ذوالفقار یوسف (درجۂ سادسہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ تعالی نے
مخلوق کی اصلاح کے لیے نبی اولیاء اور رسول بھیجے اور نبیوں کو معجزات اور اولیاء
کرام کو کرامات بھی عطا کی اور نبیوں نے اپنی اپنی قوموں کو نصیحتیں بھی کی ہیں
انبیاء کرام میں سے حضرت عیسی علیہ الصلوۃ والسلام ہیں انہوں نے اپنی قوم کو کئی
جگہ قرآن میں نصیحتیں کی ہیں :
(1)دین
خدا کے مددگار:یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ كَمَا قَالَ عِیْسَى ابْنُ
مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ
نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ فَاٰمَنَتْ طَّآىٕفَةٌ مِّنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ وَ
كَفَرَتْ طَّآىٕفَةٌۚ-فَاَیَّدْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلٰى عَدُوِّهِمْ
فَاَصْبَحُوْا ظٰهِرِیْن ترجمۂ کنز الایمان :اے ایمان والو دین خدا کے
مددگار ہو جیسے عیسیٰ بن مریم نے حواریوں سے کہا تھا کون ہے جو اللہ کی طرف ہو کر
میری مدد کریں حواری بولے ہم دین خدا کے مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ ایمان
لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو
غالب ہوگئ۔ (سورۃ الصف آیت نمبر14)
(2)
سیدھا رستہ:اِنَّ اللّٰهَ
رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُؕ-هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ ترجمۂ
کنز الایمان :بیشک میرا تمہارا سب کا رب اللہ ہے تو اسی کو پوجو،یہ ہے سیدھا
راستہ۔ (سورۃ مریم آیت نمبر 36)
(3)رزق
دے؛قَالَ
عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَاۤ اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ
السَّمَآءِ تَكُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَ اٰخِرِنَا وَ اٰیَةً مِّنْكَۚ-وَ
ارْزُقْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(114) ترجمۂ کنز العرفان:عیسیٰ بن مریم نے عرض کی: اے اللہ !
اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے ایک دسترخوان اُتار دے جو ہمارے لئے اور ہمارے بعد میں
آنے والوں کے لئے عید اور تیری طرف سے ایک نشانی ہوجائے اور ہمیں رزق عطا فرما
اور تو سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔(سورۃ مائدہ آیت نمبر 114)
(4)غیبوں
کو خوب جاننے والا :وَ
اِذْ قَالَ اللّٰهُ یٰعِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ
اتَّخِذُوْنِیْ وَ اُمِّیَ اِلٰهَیْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِؕ-قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا یَكُوْنُ
لِیْۤ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَیْسَ لِیْۗ-بِحَقٍّ ﳳ-اِنْ كُنْتُ قُلْتُهٗ فَقَدْ
عَلِمْتَهٗؕ-تَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِیْ وَ لَاۤ اَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِكَؕ-اِنَّكَ
اَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ
ترجمۂ کنز الایمان: اور جب اللہ فرمائے گا اے مریم کے بیٹے عیسیٰ کیا تو نے لوگوں
سے کہہ دیا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو دو خدا بنالو اللہ کے سوا عرض کرے گا پاکی
ہے تجھے مجھے روا نہیں کہ وہ بات کہوں جو مجھے نہیں پہونچتی اگر میں نے ایسا کہا
ہو تو ضرور تجھے معلوم ہوگا تو جانتا ہے جو میرے جی میں ہے اور میں نہیں جانتا جو
تیرے علم میں ہے بیشک تو ہی ہے سب غیبوں کا خوب جاننے والا۔(سورۃ مائدہ آیت نمبر
116)
(5)
اللہ سے ڈرو:اِذْ قَالَ
الْحَوَارِیُّوْنَ یٰعِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ هَلْ یَسْتَطِیْعُ رَبُّكَ اَنْ یُّنَزِّلَ
عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ السَّمَآءِؕ-قَالَ اتَّقُوا اللّٰهَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ ترجمۂ
کنز العرفان:یاد کروجب حواریوں نے کہا: اے عیسیٰ بن مریم! کیا آپ کا رب ایسا کرے
گا کہ ہم پر آسمان سے ایک دستر خوان اُتار دے ؟ فرمایا :اللہ سے ڈرو، اگر ایمان
رکھتے ہو۔ (سورۃ مائدہ آیت نمبر 112)