مدثر عطاری (درجۂ سادسہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
نصیحت
سے مراد: وہ بات جس پر
عمل کرنا مفید ہو اور صالحین سے ملی ہو یا ان کے واقعات سے اس بات کو اخذ کیا حضرت
عیسی علیہ السلام کی نصیحتیں اور واقعات قران پاک میں کثیر جگہ ہے جن میں سے چند
ملاحظہ فرمائے
(1)
عقائد میں گمان کا اعتبار نہ کرو: ترجمہ کنز العرفان: اور ان کے اس کہنے کی وجہ سے کہ ہم نے مسیح عیسیٰ
بن مریم اللہ کے رسول کو شہید کیا حالانکہ انہوں نے نہ تواسے قتل کیا اور نہ اسے
سولی دی بلکہ ان (یہودیوں ) کے لئے (عیسیٰ سے ) ملتا جلتا (ایک آدمی)بنادیا گیا
اور بیشک یہ (یہودی) جو اس عیسیٰ کے بارے میں اختلاف کر رہے ہیں ضرور اس کی طرف سے
شبہ میں پڑے ہوئے ہیں ( حقیقت یہ ہے کہ) سوائے گمان کی پیروی کے ان کواس کی کچھ بھی
خبر نہیں اور بیشک انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا۔
اس آیت کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ
فرماتے ہیں عقائد میں گمان یا ظن کا اعتبار نہیں ہوتا اس میں علم یقینی ہونا چاہیے۔ (پارہ چھ تفسیر نعیمی جلد نمبر چھ سورۃ النساء آیت
نمبر 157)
2 ۔ بزرگوں کی بددعا سے بچو: ترجمہ
کنز العرفان: بنی اسرائیل میں سے کفر کرنے
والوں پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبان پرسے لعنت کی گئی۔ یہ لعنت اس وجہ سے تھی
کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ سرکشی کرتے رہتے تھے۔
اس آیت کے
تحت مفتی صاحب فرماتے ہیں بزرگوں کی بددعا بڑی ہی خطرناک ہے اس سے قوم تباہ ہو گئیں
عذاب الہی ہمیشہ اللہ والوں کی بددعا سے آئے۔
3
بدکاروں کے حالات کو ضرور جاننا: اسی آیت کے تحت ہی مفتی صاحب فرماتے ہیں
بدکاروں مجرموں کے تاریخی حالات جاننا یاد رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ ان سے ہم عبرت
حاصل کریں ان کے اعمال سے بچیں ۔ (پارہ چھ تفسیر نعیمی جلد نمبر چھ سورۃ المائدہ آیت نمبر 78)
4 ۔
انبیاء کرام پر جھوٹے الزام لگانے سے بچنا: ترجمہ کنز العرفان : اور جب اللہ فرمائے گا: اے مریم کے بیٹے عیسیٰ! کیا
تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوا مجھے اور میری ماں کو معبود بنالو؟ تووہ
عرض کریں گے: (اے اللہ !) تو پاک ہے۔ میرے لئے ہرگز جائز نہیں کہ میں وہ بات کہوں
جس کا مجھے کوئی حق نہیں ۔اگر میں نے ایسی بات کہی ہوتی توتجھے ضرور معلوم ہوتی۔تو
جانتا ہے جو میرے دل میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے علم میں ہے۔ بیشک تو ہی سب
غیبوں کا خوب جاننے والا ہے۔
اس آیت کے تحت مفتی صاحب فرماتے ہیں انبیاء کرام علیہم
السلام کو جھوٹے الزام لگانا وہ جرم ہے جو کافر انسان کے سوا کوئی مخلوق نہیں کرتی
نہ جن نہ کوئی اور اگر انسان سیدھا رہے تو فرشتوں سے بڑھ کر کام کر لیتا ہے اگر ٹیرھا
جلے تو شیطان سے بدتر حرکات کر لیتا ہے۔ (پارہ سات تفسیر نعیمی جلد نمبر سات سورۃ
المائدہ آیت نمبر 116)
5 ۔
بری صحبت سے بچو : ترجمہ کنز العرفان : یہ ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا۔
سچی بات جس میں یہ شک کررہے ہیں ۔ اس آیت کے تحت مفتی صاحب فرماتے ہیں دنیاوی زندگی میں
سب سے زیادہ خطرناک زہر قاتل صحبت بد اور عیار دشمن ہے کہ یہ دین دنیا تباہ کر دیتے
ہیں ان سے بچنا ہر مسلمان کو ضروری ہے۔ (پارہ
16 تفسیر نعیمی جلد نمبر 16 سورۃ مریم آیت نمبر 34)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو نصیحتوں پر عمل کرنے کے بہت فوائد ہیں اللہ پاک ہمیں نصیحتوں پر عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔