکفل کو اور سب اچھے ہیں ۔(پارہ:23، "سورۃ ص" آیت، 48)

تفسیر صراط الجنان: یاد رہے حضرت یسع علیہ السلام بنی اسرائیل کے انبیاء کرام میں سے ہیں انہیں حضرت الیاس علیہ السلام نے بنی اسرائیل پر اپنا خلیفہ مقرر فرمایا اور بعد میں انہیں نبوت سے سرفراز فرمایا۔